Thursday, April 25
Shadow

Tag: صفی ربانی

اکادمی ادبیات پاکستان کے زیراہتمام کشمیری زبانوں کا آن لائین مشاعرہ

اکادمی ادبیات پاکستان کے زیراہتمام کشمیری زبانوں کا آن لائین مشاعرہ

ادیب, خبریں
اسلام آباد(پی ایف پی نیوز) اکادمی ادبیا ت پاکستان کے زیر اہتمام رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں آن لائن کشمیری زبانوں(کشمیری، گوجری، پہاڑی) کا حمدیہ نعتیہ مشاعرہ منعقد ہوا۔ مجلس صدار ت میں علامہ جواد جعفری (مظفر آباد) اور مخلص وجدانی(مظفر آباد) شامل تھے۔ ڈاکٹر مقصود جعفری (اسلام آباد) مہمان خصوصی تھے۔ ڈاکٹر صغیر خان (راولاکوٹ) اور کریم اللہ قریشی(مظفر آباد) مہمانان اعزاز تھے۔ ڈاکٹر یوسف خشک، چیئرمین ، اکادمی ادبیات پاکستان، نے ابتدائیہ پیش کیا۔ نظامت پروفیسر اعجاز نعمانی نے کی۔ ڈاکٹر یوسف خشک، چیئرمین اکادمی نے ابتدائیہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری زبان میں حمد و نعت گوئی کی ابتدا سید علی ہمدانی کی کشمیر آوری سے منسوب ہے۔1372عیسوی میں آپ نے اپنے نعتیہ مجموعے ”چہل اسرار“(فارسی زبان میں تھااور چالیس غزلوں پر مشتمل تھا) سے کشمیریوں کو حب رسول اور حمد گوئی کی اہمیت سے روشناس کرایا۔ بعد میں...
تسنیم عابدی کی کتاب پر صفی ربانی کا تبصرہ

تسنیم عابدی کی کتاب پر صفی ربانی کا تبصرہ

تبصرے
کتاب : ردا ئے ہجر ( شاعری ) شاعر تسنیم عابدی تبصرہ نگار : صفی ربانی  عصر نو کا اردو ادب بھی نو آبادیاتی تہذیبوں کی طرح مغرب سے بہت حد تک متاثر ہے۔ ایسے میں مشرقی شعری رویات میں پنپتے جذبوں پر وہی قہقہہ لگایا جاتا ہے جو جگ مگ کرتے شہروں میں کسی دیہاتی پر۔اپنا آپ نکھارنے کے لیے دوسروں سے متاثر ہونا تو اچھی بات ہے مگر خود فراموشی کی سزا مرگِ مفاجات ہے۔ "ردائے ہجر" میں لپٹی تسنیم عابدی کی شاعری میں وہی تہذیبی رکھ رکھاؤ ہے جو ان کی شخصیت میں ہے۔انہوں نے بدیسی زبان و اطوار کو اپنانے کی بجائے اپنی مٹی سے پھوٹتے چشموں سے اپنے گلشنِ شعری کی آبیاری کی ہے۔ صنفی امتیازات اور حقوقِ نسواں کے لیے احتجاج اب ایک فیشن بن چکا ہے۔جس میں ہر حرفوں کا سوداگر بلند بانگ نعرے لگا کر اپنے کھوٹے سکوں کو کھرا کرنے میں لگا ہے۔ جس کے سبب یہ انتہائی اہم اور حساس مسئلہ ڈگڈگی والے کا کھیل بن گیا ہے۔لیکن تسن...
اعجاز نعمانی کی کتاب کہے بغیر پر صفی ربانی کا تبصرہ

اعجاز نعمانی کی کتاب کہے بغیر پر صفی ربانی کا تبصرہ

تبصرے
تبصرہ نگار :- عبدالحمید صفیؔ ربانی کتاب : "کہے بغیر" مصنف : اعجاز نعمانی "ادب تخلیق ہے، تخلیق تجربے کا اظہار کرتی ہے۔تجربہ ذاتی ہوتا ہے، اس میں داخلیت ہوتی ہے، موضوعیت ہوتی ہے، سچائی ہوتی ہے، یہ سچائی کسی دوسرے کی دریافت نہیں فرد کی اپنی دریافت ہوتی ہے۔اس سچائی تک فرد اپنی بصیرت اور شعور کے ذریعے پہنچتا ہے۔"                                       (جدیدیت مابعد جدیدیت اور غالب __دانیال طریر) "کہے بغیر" متنوع اور کثیر الجہتی موضوعات کا مرقع ہے۔              ہر شعر اپنے آپ میں ایک الگ جہان رکھتا ہے جس کی فہم کے لیے بین السطور دیکھنے کا ہنر از حد ضروری ہے۔پرت در پرت اس خزانے کو جتنا  گہرائی سے پڑھا جائے اتنا ہی اس کی گیرائی کا اندازہ ہوتا ہے۔آپ پرتیں کھولتے جائیں شاعر آپ کو ہر نئے موسم، نئی رُت، نئی ریت اور نئے مکالمے سے متعارف کروائے گا۔اور اگر وہ کہیں ایسی بات بھی کہتا ہے جو آپ نے...
شب گزیدہ سحر

شب گزیدہ سحر

شاعری, غزل
/شاعر: صفیؔ ربانی آج  تک  ہم  نے  دیکھی   نہیں وہ سحرجس سحر کے لیے کٹ گئے گھر کے گھررہنما  لوٹ   کر  لے   گئے   قافلےاہلِ  دانش   کھڑے  دیکھتے  رہ  گئےظلم  حاکم  کے  ہم  پہ  روا  آج بھیہم  وطن کے  لئے ہر  ستم  سہ گئےکرگسوں  کی  چمن  پر  حکومت رہیہر  گلی  ہر   نگر  میں   رعونت  رہیفاختہ      کا      نشیمن       جلایا    گیاقمریوں  کے  لیے بھی  قیامت  رہیدور   بدلے   کئی  پر  نہ  بدلے  ستماپنی  قسمت  رہے  گولیاں    اور  بمکس سے مانگیں...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact