Friday, April 19
Shadow

Tag: لوہار بیلہ

پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام خواتین تربیتی مرکزلوہار بیلہ میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کی تقریب کا انعقاد 

پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام خواتین تربیتی مرکزلوہار بیلہ میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کی تقریب کا انعقاد 

ہماری سرگرمیاں
قوموں کی ترقی اور پسماندگی کا خاتمہ ہنر مند تعلیم میں مضمر ہے  پسماندہ علاقوں میں پریس فار پیس کی خدمات قابل ستائش ہیں  پرنسپل راجہ اقبال ، سماجی رہنماؤں فرید بیگ ، راجہ اسلم روبینہ ناز، ولید یاسین ، علی رضا اور دیگر کا خطاب  باغ آزاد کشمیر  پرنسپل گورنمنٹ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ راجہ اقبال نے کہا ہے کہ کسی بھی قوم کی ترقی کے لہے فنی تعلیم ناگزیر ہے - ہنر مند مرد و خواتین قوم کا اثاثہ ہیں - ان خیالات کا اظہار انھوں نے پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمامُ خواتین تربیتی مرکزلوہار بیلہ میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کی تقریب میں بحثیت مہمان خصوصی خطاب کر تے ہو ۓ کیا - تقریب سے کوآرڈینیٹر پریس فار پیس ولید یاسین ، پراجیکٹ منیجر روبینہ ناز ،سماجی رہنما ں سردار فرید بیگ  خان ، اسلم خان   ، علی رضا شاہ ، انسپائر مارکیٹنگ   سلوشن کے احسن   نعیم اور دیگر مقررین نےبھی خطاب کیا - پرن...
انصاف کی تلاش : باسط علی

انصاف کی تلاش : باسط علی

آرٹیکل
باسط علی  محمد رفیق کیانی ضلع باغ کےدور افتادہ گاوں لوہار بیلہ ناڑ شیر علی خان سے تعلق رکھنے والا ایک سادہ لوح اور سفید پوش شہری ہے۔ موصوف پیشے کے لحاظ سے ایک مزدور ہیں۔ سال2015کے تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں موصوف کاچھوٹا سا مکان اور تمام زمین سیلاب کی نذر ہوگئ تھی۔ حکومت کی طرف سے 30 ہزار روپے کی انتہائی قلیل رقم بطور معاوضہ دی گئ تھی جو نئی زمین خرید کر دوبارہ مکان تعمیر کرنے کے لۓ ناکافی تھی۔ رفیق کیانی کا ایک جواں سال بیٹا تھا جس کی عمر لگ بھگ 18 سال تھی۔ باپ کی غربت اور بیچارگی کو دیکھتے ہوئے اس نے بھی پڑھائی چھوڑ کر باپ کے ساتھ محنت مزدوری کرنا شروع کردی۔  گھر کا آشیانہ چھن جانے کے بعد اس پسماندہ خاندان نے پاکستان کے شہرراولپنڈی کا رخ کیا۔ جہاں یہ پانچ افراد پہ مشتمل خاندان جن میں معذور ماں باپ دو جواں سالہ بیٹیاں اور ایک نوجوان بیٹاشامل تھے کراۓ کے ایک چھوٹے سے مکان می...
پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام فرسٹ ایڈ  ورکشاپ

پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام فرسٹ ایڈ ورکشاپ

ہماری سرگرمیاں
خالد محمود ،  روبینہ میر اور راجہ  آفتاب کا خطاب پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے تعاون سے دو روزہ فرسٹ ایڈ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا -ریڈ کریسنٹ کے فرسٹ ایڈ اینڈ پری ہسپتال ایمرجنسی کئیر آفیسر خالد محمود نے خواتین کو فرسٹ ایڈ کی تربیت فراہم کی - اس موقع پر مختلف حادثات کی صورت میں زخمیوں کی جان بچانے اور ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے ضرور ی حفاظتی اقدامات کا عملی مظاہرہ بھی کیا گیا جس میں شرکا نے گہری دلچسپی لی -ٹرینر خالد محمود نے کہاکہ ان کا ھدف ہے کہ ہر گھر میں کم ازکم ایک فرد فرسٹ ایڈ کی تربیت سے آگاہی رکھتا ہو - فرسٹ ایڈ کی ٹرنینگ آزاد کشمیر کے پسماندہ خطے میں بہت ضروری ہے کیونکہ خطے میں جدید  طبی سہولیات کا فقدان ہے -آخر میں شرکاورکشاپ کو دو روزہ کامیاب ٹرینگ پر پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کی طرف سے سرٹیفیکٹ تقسیم کیے گۓ اس موقع پر پریس فارپیس فا...
کچن گارڈننگ  ورکشاپ کا انعقاد

کچن گارڈننگ ورکشاپ کا انعقاد

ہماری سرگرمیاں
خود کفالت کے لئے عوام زمینداری اور زراعت سے رشتہ جوڑیں: ندیم احمد ،کامران آزاد اور روبینہ ناز کا خطاب  باغ آزاد کشمیر   ‎پریس فارپیس فاونڈیشن کے زیر اہتمام محکمہ زراعت کے تعاون سے لوہار بیلہ ناڑ شیر علی میں ایک روزہ کچن گارڈننگ تربیت کا انعقاد کیا گیا ‎محکمہ کی طرف سے ‎ ندیم احمد اسسٹنٹ ہارٹیکلچر آفیسر  باغ ‎، راجہ کامران آزاد  زراعت افسر ‎اور ممتاز احمد میر فیلڈ اسسٹنٹ مرکز  ناڑ شیر علی خان نے  خواتین کو تربیت دی اور سبزیاں کاشت کرنے کی اہم معلومات اور ٹپس بھی دیں -بعد میں پریکٹیکل کرکے بھی خواتین کو بہتر طریقے سے بیج بونے کا جدید  طریقہ کار بھی بتایا   - اسسٹنٹ ہارٹیکلچر آفیسر  ندیم احمد اور زراعت آفیسر  راجہ کامران آزاد نے تربیتی لیکچر میں کہاکہ سبزیاں اور پھل ہماری غذا کا اہم جزو ہیں - گھر وں میں سبزیوں کی کاشت سے خود کفالت کی منزل کو حاصل کیا جا سکتا ہے - انھوں نے کہا...
پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام تقسیم انعامات کی تقریب رپورٹ  پروفیسر محمد ایاز کیانی

پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام تقسیم انعامات کی تقریب رپورٹ پروفیسر محمد ایاز کیانی

ہماری سرگرمیاں
‎ پروفیسر محمد ایاز کیانی ‎پریس فار پیس  فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام آزاد کشمیر کے ضلع باغ کی یونین کونسل ناڑ شیر علی خان کے مرکزی مقام "لوہار بیلہ" کے مقام پر ایک پروقار تقریب" تقسیم انعامات" کا انعقاد کیا گیا.اس تنظیم کا قیام 1999 میں مظفرآباد کے مقام پر عمل میں آیا۔اس   پہلے اس تنظیم کا دائرہ کار محدود تھا مگر 2005 کے زلزلے میں میں پاکستان کے شمالی علاقہ جات اور آزاد کشمیر  میں تاریخ کا بدترین ذلزلہ آیا۔اس سانحے میں لاکھوں لوگ لقمہ اجل بنے اور کئی لاکھ لوگ معذور اور بے گھر ہو گئے ایک بدترین انسانی المیے نے جنم لیا یہاں تک کہ آزاد کشمیر کے وزیراعظم کو کہنا پڑا  کہ "میں قبرستان کا وزیراعظم  ہو ں"۔ ‎اس موقع پر جہاں اہلیان  پاکستان نے اپنے بھائیوں کی مدد کے لیے ایثار و قربانی کی تابندہ مثالیں قائم کیں وہیں پر کوٹلی، میرپور اور اورسیز پاکستانیوں نے بھی اپنے بھ...
لوہار بیلہ کی محبت – دوسری قسط

لوہار بیلہ کی محبت – دوسری قسط

آرٹیکل
آزاد کشمیر کی خوبصورت سرزمین پرسہانے خواب دیکھنے کا موسم کبھی ختم نہیں ہوتا ۔آنکھ کھولیں بھی تو خوابوں کا نشہ واپس وہیں لے جاتا ہے۔ پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے آزاد کشمیر میں نئے  مرکز کے لیے لوہار بیلہ کا انتخاب بھی ایک خوبصورت خواب  جیسا  ہے  جسے تنظیم کی آنکھوں سے دیکھنے کے لیے ہماری دیرینہ ساتھی اور رضا کار روبینہ ناز   کے خواتین کے لیے موبائل سلائی کڑھائی  مرکز نے مہمیز دی۔   اگر آپ ڈیزل اور پٹرول کے دھوئیں سے قدرتی حسن کو پامال کرتی گاڑیوں اور تعمیر و ترقی  کے نام پر زمینوں پر  تیزی سے قبضہ جمانے والے نو دولتیوں کو آزاد کشمیر سے نکال دیں تو سارا خطہ پھر سے  لوہار بیلہ کا روایتی  سماج اور  قدرتی  ماحول  کا منظر  پیش کر نے لگے گا۔  اور اگر یہ دونوں خطرناک ٹرینڈ نہ رکے تو اگلے دس سالوں میں  آپ کو&...
لوہار بیلہ کی محبت – پہلی قسط

لوہار بیلہ کی محبت – پہلی قسط

آرٹیکل
پریس فار پیس گزشتہ دو دہائیوں سے پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر میں رضا کارانہ سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ ابتدا میں ان سرگرمیوں کا محور مظفرآباد شہرتھا۔تاہم 2005 کے ہولناک زلزلہ کے بعد اس سماجی تنظیم کا رُخ  مظفرآباد سمیت دیگر متاثرہ  علاقوں کی طرف ہو گیا تھا ۔ آزادکشمیر میں سماجی بہبود اور عوامی فلاح کے لیے بے شمار تنظیمیں کام کر رہی ہیں۔ جن میں بہت بڑی تعداد ایسے اداروں کی ہے جو دیہی و شہری علاقوں میں یکساں کام کر رہے ہیں۔ یقیناً ان تمام اداروں کی سرگرمیوں سے معاشرے کے پسماندہ و ضرورت مند طبقے کو خصوصاً   اور عوام علاقہ کو عمومی طور پر خاطر خواہ فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ کچھ ادارے بین الاقوامی فلاحی اداروں کے ذیلی اداروں کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ جن سے ان کی استعداد کار میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے ان کی توجہ اور دلچسپی  سنجیدہ نوعیت کے مقامی اور علاقائی مسائل سے ہٹ کر  ملکی ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact