Saturday, April 20
Shadow

Tag: شکیلہ تبسم

یوں ہی خوشیاں ملتی ہیں/  کہانی کار/  شکیلہ تبسم

یوں ہی خوشیاں ملتی ہیں/  کہانی کار/  شکیلہ تبسم

تصویر کہانی
کہانی کار  شکیلہ تبسم تصویر بشکریہ  : دارالاحساس ؛راولاکوٹ آزاد کشمیر یہ ننھے بچے۔۔۔ یہ پھول بچے۔۔۔۔ ان کی آنکھوں میں خواب ہیں پر۔۔۔۔ اڑاں کا کوئی یقیں نہیں ہے۔ یتیمی ان کا قصور ہے نہ۔۔۔۔ نہ ان سے کوئی جرم ہوا ہے۔ خوشیوں پہ بھی حق ہے ان کا۔۔۔ کل کو یہ بھی راج کریں گے۔ اڑاں کے گر آج گر یہ سکھیں۔. اڑاں کے گر یہ یوں سکھیں گے۔. ہاتھ ان کے گر تھام لیں ہم۔ ان کی آنکھوں میں جمتی نمی کو۔۔۔ اپنی پوروں سے پونچھ لیں ہم۔۔۔ ان کی آنکھوں میں خواب رکھییں۔۔ سجا دیں دامن خوشیوں سے ان کا۔۔۔ یہ ننھے بچے۔۔۔ یہ پیارے بچے۔۔۔ ہمارے بچے۔۔۔۔ یہ سارے بچے۔۔۔۔۔ اللہ پاک نے انسان کو بڑا خوبصورت دل اور اچھا سا دماغ عطا کیا ہے۔ دل و دماغ انسانی جسم کے وہ نایاب عضو ہیں کہ اگر یہ اچھے ہیں تو انسان کی اپنی زندگی نہ صرف خیر و برکت کا باعث ہوتی ہے بلکہ...
پریس فارپیس  فاؤنڈیشن کے تحریری مقابلے کے نتائج کا اعلان

پریس فارپیس فاؤنڈیشن کے تحریری مقابلے کے نتائج کا اعلان

ہماری سرگرمیاں
باغ  پی ایف پی ایف نیوز پریس فارپیس  فاؤنڈیشن کے زیر اہتما م تحریری مقابلہ بعنوان ناڑ شیر علی میری نظر میں کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے نتائج کا اعلان پریس فارپیس  فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ایک تقریب میں کیا گیا - پریس فار  پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام نوجوان لکھاریوں کے مابین تحریری مقابلے  کے شرکا میں ایوارڈ اور تعلیمی وظائف   کے تقسیم کی تقریب لوہار بیلہ  ناڑ شیر علی خان باغ آزاد کشمیر میں ہوئی -تقریب کی مہمان خصو صی ممتاز علمی شخصیت پروفیسر ڈاکٹر نگہت یونس تھیں جبکہ صدارت سماجی رہنما سردار یونس خان نے کی -پروفیسر ڈاکٹر نگہت یونس  نے انعامات تقسیم کئے - تحریری مقابلے کا مقصد  اس  سرگرمی کا   مقصد قدرتی وسائل سے مالا مال آزاد کشمیر کے خوبصورت ضلع  باغ  کی یونین کونسل ناڑ شیر علی خان  کے  دیہات   کی تاریخ، ثقافت،  طرزِز ندگی، جغ...
کشمیر و فلسطیں کے نام۔۔۔۔ شکیلہ تبسم

کشمیر و فلسطیں کے نام۔۔۔۔ شکیلہ تبسم

شاعری
شکیلہ تبسم یہ بادل ظلم کے چھاۓ ہیں جو چھٹ جائیں گے اک دن ۔۔۔ ترے دشمن یہ ٹکڑوں میں خود ہی بٹ جائیں گے اک دن۔۔۔۔۔ کمر جب ٹوٹی تو دھرتی سے یہ ہٹ جاہیں گے اک دن ۔۔۔۔ سب اپنے درمیاں کے فاصلے گھٹ جاہیں گے اک دن ۔۔۔۔ تری یہ شاخِ گل پھر دیکھنا اک دن ہری ہو گی ۔۔۔۔ تری جھولی یہ پھر نو خیز پھولوں سے بھری ہو گی ۔۔۔
شکیلہ تبسم کی کتاب ” دھنک کے رنگ سارے ” پر پروفیسر ملک یوسف کا تبصرہ

شکیلہ تبسم کی کتاب ” دھنک کے رنگ سارے ” پر پروفیسر ملک یوسف کا تبصرہ

تبصرے, شاعری
کتاب : " دھنک کے رنگ سارے” شاعرہ : شکیلہ تبسم تبصرہ نگار :  پروفیسر ملک یوسف  آزاد کشمیر کے شہر راولاکوٹ کی حسین وادیوں اور خوبصورت نظاروں میں پروان چڑھنے والی ایک بھولی بھالی سی لڑکی جو حسن سیرت و کردار کے لحاظ سے بے مثال اور اپنی شکل و صورت میں بمثل حوران جنت شکیلہ و رعنا اور اپنی شاعری کے اعتبار سےایک ابھرتی ہوئی با کمال شاعرہ ہے۔ جس کی شاعری کو پڑھ کر احساس ہوا کہ اس قدر دور افتادہ علاقے سے تعلق کے باوجود،جہاں فن شعر سے بہت کم لوگ آشنا ہیں،ایک ایسی باکمال اور پختہ کار شاعرہ کا ہونا کسی معجزے سے کم نہیں۔ ویسے بھی شاعری ایک ایسا فن ہے جو اکتسابی نہیں بلکہ وہبی ہے،اور قدرت کی ودیعت کردہ ایک ایسی صلاحیت ہے جو ہر کسی کے نصیب میں نہیں ہوتی،یہ عطیہ خداوندی ہے جسے مل جائے اس کے کیا کہنے۔ شکیلہ تبسم بہن کی نظموں اور غزلوں پر مشتمل کتاب "دھنک کے رنگ سارے" پڑھ کر مجھے...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact