Wednesday, April 24
Shadow

Tag: جاوید خان

گورنمنٹ ہائی سکول سون ٹوپہ راولاکوٹ کے زیراہتمام اجتماعی مطالعہ اورمذاکرہ

گورنمنٹ ہائی سکول سون ٹوپہ راولاکوٹ کے زیراہتمام اجتماعی مطالعہ اورمذاکرہ

ہماری سرگرمیاں
آلودگی کے خاتمے اورماحول کوصاف ستھرا رکھنے کے لیے اساتذہ اورطلبہ کاعہد ماحولیات کے تحفظ کیلیے اقدامات نہ کیے  تو تعلیم و تدریس کا مقصد ضائع ہو جائے گا۔ جاوید خان، امتیازخان اوردیگر مقررین کا خطاب راولاکوٹ/ پی ایف پی ایف رپورٹ ماحولیاتی آگاہی مہم کے سلسلے میں گورنمنٹ ہائی سکول سون ٹوپہ راولاکوٹ آزادکشمیرکے زیراہتمام اجتماعی مطالعہ ا ورمذاکرہ بعنوان " زمین اداس ہے، جنگل اداس ہے"منعقد ہوا۔ اس کا اہتمام گورنمنٹ ہائی سکول سون ٹوپہ کے عقب میں واقع خوب صورت جنگل میں کیا گیا۔پریس فار پیس فاؤنڈیشن  یو کے کے زیراہتمام  جاری ماحولیاتی آگاہی مہم کا مقصد طالب علموں کو ماحولیاتی مسائل سے آگاہ کرنا اور طلبہ میں کتب بینی کو فروغ دینا ہے۔ اس تقریب کے میزبان معلم جاوید خان اورامتیاز خان تھے۔ اس نشست میں جماعت ہشتم اور ہفتم کے طالب علموں نے ماحولیاتی مسائل پرمبنی "کتاب زمین اداس ہے "کا اجتماعی مطالعہ کیا،...
تذکرہ ایک ماحول دوست ادیب کا|  تحریر : مظہر اقبا ل مظہر

تذکرہ ایک ماحول دوست ادیب کا| تحریر : مظہر اقبا ل مظہر

شخصیات
مظہر اقبا ل مظہر پائیدار ترقی اور ماحولیاتی مسائل پر معاصر ادیبوں کی توجہ کم ہی جاتی ہے۔ تاہم یہ ایسے موضوعات ہیں جو بڑھتی ہوئی بیداری کے تناظر میں حالیہ برسوں میں ابھر کر سامنے آئے ہیں۔ ایک ادیب اپنےارد گرد کے  ماحول سے متاثر ہوکر اپنی سوچ ، فکر ، مطالعے اور رجحان کی وجہ سے ادب تخلیق کرتا ہے۔ موجودہ دور میں ماحولیاتی مسائل  تیزی سے بڑھے ہیں ۔ جس کی وجہ سے ماحول سے جڑے موضوعات پربھی  اب دنیا کا بہترین ادب تخلیق ہو رہا ہے۔ یہ تذکرہ ہے ایک ایسے ادیب کا جو اپنے  خوبصورت سفرناموں میں ہمارے ارد گرد کی ان سچائیوں  پر قلم اٹھاتے ہیں جن کا تعلق  تہذیب، ثقافت اور تاریخ کے ساتھ ساتھ ہمارے ماحول سے بھی ہے۔ جاوید خان اردو نثر لکھتے ہیں اور ضلع پونچھ راولاکوٹ سے تعلق کی وجہ سے  ٹھیٹھ  پہاڑی بولتے ہیں۔منصور آفاق کے الفاظ میں شبنم کے موتیوں سے بھرا  یہ وہی راولاکوٹ ہے جس کے ہر سنگ میں چشم آب دار دکھائی...
اقبال اور کشمیر  تبصرہ جاوید خان

اقبال اور کشمیر  تبصرہ جاوید خان

تبصرے
تبصرہ نگار : جاوید خان                     کشمیر کی مٹی میں جادوئی تاثیر ہے۔ایک کشش ہے جو دُور دُور تک بکھرے ہوئے اپنے انگوں کو اپنی طرف کھینچتی  رہتی ہے۔اس مٹی سے کئی سادھو،سنت،رشی،منی لوگ،اولیا اور شاعر پیداہوئے۔غنی کاشمیری،حبہ خاتون،للہ عارفہ،میاں محمد بخش،سعادت حسین منٹو اور ڈاکٹر اقبال نمایاں نام ہیں۔آخری دو نام دنیا  علم وادب کے آسمان پر ایسے چمکے کے روشنی بڑھتی ہی جارہی ہے۔عجیب با ت یہ ہے یہ دونوں اپنی زندگی میں صرف ایک ایک بار کشمیر جاسکے۔مگر کشمیر ان کے جسم میں نہیں لہو کی طرح روح میں دوڑتا رہا۔                     پروفیسر ڈاکٹر ظفر حسین ظفر کشمیر میں،اقبال شناسی کے حوالے سے ای...
مولاچھ (ناول ) محبت اَور تہذیب کامنبع ۔۔جاویدخان

مولاچھ (ناول ) محبت اَور تہذیب کامنبع ۔۔جاویدخان

تبصرے
کتاب  :  مولاچھ مصنف :  ڈاکٹر صغیر   صنف :  ناولٹ  زبان :  پہاڑی ( پونچھی) تبصرہ  نگار :  جاوید خان شاید اطالویوں سے پہلے بھی کسی نے ناول نماچیز لکھی ہو۔مگر باقاعدہ اس صنف کی داغ بیل کاسرا انہی کے سر باندھ دیا گیاہے۔اظہار ذات کے سوطریقے ہیں۔ناول اُن میں سے ایک ہے۔ہاں ادیب کااظہار بیاں صرف اُس کی ذات کااظہار نہیں ہوتا بل کہ وہ اپنی تہذیب ،روایات اَور عہد کاترجمان ہوتاہے۔مولاچھ پہاڑی میں منبع کاتقریباًمترادف ہے۔پانی کابند جو اچانک پوٹھ پڑے یاپھر اس کے منبع سے ہلکی سی آب جُو،جو ہمہ وقت رواں رہتی ہو۔مولاچھ سے کسی بہاو کاپوٹھ پڑنا،پھر ہمیشہ کے لیے جاری ہونالازمی ہے۔ڈاکٹر صغیر خان کے اندر داخلی رساوپہلے منبع بنا ،سماج ،تہذیب ،اس کے حوادث یہ سب چھوٹی چھوٹی ندیاں مل کر منبع ہوئیں پھر پھوٹ پڑیں تو ناول بنا۔ایک سو چودہ صفحوں پر مشتمل یہ ناولٹ ایک نشست میں بہ آسان...
ایک مرد درویش : سید فاضل شاہ بخاری ؒ -تحریر : جاوید خان

ایک مرد درویش : سید فاضل شاہ بخاری ؒ -تحریر : جاوید خان

Uncategorized
جاوید خانایک تھے سیدہدایت حسین شاہ بخاری ،بھارتی مقبوضہ کشمیر کے ضلع پونچھ کے علاقے شیندرہ سے ہجرت کر کے اس طرف والے پونچھ میں ،اپنے کنبے قبیلے سمیت آباد ہوگئے۔ان کے والد سید عمر شاہ بخاری ؒ پونچھ میں ہندؤوں اور مسلمانوں دونوں کے سر پنچ ہوتے تھے۔ہدایت شاہ صاحب 1947  میں آزادکشمیر کے موجودہ ضلع سدھنوتی کے کرنل ہدایت اللہ خان کے مسلح جھتے میں شامل ہوگئے تھے۔یہی وجہ بعد مہاجرت کاسبب بنی۔ہدایت شاہ بخاری صاحب نے اس پونچھ میں شادی کی ان کے اولادیں ہوئیں۔پھر وہ زندگی میں مگن ہوگئے۔جانے کیسے مگر وہ جامع مسجد سون ٹوپہ میں امام ہوگئے ۔سیدھے سادے بندے تھے۔مطالعہ واجبی تھا۔ جو اُس دور کے مطابق کافی تھا۔ ایک عرصے میں ٹوپہ ہائی سکول تب یہ ہائی سکول نہ تھا بل کہ مڈل سکول تھا۔میں عربی کے معلم مقرر ہوگئے۔کہتے ہیں شاہ صاحب پرچوں کی پڑتال کرتے ۔پاس ہونے والوں کے پرچوں پرصرف ‘‘ پ ’’ اَور فیل ہونے والوں کے پر...
حاجی پیر کے دامن میں ایک دن ۔۔جاویدخان

حاجی پیر کے دامن میں ایک دن ۔۔جاویدخان

آرٹیکل
جاوید خان جاوید خان پریس فار پیس فاونڈیشن ایک فلاحی تنظیم ہے۔1999 میں مظفرآباد میں اس کی بنیاد رکھی گئی۔کشمیر کی وادی پرل کے ظفراقبال اس کے سرپرست ہیں۔یورپ کی ایک درس گاہ میں تدریس کرتے ہیں۔تنظیم نے زلزلہ  2008کے دَوران مظفرآباد میں جم کر کام کیا۔تب سے پریس فار پیس فاونڈیشن اَپنا دائرہ کارآگے بڑھارہی ہے۔تنظیم یورپ سے رجسٹر ہے۔اِس اَگست کے ایک دن،پروفیسر اَیازکیانی صاحب نے کہا۔پریس فار پیس فاونڈیشن کے باغ مرکز میں ایک تقریب ہے اَور تمھیں بھی دعوت ہے۔پھر تنظیم کے سرپرست اَعلی ٰ برادر ظفر اِقبال صاحب نے سمندر پار سے خاص طور پر دعوت دی تو ایاز کیانی صاحب کے ہم راہ باغ کی طرف چل پڑا۔باغ شہر پہاڑوں کے درمیان ایک نالے کے گرداگرد آباد ہے۔پہاڑوں کی بلندیاں اسے اَپنے قدموں میں بسائے تکتی رہتی ہیں۔آزادکشمیر کاضلع باغ درّہ حاجی پیر کی چوٹیوں کے نشیب وفراز میں بستاہے۔حاجی پیر کوہ ہمالیہ صغی...
سفر نامہ ہندوکش کے دامن میں پر تبصرہ. پروفیسر خالد اکبر

سفر نامہ ہندوکش کے دامن میں پر تبصرہ. پروفیسر خالد اکبر

تبصرے
تبصرہ. پروفیسر خالد اکبر‎جاوید خان کاپہلاسفر نامہ ’عظیم ہمالیہ کے حضور‘شائع ہوا تو راقم الحروف کو اس کے اولین قارئین میں شامل ہونے کا مو قع ملا۔پہلاتبصرہ بھی راقم نے کیا چونکہ جاوید خان ہمارے عہد رفتہ کے ہونہار طلبہ کی فہرست میں ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے دوست بھی ہیں۔اوربطور قلم کار اورکالم نگار ہمیں متاثر ہی نہیں کا فی معتقد بھی کر چکے ہیں۔ہماری طرف سے اس اولین تبصرہ کو یار لوگوں نے غلو اور ہائپربولک‎قرار دیا۔‎ہم اپنی جگہ خوش اور صد فی صدی پُر سکون تھے کہ ہم نہ کوئی پیشہ ور تبصرہ نگار ہیں نہ ہی اس طرح کی کسی کاو ش کاحصہ ہیں۔بلکہ ایک مبتدی اور گوال گدرے سے زیادہ ہماری کوئی حیثیت نہیں۔البتہ ہر دور  میں سفرنامے ہمارے بے قاعدہ مطالعہ کے علاقے رہے ہیں۔‎محمود نظامی کے سفرنامہ ’نظرنامہ‘سے لے کر ’آواگون تک‘جو بھی ہمارے ہتھے چڑھا ہم نے پڑھنے کی کوشش ضرور کی۔اپنی اس کہج فہمی اور لاشعوری معلومات کے ب...
تحریری مقابلے اور تقریب تقسیم انعامات کااحوال

تحریری مقابلے اور تقریب تقسیم انعامات کااحوال

Activities, ہماری سرگرمیاں
تحریر: مریم جاوید چغتائی  پریس فار پیس فاؤئڈیشن پائیدار انسانی ترقی، دیرپا امن اور ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کوشاں غیرمنافع بخش، غیر سرکاری اور ہر قسم کے امتیازات سے ماورا ادارہ ہے۔‎ پریس فار پیس اپنے مقاصد کے حصول کے لیے ہم خیال افراد، اداروں اور مختلف تنظیموں کے ساتھ اشتراک کار کی پالیسی پر گامزن ہے۔ اور ماضی میں ہونے والی تمام تر کامیاب منصوبے اس سوچ کی پائیداری کے عکاس ہیں -پریس فار پیس اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ معاشرے میں ترقی اور سدھار کسی ایک تنہا فرد کسی ایک تنظیم اور ادارے کی کوششوں سے ممکن نہیں۔ بلکہ اس میں معاشرے کے ہر فرد کو اپنا حصہ ادا کرنا ہے۔اور پریس فار پیس کی تمام سرگرمیاں معاشرے میں خیر بانٹنے اور خدمت انسانی کے لئے اپنا حصہ ادا کرنے کی ایک مخلصانہ کوشش ہے ۔ یہاں اُن لوگوں کے لیے آواز اُٹھائی جاتی ہے  جو اپنے حقوق کی جنگ خود نہیں لڑ سکتے جنہیں ضرورت ہوتی ہے ہمارے...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact