Friday, April 26
Shadow

پانچواں سالانہ کشمیر امن مشاعرہ رپورٹ ،، سید شہباز گردیزی

رپورٹ ،، سید شہباز گردیزی

جموں کشمیر طلوع ادب دنیائے اردو ادب کی ایک متحرک اور فعال ادبی تنظیم ہے جو اپنے قیام 1998 سے اس وقت تک تین ہزار سے زائد مشاعرے ، مذاکرے ، تنقیدی نشستوں ، کے علاوہ دیگر ادبی تقریبات کروا چکی ہے ، اس کے ساتھ ساتھ اس ادبی تنظیم کے زیر اہتمام آزاد کشمیر بھر سے واحد ادبی سہہ ماہی جریدہ مطلع کے نام سے شائع کیا جاتا ہے ، تنظیم سے وابستہ درجنوں شعراء اور نثر نگار اس وقت دنیائے اردو ادب میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں ، اس تنظیم کا اپنا پبلشنگ ادارہ طلوع پبلیشرز کے نام سے اس وقت تک تیس سے زائد کتب شائع کر چکا ہے، اس تنظیم کی ادبی خدمات پر آزاد جموں کشمیر یونیورسٹی مظفرآباد نے تحقیقی مقالہ “جموں کشمیر طلوع ادب کی ادبی خدمات” کے نام سے لکھوا رکھا ہے جو کہ اس کے تحقیق نگار شبیر احمد ڈار نے کتابی صورت میں شائع کیا ہے ، تنظیم کے زیر اہتمام ہر سال “کشمیر امن مشاعرہ” کے عنوان سے سالانہ کل کشمیر ، پاکستان عظیم الشان مشاعرہ کا انعقاد کیا جاتا ہے ، پچھلے دو سال سے یہ مشاعرہ کرونا وباء کے باعث منعقد نہیں کیا جا سکا مگر اس بار پانچواں کشمیر امن مشاعرہ شاندار طریقہ سے انعقاد پزیر ہوا ، تنظیم کے زیر اہتمام اپریل 2022 میں ایک مشاورتی اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں مشاعرہ کے حوالے سے مالیات کے معمولات زیر بحث آئے اس سلسلہ میں تنظیم کے نائب صدر مشتاق بخاری نے کہا کہ وہ ایم ٹی بی سی سے بات کریں گے ، ان کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ، ایم ٹی بی سی سے معمولات طے کرنے میں مشتاق بخاری نے بھرپور جدوجہد کی جو آخر کار رنگ لائی اور ایک شاندار مشاعرہ کا انعقاد باغ میں ممکن ہو سکا ، ایم ٹی بی سی کی مینجمنٹ نے 17 جولائی کو تنظیم کی مینجمنٹ کو آگاہ کیا کہ آپ 23 جولائی کو مشاعرہ کا انعقاد کروائیں کیوں بعد میں محرم الحرام کا آغاز ہو جائے گا ، اتنے مختصر وقت میں ایک اچھی تقریب کسی صورت میں ممکن نہیں تھی مگر بخاری صاحب نے طلوع ادب کی ٹیم کے ساتھ مل کر اس کار ناممکن کو ممکن بنا دیا ، اس پر بلخصوص مشتاق بخاری ، سید محمد علی ، دلشاد اریب ، زبیر حسن زبیری، طلال فاصل، نوید کیانی اور استاد محترم پروفیسر شفیق راجہ اور بلعموم پوری طلوع ادب کی انتظامیہ مبارک باد کی مستحق ہے ، اس کے ساتھ ایم ٹی بی سی کی مینجمنٹ خصوصی حرفِ تحسین کی مستحق ہے جن کے تعاون کے باعث یہ کار مشکل آسان ہو سکا اس میں چیرمین محمود الحق کا خصوصی شکریہ کے جہنوں نے آزاد کشمیر میں ایک عظیم ادارے کی بنیاد ڈال کر خود کو محسن کشمیر ہونے کی صف میں شامل کیا ، اس ادارے سے کشمیر بھر کے باصلاحیت اور پڑھے لکھے ہزاروں مرد و زن وابستہ ہیں اس طرح مقامی سطح پر بےروزگاری کا بوجھ بھی کسی حد تک کم ہو سکا، ایم ٹی بی سی کے دیگر منتظمین جنہوں نے کشمیر امن مشاعرہ کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا ان میں عنصر محمود ، سردار زرطیف بادشاہ اور علی شوکت شامل تھے ،

پانچواں سالانہ کشمیر امن مشاعرہ کا انعقاد 23 جولائی 2022 کو مقامی ویلی ان ہوٹل میں رات تقریباً 8 بجے کیا گیا ، ویلی ان ہوٹل کے خوبصورت ہال کو تحسینی بینرز اور پھولوں سے سجایا گیا تھا ، مشاعرہ کی صدارت منفرد لہجے کے باکمال شاعر ، سیکرٹری بہبود آبادی جناب احمد عطاء اللہ نے کی ، صاحبان شام جناب پروفیسر شفیق راجہ، جناب انجم سلیمی، جناب احمد فرید اور جناب ناصر علی ناصر تھے، مہمانان خصوصی میں ذوالفقار علی اسد، اعجاز نعمانی، ایاز عباسی، ڈاکٹر محبوب کاشمیری، ڈاکٹر ماجد محمود، فاروق صابر، اسرار احمد، لیاقت شعلان اور شوزیب کاشر شامل تھے، مہمانان اعزاز کی مسند پر علی احسن بخاری، ظہور منہاس، علی نورد، ظہیر احمد مغل، ارباز باغی اور احسن گمان جلوہ افروز ہوئے، جبکہ میزبان شعراء کرام میں راقم کے علاوہ بشارت کاظمی، زبیر حسن زبیری، مشتاق بخاری، سید محمد علی، بشارت تنشیط، تقویم طاہر، نوید بٹ، بشیر چغتائی، شفیق اے کمال، امجد گردیزی، محمد اقبال، طلال فاضل، اسامہ مجید، علی عازش، منظور احمد منظور، اظہر حبیب اظہر، دائم علی جعفری،  اور ثاقب علی شامل تھے ، نظامت کے فرائض زبیر حسن زبیری ، دلشاد اریب نے ادا کئے ، جبکہ مشاعرہ کے انتظامات راقم کے ساتھ مشتاق بخاری ، محمد علی ، ظہور منہاس ، نوید بٹ ، طلال فاضل ، محمد اقبال ، حمزہ زبیری ، دائم علی جعفری ، نے سنبھال رکھے تھے ، مشاعرہ میں سامعین نے کثیر تعداد میں شرکت کی ، خصوصی طور پر باغ یوتھ فورم کے چیئرمین ثاقب نعیم ، ماجد افسر ، پروفیسر رفاقت گردیزی ، مولانا عمران الحسینی ، نامور آرٹس سید انثار شاہ ، سید امتیاز جعفری ، سید علی احمد شاہ ، عبدالقیوم ہاشمی اور دیگر آخری وقت تک مشاعرہ میں موجود رہے اور خصوصی دلچسپی لی ، مشاعرہ رات گئے تک جاری رہا ، آخر میں شعراء کرام کو طلوع ادب اور ایم ٹی بی سی کی جانب سے شیلڈز اور اعزازیہ دیا گیا ، سامعین کے لیے ہوٹل میں ہی کھانے کا اہتمام کیا گیا تھا جبکہ شعراء کرام کے کھانے کا اہتمام ایم ٹی بی سی میں کیا گیا تھا ، تمام احباب کو کھانے کے بعد ایم ٹی بی سی کی مینجمنٹ نے ادارے کا تفصیلی ویزٹ کروایا گیا ، عنصر محمود نے ادارہ کے قیام اور کارکردگی کے بارا میں تفصیلی بریف کیا شعراء نے اس حوالے سے سوالات بھی کیے، جن کے تسلی بخش جواب دینے گئے، تمام مہمانان گرامی نے اس شاندار مشاعرہ کے انعقاد پر طلوع ادب اور ایم ٹی بی سی کا شکریہ ادا کیا، طلوع ادب کے منتظمین نے معزز مہمانان گرامی اور خصوصاً ایم ٹی بی سی کی مینجمنٹ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ آئندہ بھی فروغِ ادب میں طلوع ادب کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact