Wednesday, April 24
Shadow

Tag: زمین

افسانہ – دھرتی میری جان ! ش م احمد

افسانہ – دھرتی میری جان ! ش م احمد

افسانے
آرٹ ورک سب رنگ انڈیا/ روی روراج    ’’کالے قانون کی واپسی نہیں ، گھر واپسی نہیں‘‘  اپنے بھاشن کے اختتام پر کسان نیتا کا اتنا بولنا تھا کہ ستنام سنگھ کی رَگ رَگ میں جوش کی بجلی دوڑ گئی:  ’’ کسان ایکتا‘‘  ستنام اُٹھ کھڑا ہوا ، مٹھیاں بھینچ لیں، ساری قوت کو زبان پر جمع کر کے تین زرعی قوانین کو ردکرنے کا مطالبہ نعرے میں ڈھالا ۔  ’’زندہ باد‘‘ ہزاروں آندولن کاریوں نے بآواز بلند نحیف ونزار اور بیمارکسان کے نعرے کا جواب دیا : ستنام سنگھ نوے سال کی پختہ عمر کابزرگ آندولن کاری کسان ہے۔ باپ دادا سے وراثت میں ملی دس بیگھہ زمین کو اَن داتا سمجھتااور کرم بھومی کہتا ہے۔ کھیتی کسانی کر تے ہوئے گوربانی اور بھجن دل کی دھڑکنیں بنانے والا بوڑھا کسان آج گھر سے بہت دور دلی کے سنگھو بارڈر پر مورچہ زن ہے ، معمولات یکسر بدلے بدلے ہیں کہ اس خیمہ بستی میں نعرے ہیں،احتجاجی ترا...
سرکش بیل اورزمینداری

سرکش بیل اورزمینداری

تصویر کہانی
کہانی کار :  اعجاز الرحمن یہ تصویر آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی کے گاؤں بڑا لی کس کی ہے۔  جس میں راقم اپنی آبا ئی زمینوں پر ہل چلا کر ماضی کی یادیں تازہ کر رہا ہے ۔ہمارا بچپن ایک فطری ماحول میں گزرا ہے۔ایک خالص دیہاتی ماحول میں پل کر بڑے ہوۓ ۔ہمارے بچپن کی ایک خوبصورت یاد کھیتی باڑی ہے ۔ اپنی زمینوں کو بیلوں کے ذریعے کاشت کرنا آزاد کشمیر کے بیشتر علاقوں میں عام رواج تھا ۔ تقریباً  ہرگھر میں بیلوں کی ایک  جوڑی ہوتی تھی ۔پھر بیلوں کی جگہ ٹریکٹر نے لے لی ۔ آہستہ آہستہ زمینداری کا رجحان کم ہوتا جا رہا ہے۔  کیونکہ لوگوں کا ذریعہ معاش ملازمت ہے۔  اور لوگوں کی بڑی تعداد بیرون ملک بھی چلی آئی۔ ہم بھی اپنی تعطیلات گزارنے انگلستان سے جب اپنے آبائی وطن کشمیر جاتے ہیں توگا ؤں کے قدرتی ماحول سے محظوظ ہوتے ہیں ۔بیلوں کی جوڑی تھوڑا سرکش مزاج رکھتی تھی،  اس لئے ان کو راہ راست پر رکھنے کے لئے مزید افرادی...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact