Friday, April 19
Shadow

Tag: نیلم علی راجہ

بہاولپور میں اجنبی تبصرہ نگار: نیلم علی راجہ

بہاولپور میں اجنبی تبصرہ نگار: نیلم علی راجہ

تبصرے
تبصرہ نگار: نیلم علی راجہماضی بھی عجب شے ہے، اپنے اندر یادوں کا طوفان لیے انسان کو مختلف احساسات سے دوچار کرتا رہتا ہے۔ کبھی ہنسنے کے لیے نئی جہتیں دیتا ہے تو کبھی پچھتاوں کی دلدل میں دھکیل دیتا ہے مگر بعض دفعہ ایسے ایسے انمول خزانے دفن کئے ہوتا ہے کہ جنھیں دوسروں کو بتانے میں خوشی محسوس ہوتی ہے۔کچھ ایسی ہی یادیں مظہر اقبال مظہر صاحب کی تھیں جن کو لوگوں تک پہنچانا بے حد ضروری تھا۔ مظہر اقبال مظہر صاحب کو کرونا کے دوران بیتے لمحوں کی یاد یوں ستائی کہ انھوں نے اس کو قلم بند کرنا شروع کر دیا اور پھر پریس فار پیس فاونڈیشن نے ان کی یادوں کو ایک خوبصورت کتاب کی شکل دے کر محفوظ کر لیا۔اس کتاب کا نام "بہاولپور میں اجنبی" رکھا گیا۔ جیسا کہ نام سے ظاہر ہے اس کتاب میں بہاولپور شہر کو متعارف کروانے کے ساتھ دو افسانے"دل مندر" اور "ایک بوند پانی" بھی شامل ہیں۔ یعنی ایک ٹکٹ میں دو دو مزے۔ لوازمات کے ط...
ایک ایسی سحر انگیز کتا ب  کا تزکرہ :  نیلم علی راجہ

ایک ایسی سحر انگیز کتا ب  کا تزکرہ : نیلم علی راجہ

تبصرے
تبصرہ: نیلم علی راجہپریس فار پیس فاونڈیشن کی شائع کردہ "نصرت نسیم صاحبہ" کی کتاب "بیتے ہوئے کچھ دن ایسے ہیں" (خود نوشت) ایک ایسی سحر انگیز کتاب ہے کہ جس نے تین چار دن مجھے اپنے سحر میں جکڑے رکھا۔ جتنے دن یہ کتاب زیر مطالعہ رہی اسی کے لمحات کو سوچنا ایک معمول رہا۔۔۔۔۔۔بہت خوبصورت سرورق کے ساتھ، 278 صفحات پر مبنی یہ کتاب، چند دیدہ ذیب تصاویر پر مشتمل ہے۔ اس کتاب کے لیے بہترین کاغذ کا استعمال کیا گیا ہے۔مصنفہ نے کتاب کا انتساب اپنی زندگی میں آنے والی اہم اور مہربان شخصیات کے نام کیا ہے۔ جن میں ان کے والدین، شوہر، بچوں، استاد، دوست احباب کے علاوہ دل کے قریبی رشتے شامل ہیں۔محترمہ نصرت نسیم صاحبہ ایک پڑھی لکھی، سمجھدار، ذہین، محبت کرنے والی، خودمختار اور باشعور خاتون ہونے کے باوجود ایک نہایت سادہ مزاج کی حامل، شرمیلی، رکھ رکھاو والی خاتون ہیں۔۔۔۔۔۔۔بہت عرصہ تک صرف کتابوں کے ساتھ زندگی بسر کرنا ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact