Thursday, April 18
Shadow

Tag: سردار محمد حلیم خان

قانون سازی اردو میں کیوں نہیں ؟ سردار محمد حلیم خان

آرٹیکل
سردار محمد حلیم خان پچھتر سال سے اس ملک میں تبدیلی کے نعرے لگ رہے ہیں لیکن عام آدمی کی زندگی میں کوءی تبدیلی نہیں آئی ایسا نہیں ہے کہ تبدیلی کے نعرے لگانے والے سارے ہی لوگوں کا مقصد صرف سستے نعرے کے ذریعے عوام کو اپنے ساتھ ملانا تھا۔حقیقت یہ ہے کہ ایسی تبدیلی جس سے عام آدمی کی زندگی واقعی تبدیل ہوتی کے لیے بنیادی  ڈھانچے میں تبدیلی کسی کا ہدف ہی نہیں رہی کتنی بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستان کے بعد آذاد ہونے والا چین دنیا کی نمبر ایک سپر پاور بن چکا ہے لیکن پاکستان نے پچھتر سالوں میں گورنمنٹ آف انڈیا ایکٹ کے تحت بننے والے قانون سازی کے قواعدِ و ضوابط میں کوءی تبدیلی تک نہیں کی ۔اس کے زمہ دار پچھتر سال میں برسراقتدار آنے والے تمام افراد جماعتیں اور ممبران پارلیمنٹ ہیں۔ گورنمنٹ آف انڈیا ایکٹ کے تحت 1937میں برصغیر میں پہلے الیکشن کے نتیجے میں بننے والی اسمبلیوں کو محدود قانون سازی کا اختیار تھ...
تعلیمی نتائج : حادثہ بے سبب نہیں ہوتا ۔سردار محمد حلیم خان

تعلیمی نتائج : حادثہ بے سبب نہیں ہوتا ۔سردار محمد حلیم خان

آرٹیکل
سردار محمد حلیم خانخبر ہے کہ جماعت نہم کے سالانہ امتحانات میں آزاد کشمیر کے تقریباً ایک لاکھ تیس ہزار بچے ناکام ہوے ہیں ۔یہ بلاشبہ ایک ہوشربا صورت حال ہے۔یہ بچے ملت اسلامیہ ریاست جموں وکشمیر کا مستقبل ہیں۔اتنی بڑی تعداد میں بچوں کا ناکامی سے دوچار ہونا اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ پوری غیر جانبداری اور دیانتداری سے ہر سطح پہ اسباب کا تعین اور تدارک کیا جائے ۔اس میں کوءی شک نہیں کہ ان بچوں کو مکمل ناکام قرار نہیں دیا جاسکتا ان کی ایک بڑی تعداد جماعت دہم کا امتحان دیتے وقت اس کمی کو پورا کر کے پاس تو ہو جاءے گی لیکن کیا یہ مطلوب کارکردگی ہے؟ہمارا براہ راست پڑھانے کا بھی تجربہ رہا ٹیچرز ٹریننگ کا بھی اور انتظامی زمہ داریاں بھی نبھاءی ہیں۔اس کی روشنی میں اس افسوس ناک حقیقت کو تسلیم کرنا پڑتا ہے کہ موجودہ امتحانی طریقہ کار میں جس میں پرچے کا ساٹھ فیصد حصہ معروضی اور صرف چالیس فیصد حصہ انشائیہ ہو...
اخلاقی انحطاط اور سماجی اور حکومتی ذمہ داریاں / سردار محمد حلیم خان

اخلاقی انحطاط اور سماجی اور حکومتی ذمہ داریاں / سردار محمد حلیم خان

آرٹیکل
سردار محمد حلیم خانسانپ گزر جانے کے بعد لکیر پیٹنا ہمارا وطیرہ سا بن گیا ہے۔یہ ایک معمول بن چکا ہے کہ کسی المیے کے رونما ہونے کے بعد تو ہر طرف خوب رونا دھونا ہوتا ہے لیکن چند دن ہی دن گزارنے کے بعد جوش سرد پڑ جاتا ہے ہم معمول کی سرگرمیوں میں جت جاتے ہیں شاید کسی ایسے ہی مزید سانحے کے لیے یہ امر ہمارے نظام انصاف کے لیے شرمناک ہے کہ اسی موٹر وے پہ جہاں سال ڈیڑھ سال پہلے زیادتی کا واقعی ہوا چند دن قبل ویسا ہی ایک سانحہ پھر ہوا۔۔پچھلے کچھ عرصے سے آزاد کشمیر میں بھی خواتین کے ساتھ ہراسگی اور زیادتی کے واقعات ہوےجو تقریبآ تمام ہی شہر وں میں ہوے۔سوشل میڈیا کی وجہ سے یہ واقعات منظرعام پہ آ گے ورنہ یہ کوءی آج کا واقعہ نہیں ہے۔جوں جوں میڈیا مادر پدر آزاد ہوتا جارہا ہے اور وہ سب کچھ دکھاتا ہے جسے دیکھ کر شیطان بھی شرما جاۓایسے واقعات بھی بڑھ گے ہیں۔لیکن ہمارے قانون ساز اداروں کے اسی معاشرے میں رہنے ...
فنی تعلیم کی اہمیت اور اداروں کے مسائل – سردار محمد حلیم خان

فنی تعلیم کی اہمیت اور اداروں کے مسائل – سردار محمد حلیم خان

آرٹیکل
سردار محمد حلیم خان ‎کچھ دنوں سے خبریں آرہی ہیں کہ آزاد کشمیر کے  ایسوسی ایٹ انجنئیر نگ  کا تین سالہ ڈپلومہ دینے والے واحد ادارے خان محمد خان کالج راولاکوٹ کے طلباء سراپااحتجاج ہیں۔ حیرت ہے کہ اتنے اہم معاملے پہ طلبا تنہا ہیں اور سیاسی جماعتوں سول سوسائٹی کی اس طرف کوئی توجہ نہیں یا اس طرح کے کام ان کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں ہیں۔وزیراعظم پاکستان بار بار اس پہ فخر کا اظہار کرتے ہیں کہ بیرون ملک پاکستانی ملکی آمدن کا بہت بڑا ذریعہ ہیں۔آزاد کشمیر کی مخصوص صورت حال پہ نظر ڈالی جائے تو یہ حقیقت واضح ہوتی ہے کہ ستر فیصد سے زائد افراد کی امدن کا ذریعہ بیرو ملک ملازمت ہے  ایسے حالات میں ضرورت تو اس بات کی ہے کہ آزاد کشمیر کے ہر  سب ڈویژنل ہیڈ کوارٹر پر خان صاحب کالج راولاکوٹ کے معیار کا ایک کالج موجود ہو۔تاکہ طلبا ڈورسٹپ پر فنی تعلیم حاصل کر کے بیرون ملک روزگار حاصل کر سک...
وزیر اعظم ازاد کشمیر کون ہیں؟ تحریر : سردار محمد حلیم خان

وزیر اعظم ازاد کشمیر کون ہیں؟ تحریر : سردار محمد حلیم خان

آرٹیکل
سردار محمد حلیم خانسردار عبدالقیوم نیازی پٹھان نہیں ہیں۔کسی کے نیازی پکارنے پہ نیازی اپنے نام کے ساتھ ایسا چپکایا کہ یہ ان کے لءے ازاد کشمیر کا تاج بن گیا۔اپ درہ شیر خان کے دلی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں۔یہ علاقہ مستقل بھارتی فاءرنگ کی زد میں رہتا ہے۔اس میں کوءی دو راءے نہی کہ ان کے نام کے ساتھ جڑے نیازی کے لاحقے نے وزریر اعظم پاکستان کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔لیکن یہ حقیقت ہے کہ وہ پی ٹی اءی کی ٹیم میں ایک صاف ستھرے کردار کے مالک صوم و صلات کے پابند اور بیرسٹر صاحب اور گنڈا پور جیسی بیماری سے محفوظ ہیں۔سابق وزیر ہیں اور پارٹی کی مرکزی تنظیم کا حصہ ہیں۔عوام میں زبردست پذیراءی رکھتے ہیں۔اور جب جب وہ ہارے بہت کم مارجن سے ہارے ۔سیاست کا اغاز ممبر ڈسٹرکٹ کونسل پونچھ کی حیثیت سے کیا اورپہلی بار بڑے بھاءی سابق وزیر مال سردار غلام مصطفی  کے میٹرک کی پابندی کی زد میں انے کی وجہ سے...
تیرہ جولائی سے پچیس جولائی تک -/ :سردار محمد حلیم خان

تیرہ جولائی سے پچیس جولائی تک -/ :سردار محمد حلیم خان

آرٹیکل
سردار محمد حلیم خان hjrat786@gmail.com تیرہ جولائی ریاست جموں وکشمیر کی تاریخ میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔اس دن بائیس فرزندان توحید نے اپنا خون دے کر تحریک ازادی کی جس شمع کی بنیاد رکھی اس کی لو اکانوے سال گزرنے کے باوجود مدہم نہیں ہوئی۔شیخ عبداللہ آتش چنار میں لکھتے ہیں کہ جب ہری سنگھ کی بربریت کے نتیجے میں اذان مکمل کرتے ہوئے بائیس فرزندان توحید خاک وخون میں نہا چکے تو ہم نے زخمیوں کا جائزہ لینا شروع کیا ایک زخمی نے مجھے اشارہ کر کے قریب بلایا اس نے کہا شیخ صاحب ہم نے اپنا فرض پورا کر دیا ہے اب آپ نے اپنا فرض پورا کرنا ہے۔ یہ الفاظ ادا کرتے ہی اس کی روح پرواز کر گئی میں اس شہید کے الفاظ پہ غور کرتا ہوں تو کانپ جاتا ہوں یقینا ہر شہید کی یہ تمنا ضرور ہو گی کہ جس مشن کی خاطر وہ جان دے رہے ہیں زندہ بچ جانے والے اس کی تکمیل کریں۔13 جولائی کے شہداء سری نگر کا قصور کیا تھا اور ان...
آزادکشمیر کی ضمیر منڈی تحریر : سردار محمد حلیم خان

آزادکشمیر کی ضمیر منڈی تحریر : سردار محمد حلیم خان

آرٹیکل
تحریر : سردار محمد حلیم خان hjrat786@gmail.com کنک منڈی گنج منڈی سبزی منڈی بکرا منڈی ہیرا منڈی کا نام تو آپ نے سن ہی رکھا ہے لیکن آزاد کشمیر میں اس وقت جس منڈی میں سب سے ذیادہ بھیڑ ہے وہ ہے ضمیر منڈی۔اس منڈی کے بھاو عروج پر ہیں۔پانچ برس ایک کھونٹے سے بندھے ضمیر اچانک بکنے کے لئے بیتاب ہو گے ہیں یوں تو ہر الیکشن کے موقع پر ضمیر منڈی میں کاروبار عروج پہ رہتا ہے لیکن اس مرتبہ تبدیلی یہ ہے  کہ اس منڈی میں زیادہ مال اس قبیل سے ہے جسے لیڈرز کہتے ہیں۔کتنی عجیب بات ہے کہ سیاسی جماعتوں اور ان کے لیڈروں کا بس ایک ہی نظریہ رہ گیا ہے اقتدار۔اقتدار تو سیاسی جماعتوں کے لئے اپنے پروگرام اور نصب العین پر عمل کرنے کا ذریعہ ہوتا ہے لیکن یہاں سارے نظریے صرف اقتدار تک پہنچنے کے لئے ہیں۔جب سیاسی جماعتوں کا نظریہ بحیثیت مجموعی اقتدار بن جاتا ہے تو ان کے کارکنان بلکہ لیڈروں کا نصب العین بھی صرف اقتدا...
آزاد کشمیر اسمبلی کی سیاہ کاری /سردار محمد حلیم خان

آزاد کشمیر اسمبلی کی سیاہ کاری /سردار محمد حلیم خان

آرٹیکل
تحریر : سردار محمد حلیم خان  hjrat786@gmail.com گذشتہ ہفتے آزاد کشمیر اسمبلی نے اپنے اجلاس میں ایک بل کی منظوری دی جس کے مطابق مختلف محکموں میں تعینات عارضی ملازمین کو کسی امتحانی اور جانچ پرکھ کے مرحلے سے گزارے بغیر مستقل کر دیا گیا۔اس کے نتیجےمیں میں وہ لوگ لیکچررز سینئر ٹیچر اور جریدہ ملازمین بن گے جن کی تعلیمی قابلیت یہ تھی کہ وہ پبلک سروس امتحانات اور این ٹی ایس پاس نہ کر سکے۔کس قدر ستم ظریفی اور اندھیر نگری ہے کہ پی ایچ ڈی اور ایم فل نوجوان یا تو پرائمری اور جونئیر ٹیچر لگ گے یا محکموں کی طرف سے اسامیاں چھپا کر رکھنے اور مشتہر نہ کرنے کی وجہ سے انتظار کی سولی پر لٹکا دیے گے لیکن انتہائی بد دیانتی اقربا پروری اور متوالہ نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوے نااہل کئی کئی پی ایس سی اور این ٹی ایس فیل کرنے والے رشوت سفارش یا چند ووٹوں کی اہمیت رکھنے والے خانوادوں کے کند ذہن اور نالائق اف...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact