Saturday, April 20
Shadow

Tag: شمس رحمان

کیا مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا؟ تجزیہ: شمس رحمان

کیا مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا؟ تجزیہ: شمس رحمان

آرٹیکل
تجزیہ: شمس رحمان وضاحت مجھے معلوم ہے کہ میں کوئی سیاسی لیڈر یا منتظم نہیں ہوں بلکہ  11 فروری 1984 کے تاریخی دن کو حادثاتی طور پر خود مختار کشمیر کے سیاسی کیمپ میں پھینکے جانے کے بعد سے خود مختار کشمیر کے نظریے اور جدوجہد کا ایک طالب علم ہوں۔ اس دوران میں نے مختلف تنظیموں اور تحریکوں میں کنارے کنارے کچھ کام کیا لیکن بنیادی مقصد سمجھ بوجھ ہی رہا ہے۔ یہ مضمون میری ذاتی کیفیت اور اب تک کی سمجھ بوجھ کا نچوڑ ہے۔ اس پر تنقید اور سوالات سر آنکھوں پر۔ موجودہ صورت حال 5 اگست 2019 کو بھارتی جنتا پارٹی کی مذہبی شدت پسند سرکار کی طرف سے ریاست جموں کشمیر کے اپنے زیر قبضہ "جموں و کشمیر " ریاست کو یونین ٹیریٹری کا درجہ دےدیے جانے اور مزاحمتی سیاست کے لیے جو کچھ جگہ کئی عشروں سے فروغ پذیر تھی اس کی تمام شکلوں کو مندوم کر دینے اور ریاست کے دوسرے دعویدار پاکستان کی طرف سے بیان اور نعرہ بازی کے سواء ک...
مظہراقبال مظہرکی کتاب”بہاولپورمیں اجنبی” پرتبصرہ

مظہراقبال مظہرکی کتاب”بہاولپورمیں اجنبی” پرتبصرہ

تبصرے
 تبصرہ نگار :  پروفیسر سید وجاہت گردیزی   انسان دنیا کی مخلوقات کے لیے اجنبی ہے کیونکہ یہ کسی اور سیارے سے آیا ہے ۔یہ اجنبی جب پہلی بار اس اجنبی سرزمین پر آسمان کی کھڑکی سے نیچے پھینکا گیا تو اسے بقول اقبال کہا گیا : کھول آنکھ زمیں دیکھ فلک دیکھ فضا دیکھ! مشرق سے ابھرتے ہوئے سورج کو ذرا دیکھ! اس جلوۂ بے پردہ کو پردوں میں چھپا دیکھ! ایام جدائی کے ستم دیکھ جفا دیکھ! ساتھ ہی " سیرو فی الارض" کا حکم دے کر اجنبی انسان کی جستجو کو مہمیز دے دی گئی۔تو صاحبو تب سے یہ اجنبی نئی دنیا کی جستجو کے سحر میں مبتلا شرق تاغرب کونہ کونہ چھان رہا ہے۔ سمندر کی تہوں اور آسمان کی وسعتوں کو ناپتا پھرتا ہے ۔مارکوپولو،ابن بطولہ اور ہیون سانگ تو ہم نے نصابوں میں پڑھے ہیں۔ ایک اجنبی نے سات سمندر پار امریکہ ڈھونڈ نکالا تھا اور کچھ اجنبی یوں محو سفر ہوئے کہ ...
سید علی گیلانی ، مرحوم والد صاحب اور رائے کا اختلاف/ شمس رحمان

سید علی گیلانی ، مرحوم والد صاحب اور رائے کا اختلاف/ شمس رحمان

شخصیات
شمس رحمان والد صاحب کی وفات کے بعدسے میں ذہنی طور پر ایک عجیب کیفیت سے دوچار ہوں۔ زندگی جیسے واپس بچپن میں چلی گئی ہے اور میں اس کو بار بار دیکھتا ہوں اور  سمجھنے کی کوشش کرتا ہوں۔ کبھی ڈر کر بھاگ جاتا ہوں ۔ توجہ ہٹانے کے لیے کیا کیا کچھ کرتا ہوں اور کبھی جیسے سکون سے یادوں کی آغوش میں سوجاتا ہوں اور کبھی لڑنے بھڑنے لگتا ہوں ۔ اس لیےجب سید علی گیلانی صاحب کی رحلت کی خبر پڑھی تو ان کے بارے میں بھی میں والد صاحب کے بغیر سوچ نہ سکا  اور نہ لکھ سکتا ہوں۔ مگر کچھ تبصرے و تاثرات پڑھ کر لکھے بغیر رہا بھی نہیں  جا رہا۔ صوفی محمد جان مرحوم و مغفور جب مجھے معلوم بھی نہیں تھا کہ سیاسی نظریات کیا ہوتے ہیں تو  والد صاحب صوفی محمد جان مرحوم و مغفور کی طرف سے  فراہم کردہ لٹریچر کے  ذریعے میرا تعارف جماعت اسلامی کے نظریات سے ہونا شروع ہوگیا تھا. تب میں ہائی سکول  کے آخری سال...
میرپور شہر کا دبنگ مُصلح۔ ہمایوں پاشا

میرپور شہر کا دبنگ مُصلح۔ ہمایوں پاشا

شخصیات
ہمایوں پاشا شمس رحمان انفرادی ا صلاح کاری ہر معاشرے میں انسانی تاریخ کے اولین ادوار سے موجود چلی آرہی ہے۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کسی فرد کی طرف سے  گرد و پیش کے ماحول میں معاشرے کے لیے نقصان دہ رسموں رواجوں اور حرکات  و سکنات پر آواز اٹھانا اور ان پر روک لگانا ۔ ویسے تو یہ فریضہ کسی بھی معاشرے میں ریاست   اور اس کے متعلقہ  با اختیار حکام کا ہوتا ہے  تاہم جب ریاست اور متعلقہ حکام اور ادارے اپنے فرائض سے غفلت برتتے ہیں یا ان میں اتنی سکت اور توفیق نہیں ہوتی کہ وہ اپنے فرائض  خوش اسلوبی سے نباء سکیں. تو کچھ افراد اپنے طور پر آواز بلند کرتے اور کبھی تو  عملی طور پر یعنی ہاتھوں سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔ میرپوری سماج میں یہ رسم کوئی نئی نہیں اور نہ ہی ہمایوں پاشا کوئی پہلا فرد ہے جس نے انفرادی صلاح کاری کا راستہ اختیار کیا ۔ میرپور میں ہر نسل یعنی...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact