Friday, April 26
Shadow

Tag: منصور راٹھور

پریس فارپیس  فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام منصور راٹھور ادبی ایوارڈ  کا اجرا

پریس فارپیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام منصور راٹھور ادبی ایوارڈ کا اجرا

ہماری سرگرمیاں
لندن / باغمنصور راٹھور کی برسی کے موقع پرپریس فار پیس فاؤنڈیشن کی دعائیہ تقریبپریس فارپیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام نو جوان شاعر اور سماجی کارکن منصور راٹھور کی برسی کے موقع پر مرکز لوہار بیلہ میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا -مرحوم کے درجات کی بلندی کے لئے قرآن خوانی بھی کی گئی - اس موقع پر خطاب کرتے ہوۓ پراجیکٹ منیجر روبینہ ناز نے کہا کہ منصور راٹھور ایک باصلاحیت شاعر، دردمند سماجی کارکن اور کشمیر کاز کے ایک جان باز مجاہد تھے – وہ پریس فار پیس کے فعال رکن اور متعدد سماجی تنظیموں سے بھی وابستہ رہے کوٹلی میں سماجی اور علمی سرگرمیوں کے روح رواں تھے وہ اپنےسچے لفظوں کی آبیاری میں وہ اوائل جوانی ہی میں زندگی کی بازی ہار چلے۔انھوں نے پریس فار پیس کے پلیٹ فارم سے کشمیر امن کانفرنس کا انعقاد کے علاوہ انھوں نے لائین آف کنٹرول کے عوام کے حقوق اور امن کی بحالی کے لیے بھی متعدد کامیاب اور موثر مہمات کا...
منصور راٹھور – انجنئیر، شاعر، ممبر  پریس فار پیس

منصور راٹھور – انجنئیر، شاعر، ممبر پریس فار پیس

رائٹرز
منصور راٹھورمنصور راٹھور ایک ابھرتے ہوۓ شاعر، دردمند سماجی کارکن، ادبی سرگرمیوں کے روح رواں اور کشمیر کاز کے ایک جان باز مجاہد تھے - وہ پریس فار پیس کے فعال رکن اور متعدد سماجی تنظیموں سے بھی وابستہ رہے - وہ ایک شعری مجموعے کے مالک تھے -  “ چلو میں ہار جاتا ہوں“ ان کا پہلا شعری مجموعہ تھا - اپنے سچے اور سچے لفظوں کی آبیاری میں وہ اوائل جوانی ہی میں زندگی کی بازی ہار چلے۔وہ آزاد کشمیر کے سنیئر کالم نگار اورروزنامہ 'جموں و کشمیر' کے ایڈیٹر شہزاد احمد راٹھو راور برطانیہ میں مقیم شکیل راٹھور, راحیل راٹھور اور ڈاکٹر ذیشان راٹھور کے بھائی تھے۔ . ‏‎مرحوم نے بھری جوانی میں اپنے والد محترم جو گردوں کے مرض میں مبتلا تھے کی زندگی بچانے کیلئے اپنا ایک گردہ عطیہ کیا تھا. ایک گردہ پر زندگی بسر کر رہے تھے -گزشتہ چند سالوں سے گردہ کے مرض میں مبتلا ہو گئے تھے وفات سے قبل وہ چند روزشفا انٹرنیشنل ہس...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact