Wednesday, April 24
Shadow

Tag: تہذیب

تہذیب آیا لیکن تہذیب نہیں آئی

تبصرے
حکومت آزاد کشمیر کے ادارے  کشمیر اکیڈمی کے ادبی مجلے “ تہذیب “ کے بارے میں  بے باک تبصرہ  تبصرہ نگار بشیر مراد   کوئی بھی نام ہو بہت سوچ سمجھ کے رکھنا چاہےاگر بنا سوچےرکھ  ہی لیا جائے تو پھر لاج  بھی رکھنی چاہے فرض کیجیے کے کسی لاغربندے کانام رستم خان ہے تو اس پر سہراب خان نامی بندے کو ڈھونڈڈھانڈ کر پچھاڑنا فرض ہو جاتاہے۔ یہ الگ بات کہ فی زمانہ فرض ادا نہ کرنا بھی ہر  عاقل و بالغ مسلمان پر فرض ہے۔ بات خواہ  مخواہ دھینگا مشتی کی جانب چل پڑی ہے پس ہم پر بھی فرض ہےکہ آمدم بر سر مطلب کا چلن اختیار کریں۔ ابھی آج ہی کلچرل اکیڈیمی کا رسالہ "تہذیب "بصورت ہدیہ شریف بذریعہ ڈاک شریف موصول ہوا۔پڑھ کر دکھ ہوا کہ ایک کلچرل ادارے کوابھی تک تہذیب  شریف نہیں آئی ۔ یوں تو تہذیب نامی یہ عمر رسیدہ جریدہ برس ہا برس سے  اسی بد تہذیبی اور بے ترتیبی  سے شائع ہونے کی سعادت حاصل کر رہاہے لیکن اس ش...
بدھ مت کی قدیم درس گاہ

بدھ مت کی قدیم درس گاہ

تصویر کہانی
کہانی کار : نعمان جنجوعہ - منڈھول آزاد کشمیر منڈھول کا اسٹوپا  یہ کنشک عہد (78ء تا 123ء) میں تعمیر ہونے والی بدھ مت کی قدیم درسگاہ ہے۔ جسے "سٹوپا" یا "گومپا" بھی کہا جاتا ہے۔ یہ تاریخی عمارت وادی منڈھول پونچھ آزادکشمیر میں واقع ہے۔ کہتے ہیں کہ کنشک (Kanshaka) ، جو بذاتِ خود بدھ مذہب تھا۔ اس نے جب کشمیر فتح کیا ۔ تو اس دور افتادہ خوبصورت علاقے (کشمیر) کو اپنا مرجع سمجھا۔ یہاں مختلف عمارتوں کے علاوہ کنشک پورہ شہر بھی تعمیر کروایا ۔ اور کابل سے لیکر پاٹلی پتر تک کا علاقہ اپنی سلطنت میں شامل کیا۔ یہ تاریخی عمارت حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہے۔ اور چند رجعت پسند عناصر کی ناجائز تجاوزات کا شکار ہے۔ تقریبا دو ہزارسال پرانی یہ بودھ درسگاہ اپنی اصل ساخت اور خوبصورتی کھو رہی ہے۔ اور ایک بڑا حصہ ڈھے جانے کا بھی اندیشہ ہے۔ منڈھول کے باسیوں میں یہ عمارت "دیرہ" کے نام سے ج...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact