Friday, April 19
Shadow

Tag: تعلیم

اساتذہ کا تدریسی بائیکاٹ اورحکومتی رویہ ،تحریر: سجاد افضل

اساتذہ کا تدریسی بائیکاٹ اورحکومتی رویہ ،تحریر: سجاد افضل

آرٹیکل
سجاد افضل  اساتذہ کرام تنخواہوں میں اضافے اور اپ گریڈیشن کے حوالہ سے سراپااحتجاج  ہیں۔  جس کی پاداش میں حکومتی تشدد بھی سہہ چکے اور بالاخر ٹریڈ یونین کے اہم ہتھیار تدریسی بائیکاٹ تک کر چکے ۔لیکن حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ۔ ایک ہفتہ سے زائد وقت گزر چکا ہے،۔  اساتذہ اسکولوں میں جاتے ہیں ۔طلباء بھی آتے ہیں ۔ لیکن اصل کام نہیں ہورہا اور بس آنیاں جانیاں لگی ہوئی ہیں ۔ تعلیم کبھی بھی حکمرانوں کی ترجیح نہیں رہی۔  یہی وجہ ہے کہ اس لاچار شعبہ کا بجٹ واجبی سا ہوتا ہے ۔اور اب خبریں آرہی ہیں کہ تعلیم کے شعبہ کو نجی سیکٹر میں دینے کی منصوبہ بندی ہورہی ہے ۔ پہلے سے انتہائی غریب لوگوں کے سوا سرکاری تعلیمی اداروں کی طرف عوام کا جھکاو نہیں ہے۔  جو لمحہ فکریہ ہے۔ تعلیم صحت روزگار کی فراہمی تو حکومتوں کی ذمہ دارہ ہی ہوتی ہے۔   لیک...
بیگم تنویر لطیف چوہدری، تمغہ امتیاز

بیگم تنویر لطیف چوہدری، تمغہ امتیاز

شخصیات
بیگم تنویر لطیف ممتاز ماہرتعلیم ، دانشور اور مصنفہ ہیں۔ آپ پریس فار پیس کی سرپرستِ اعلی ہیں۔ متعدد قومی ، ادبی اور سماجی اداروں نے ان کی شاندار خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوۓ اعزازات اور انعامات سے نواز ا ہے - اس کے علاوہ ان کا شمار آزاد کشمیر کی ان معدودے چند خواتین میں ہوتا ہے جن کو محترمہ ثریا خورشید ، ڈاکٹر عطیہ عنایت اللہ اور الطاف حسن قریشی جیسی قومی شخصیات کی رفاقت حا صل رہی ہے حالیہ سرگرمیاں https://www.youtube.com/watch?v=DNpSHVH-cFk https://www.youtube.com/watch?v=OxKU6Kh0AtY https://www.youtube.com/watch?v=pXGd0erEND8 بیگم تنویر لطیف کے حالات زندگی ‎ بیگم تنویرلطییف (تمغہ امتیاز) 1944 میں ایک معروف علمی و ادبی گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد پروفیسر عبدالصمد ایک کتاب ”پاک کشمیر“ کے مصنف تھے۔ جن کی پیدائش 1916اور وفات 1993 کی ہے۔ بیگم تنویر لطیف ...
اصلی چہرہ

اصلی چہرہ

تصویر کہانی
تحریر: راجہ ندیم سرور  سیاست اور جمہوریت کے نام پر اس ملک میں کیا کیا ہوتا رہا۔ اگرچہ سب لوگ باخبر تھے مگر زبان سب نے سی رکھی تھی صرف اس لیے کہ کہیں وہ بھی نشانہ نہ بن جائیں۔ کہیں تعلقات خراب نہ ہو جائیں۔ کہیں مل کر کھانے کا یہ قصہ تمام نہ ہو جائے۔ یہ تباہی ٩٠ کی دہائی سے پہلے ہرگز نہ تھی۔ نوے کی دہائی کے ساتھ شروع ہونے والی قتل و غارت۔ غنڈہ گردی۔ بھتہ خوری۔ رشوت ستانی۔ اقربا پروری۔ منی لانڈرنگ اور سفارش کلچر نے سب کچھ یکسر بدل کر رکھ دیا۔ دنیا اکیسوی صدی میں جب داخل ہو رہی تھی تو ایک بدلی ہوئی دنیا۔ تعلیم و تربیت۔ سائنس و ٹیکنالوجی۔ علوم و فنون جبکہ ہم اوپر بیان ہونے والی ہولناکیوں کو لے کر داخل ہوئے۔ چنانچہ دنیا نے ترقی کی جدید خطوط پر اپنی اور اپنی نسلوں کی زندگی استوار کی۔ چاند پر کمندیں ڈالیں۔ طب اور سائنس میں نئی نئی ایجادات کیں اور پوری دنیا کے انسانوں کی زندگی کو ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact