Friday, April 19
Shadow

Tag: جمیل احمد

سکول اور کیریئر کونسلنگ/تحریر : جمیل احمد

آرٹیکل
تحریر : جمیل احمدمیں دسویں جماعت میں اُردو کا پیریڈ لے رہا تھا۔ طلباء کو مضمون لکھنے کا کہا گیا تھا۔ سب ہی طلباء نے اچھی کوشش کی تھی، البتہ ایک طالب علم کے مضمون پر نظر ٹھہر گئی۔ ہینڈ رائٹنگ تو اچھی تھی ہی، مضمون کی روانی اور مواد کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکا۔ مجھے تدریس کا شعبہ اختیار کیے زیادہ عرصہ تو نہیں ہوا تھا، البتہ اللّہ کا شکر ادا کرتے ہوئے یہ ضرور کہتا ہوں کہ میں "بائی چوائس" استاد بنا۔ شاید اسی غیر محسوس اعتماد کی بنیاد پر میں نے طالب علم کو مشورہ دے ڈالا کہ آپ ایک جرنلسٹ بن سکتے ہو۔ استاد اور شاگرد کا رشتہ بھی کیا خوب ہے۔ شاگرد کے دل میں یہ بات بیٹھ گئی۔ اس نے اچھے نمبروں سے میٹرک کا امتحان پاس کیا۔ اس زمانے میں اچھے نمبر لینے والے طلبہ کے دو ہی اولین چوائس ہوتے تھے، پری میڈیکل یا پری انجینئرنگ۔ والدین کی خواہش تھی کہ بیٹا ڈاکٹر بنے، لیکن بیٹے کی آنکھوں میں جرنلسٹ بننے کے خواب ...
تھے وہ بھی دن کہ خدمت استاد کے عوض ۔۔۔ جمیل احمد

تھے وہ بھی دن کہ خدمت استاد کے عوض ۔۔۔ جمیل احمد

آرٹیکل
جمیل احمدکہتے ہیں ایک بار فاتحِ عالم، سکندر اپنے استاد ارسطو کے ساتھ گھنے جنگل سے گزر رہے تھے کہ راستے میں ایک بڑا برساتی نالہ آیا جو موسلا دھار بارش کی وجہ سے بپھرا ہوا تھا۔ یہاں استاد اور شاگرد کے درمیان تکرار شروع ہوگئی کہ پہلےکون  نالہ پار کرے گا؟ سکندر بضد تھے کہ وہ پہلے نالہ پار کریں  گے۔ کافی بحث کے بعد بالآخر ارسطو نے ہار مان لی اور پہلے سکندر ہی نے نالہ پار کیا۔ جب استاد اورشاگرد  نے نالہ پار کرلیا تو ارسطو ذرا  سخت لہجے میں سکندر سے مخاطب ہوئے اور پوچھا کہ، "کیا تم نے مجھ سے پہلے راستہ عبور کرکے میری بے عزتی نہیں کی؟" سکندر نے انتہائی ادب سے جھک کر جواب دیا، "ہرگز نہیں استادِ محترم، دراصل نالہ بپھرا ہوا تھا اور میں یہ اطمینان کرنا چاہتا تھا کہ کہیں آپ کو کوئی نقصان نہ پہنچے، کیونکہ ارسطو رہے گا تو ہزاروں سکندرِ اعظم وجود میں آئیں گے لیکن سکندر ایک بھی ارسطو کو وجود میں نہیں لا س...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact