Thursday, April 25
Shadow

Tag: کنشک پورہ

وادی نیلم میں بدھ مت کی یاد گاریں، تحریر : سمیع اللہ عزیز

وادی نیلم میں بدھ مت کی یاد گاریں، تحریر : سمیع اللہ عزیز

آثارِقدیمہ, تحقیق
تحریر وتحقیق: سمیع اللہ عزیز (آرکیٹیکٹ)وادی نیلم قدیم تہذیبوں کا مرکز رہا ہے۔ یہاں بدھ مت، ہندو مت، بون ازم، اور قدیم مسلم عہد کے تاریخی آثار جا بجا بکھرے نظر آتے ہیں۔ ان تاریخی آثار کی اہمیت سے نہ صرف مقامی افراد ناواقف ہیں بلکہ حکومتی سطح پر محکمہ سیاحت و آثار قدیمہ نے ان آثار کی دریافت، تحفظ اور تشہیر کے لئے کسی قسم کی کوشش نہیں۔وادی نیلم میں کیاں نالہ اور دریائے جاگراں کے سنگم کے بالکل سامنے ایک پہاڑہے اس پہاڑ کی بلندی پر سندرگراں واقع ہے جسے بی سی ٹاؤن یعنی قبل مسیح کے قصبے کا نام دیا گیا ہے۔جب میں ان تاریخی آثار تک پہنچا تو یہاں موجود فن تعمیر دیکھ کر میں واقعی قبل مسیح کے زمانہ میں جا پہنچا جب ایک بلند سطح مرتفع پر جہاں سے اس کے شمالی اور مغربی جانب مینار نما پہاڑوں پر کئی چھوٹی بڑی بستیاں پھیلی ہوئی تھیں اور ان بستیوں کے نشانات پرموجودہ نئی آبادیاں جستی چاردوں کے مکانات میں آج بھی...
بدھ مت کی قدیم درس گاہ

بدھ مت کی قدیم درس گاہ

تصویر کہانی
کہانی کار : نعمان جنجوعہ - منڈھول آزاد کشمیر منڈھول کا اسٹوپا  یہ کنشک عہد (78ء تا 123ء) میں تعمیر ہونے والی بدھ مت کی قدیم درسگاہ ہے۔ جسے "سٹوپا" یا "گومپا" بھی کہا جاتا ہے۔ یہ تاریخی عمارت وادی منڈھول پونچھ آزادکشمیر میں واقع ہے۔ کہتے ہیں کہ کنشک (Kanshaka) ، جو بذاتِ خود بدھ مذہب تھا۔ اس نے جب کشمیر فتح کیا ۔ تو اس دور افتادہ خوبصورت علاقے (کشمیر) کو اپنا مرجع سمجھا۔ یہاں مختلف عمارتوں کے علاوہ کنشک پورہ شہر بھی تعمیر کروایا ۔ اور کابل سے لیکر پاٹلی پتر تک کا علاقہ اپنی سلطنت میں شامل کیا۔ یہ تاریخی عمارت حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہے۔ اور چند رجعت پسند عناصر کی ناجائز تجاوزات کا شکار ہے۔ تقریبا دو ہزارسال پرانی یہ بودھ درسگاہ اپنی اصل ساخت اور خوبصورتی کھو رہی ہے۔ اور ایک بڑا حصہ ڈھے جانے کا بھی اندیشہ ہے۔ منڈھول کے باسیوں میں یہ عمارت "دیرہ" کے نام سے ج...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact