Friday, April 26
Shadow

Tag: میرپور

ما حولیاتی مسائل کے حل کے لیے حکومتی ادارے جامع اقدامات اٹھائے

ما حولیاتی مسائل کے حل کے لیے حکومتی ادارے جامع اقدامات اٹھائے

پی ایف پی نیوز, ہماری سرگرمیاں
کوٹلی/میرپور/لندن(پریس فار پیس فاؤنڈیشن رپورٹ): ماہرین ماحولیات نے آزاد کشمیر میں بڑھتے ہوئے ماحولیاتی مسائل کے حل کے لیے حکومتی اداروں سےجامع اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے عوام اور سول سوسائٹی کے اشتراک سے بڑی سطح پر شعور کی بیداری اور آگاہی پھیلانے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔ اتوار 7 اگست کو پریس فار پیس فاؤنڈیشن(یو کے ) کے زیراہتمام  کوٹلی اور میرپور کے ماحولیاتی مسائل کے موضوع پر ماہرین اور شہریوں کے مابین ایک  ورچوئل ڈائیلاگ  کا اہتمام کیا گیا۔ اس پروگرام کے میزبان پروفیسر مظہر اقبال مظہر  تھے ۔  جبکہ ماہرین ماحولیات ڈاکٹر صدیق اعوان، ڈاکٹر فراز اکرم ، سوشل ایکٹیوسٹس عقیل بٹ،شمائلہ خان ،پروفیسر ظفر اقبال ڈائریکٹر پریس فار پیس فاؤنڈیشن ،راجہ رزاق سابق ڈی جی ای پی اے اور دیگر مقریرین نے بھی خطاب کیا۔ زبیرالدین عارفی اور ولید یاسین سمیت سماجی کارکن...
احسن عزیز انجنئیر، ادیب ، شاعر،  میرپور

احسن عزیز انجنئیر، ادیب ، شاعر، میرپور

رائٹرز
انجینئر احسن عزیز ایک بلند پایہ ادیب اور شاعر تھے ۔ انھوں نے انجنئیرنگ کی تعلیم میرپور میں حاصل کی - وہ طلبہ سیاست میں بھی متحرک تھے۔ انہوں نے نوجوانی میں ہی ایسی بلند پایہ کتابیں لکھی ہیں کہ انسان حیران رہ جاتا ہے ۔ احسن عزیز انجنئیر کی تصانیف  1۔تمہارا مجھ سے وعدہ تھا  2۔اجنبی کل اور آج 3۔اک فرض جسے ہم بھول گئے
پروفیسر ڈاکٹر غازی علم الدین ، ماہر لسانیات، مصنّف ، محقق ، میرپور آزاد کشمیر

پروفیسر ڈاکٹر غازی علم الدین ، ماہر لسانیات، مصنّف ، محقق ، میرپور آزاد کشمیر

شخصیات
 ڈاکٹر غازی علم الدین ماہر لسانیات اور مصنف ہیں-ان کا تحقیقی کام پاکستان اور بھارت میں یکساں مقبول ہے - آج کل میر پور میں رہائش پزیر ہیں- پروفیسر ڈاکٹر غازی علم الدین کے حالات زندگی پروفیسر غازی علم الدین یکم جنوری 1959ء میں قصور کے ایک نواحی قصبے "برج کلاں " میں میاں شہاب الدین کے گھرپیدا ہوئے ابتدائی تعلیم پرائمری سکول برج کلاں اور ثانوی تعلیم گورنمنٹ ہائی سکول گنڈا سنگھ والا ضلع قصور میں حاصل کی ۔ جبکہ&...
ڈھول کی رانی ۔ رانی تاج ۔ کہانی کار: فضل خان مروت

ڈھول کی رانی ۔ رانی تاج ۔ کہانی کار: فضل خان مروت

تصویر کہانی
"رانی تاج" (شہان آرا تاج) 3 اکتوبر1993 کو برطانیہ کے شہر برمنگھم میں پیدا ہوئیں۔ وہ دنیا میں ڈھول بجانے والوں کی فہرست میں سب سے زیادہ مشہور شخصیت ہیں۔ رانی تاج کے ابتدائی حالاتِ زندگی رانی اپنے بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی ہیں۔ بچپن میں ان کی والدہ انہیں رانی کے نام سے پکارتی تھیں اس لئے وہ رانی کے نام سے زیادہ مشہور ہوئیں اور سٹیج پر بھی ان کا نام رانی تاج ہی مشہور ہو گیا۔ رانی کے والدین میر پور، آزاد کشمیر، پاکستان کے جٹ خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ آزاد کشمیر میں جب منگلہ ڈیم کی تعمیر شروع ہوئی تو منگلہ ڈیم کی جگہ موجود گھروں کی خالی کرا لیا گیا اور رانی کے والدین بھی بے گھر ہو گئے۔ رانی کے نانا بھی انہی لوگو ں میں شامل تھے اور وہ 1960ء کی دہائی میں کام کی تلاش میں برمنگھم چلے گئے۔ کچھ عرصے بعد انہوں نے اپنے خاندان کو بھی وہیں بلا لیا۔ اس وقت رانی کی ماں کی عمر محض چار سال ت...
سانجھ:ساڈی جیب چ محبتاں دے سِکّے

سانجھ:ساڈی جیب چ محبتاں دے سِکّے

آرٹیکل
PFP exclusive-Travel Story Ramkot  https://soundcloud.com/pfp-admin/travel-story-ramkot-fort تحریر و آواز : سدرہ عتیق خان دسو جی ہنڑ کی لکھیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔بڑے دناں توں کم کار کردیاں، اٹھدیاں بہندیاں ایہہ بول میرے نال نال نیں،   جیویں من اٹک گیا ایہہ ایہناں بولاں تے ۔۔۔۔  اج سوچیا چلو ونڈ لئیے ایہہ محبتاں دے سکے تے لکھ لئیے اپنڑی زندگی دا بہترین سفر ۔۔۔۔۔۔پہلی گل ایہہ کہ ایس سادہ جئی ٹریول سٹوری دا نام سانجھ کیوں ۔۔۔ ایس لئی کہ ایہہ ساڈا ماں پُتر دا مشترکہ شوق اے، سانجھ اے ۔۔۔۔دوسرا ایہہ پنجابی اچ کیوں ۔۔۔ تے اوہ ایس لئی کہ میری زندگی دی ترجیحات وچ سب توں پہلے میرے بچے،  میرا شوق،  میری ماں بولی تے فیر ایہہ لکھنا پڑھنا ۔۔۔ ایہہ سب دا اک ساتھ اکٹھ،  سب دی سانجھ ایس سفر نامے دی صورت ۔۔۔ رام کوٹ ۔۔۔ ایہہ نام بڑے دناں توں میرے راہواں تے میرے ساہ...
میرپور شہر کا دبنگ مُصلح۔ ہمایوں پاشا

میرپور شہر کا دبنگ مُصلح۔ ہمایوں پاشا

شخصیات
ہمایوں پاشا شمس رحمان انفرادی ا صلاح کاری ہر معاشرے میں انسانی تاریخ کے اولین ادوار سے موجود چلی آرہی ہے۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کسی فرد کی طرف سے  گرد و پیش کے ماحول میں معاشرے کے لیے نقصان دہ رسموں رواجوں اور حرکات  و سکنات پر آواز اٹھانا اور ان پر روک لگانا ۔ ویسے تو یہ فریضہ کسی بھی معاشرے میں ریاست   اور اس کے متعلقہ  با اختیار حکام کا ہوتا ہے  تاہم جب ریاست اور متعلقہ حکام اور ادارے اپنے فرائض سے غفلت برتتے ہیں یا ان میں اتنی سکت اور توفیق نہیں ہوتی کہ وہ اپنے فرائض  خوش اسلوبی سے نباء سکیں. تو کچھ افراد اپنے طور پر آواز بلند کرتے اور کبھی تو  عملی طور پر یعنی ہاتھوں سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔ میرپوری سماج میں یہ رسم کوئی نئی نہیں اور نہ ہی ہمایوں پاشا کوئی پہلا فرد ہے جس نے انفرادی صلاح کاری کا راستہ اختیار کیا ۔ میرپور میں ہر نسل یعنی...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact