Thursday, April 25
Shadow

Tag: ربیعہ فاطمہ بخاری

آٹھ مارچ کا نوحہ، ربیعہ فاطمہ بخاری

آٹھ مارچ کا نوحہ، ربیعہ فاطمہ بخاری

آرٹیکل
تحریر : ربیعہ فاطمہ بخاری آٹھ مارچ کی آمد آمد ہے۔ مارچ اور اپریل کبھی بہار کا استعارہ ہوا کرتے تھے، پھولی ہوئی سرسوں کے سنہرے کھیتوں سے مُزیّن، رنگارنگ پھولوں پہ اُمڈتی بہار اور اُن کی خوشبو کا جادو فضا میں ہر سو پھیلا ہوا، بادِ صبا اور نسیمِ مُشکبار سے آراستہ، فضا بسنتی چولا اوڑھے ہوئے لہکتی اور مہکتی محسوس ہوتی، شعراء کے تخیّل کو ان رنگین نظّاروں سے مہمیز پہنچتی اور خوبصورت کلام تخلیق کئے جاتے، نثر نگاروں کے مزاج بہار کی خوشبو سے بوجھل ہو کے لطیف ترین تحاریر صفحہء قرطاس پہ بکھیرنے کا سبب بنتے، ہر سو بادِ بہاری سُبک خرامی سے بہتی محسوس ہوتی۔ لیکن۔۔۔۔!! پھر یوں ہوا کہ وطنِ عزیز میں ایک نئی لیکن مسموم ہوا چل پڑی، جس نے بہار کی خوشبو، اُس کا اُجلا پن، اُسکی شگُفتگی، اُس کی نرمی، اُس کی ملائمت، اُس کی رنگینی سب کُچھ نگل لیا، باقی بچا تو ازل سے ایک دوسرے کے دُکھ درد کی ساتھی، ایک دوسرے ...
نوجوان فرسٹریشن کا شکار کیوں؟ ربیعہ فاطمہ بخاری

نوجوان فرسٹریشن کا شکار کیوں؟ ربیعہ فاطمہ بخاری

آرٹیکل
/ تحریر: ربیعہ فاطمہ بخاری فوٹو کریڈٹ : یو نیسف / آج کا نوجوان فرسٹریشن کا شکار کیوں ہے؟  یہ سوال فی زمانہ ہر فورم پہ بہت زیادہ زیرِ بحث رہتا ہے.  سوچا میں بھی اس کے اسباب و علل پہ کچھ روشنی ڈالنے کی کوشش کروں۔ فرسودہ جمہوری نظام  سب سے پہلی چیز جو میں سمجھتی ہوں، نوجوانوں کے رستے کی رکاوٹ اور مایوسی پھیلانے کا باعث ہے، وہ ہمارا فرسودہ ترین جمہوری نظامِ حکومت ہے، جہاں وہی شریف، وہی میر، وہی مزاری، وہی لغاری، وہی لاشاری اور وہی مخدوم زادے گزشتہ چوہتّر سال سے اقتدار پہ جونکیں بن کے چپکے ہوئے ہیں۔  بلندوبانگ دعووں کےساتھ جو بھی حکمران مسندِ اقتدار پہ بیٹھتا ہے، اُس کے دعووں کی قلعی چند ماہ میں ہی کُھل کے رہ جاتی ہے۔ مایوسی کی فضا خان صاحب نے اس مایوسی کی فضا کو کئی گُنّا بڑھا دیا ہے کہ اُن کی ذات میں نوجوانوں نے ایک مسیحا ڈھونڈنے کی کوشش کی تھی اور آج وہ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact