خسارے سے کنارے تک- تحریر : فوزیہ تاج
فوزیہ تاج زندگی کی طویل و کٹھن شاہراہ پر سفر کرتے سمے منزل مقصود کا تعین پہلے سے کر لیا جاتا ہے. بسا اوقات بے سمت چلتے آپ کو ایک عمر ہو جاتی ہے اور زندگی میں ایک مقام ایسا بھی آتا ہے کہ منزل پر پہنچ جانے کے بعد احساس ہوتا ہے کہ آپ تو غلط گاڑی پہ بیٹھ گئے تھے. جہاں سے واپسی کے تمام راستے مسدود ہو جاتے ہیں. پھر آپ کی زندگی کی ناؤ....... تا عمر بیچ بھنور کے پھنسی رہتی ہے...... انسان اس منجدھار سے نکلنے میں ایک عمر تیاگ دیتا ہے اور اس خسارے سے کنارے تک آنے میں ساری ریاضت بے کار چلی جاتی ہے. جس طرح درختوں کے سائے، پگھلتے ہوئے سورج کے ساتھ ساتھ بڑھتے اور گھٹتے رہتے ہیں. ایسے میں گہرے ہوتے سایوں کے ساتھ دور جاتے رستے.......... قریب آنے کی کوشش میں مذید دور ہوتے چلے جاتے ہیں.اسی طرح انسان سایوں کا پیچھا کرتے کرتے، جب تھک ...