Friday, April 19
Shadow

Tag: انعام الحسن کاشمیری

ارشد ابرار ارش کی “ریزگاری”، مبصر۔۔انعام الحسن کاشمیری

ارشد ابرار ارش کی “ریزگاری”، مبصر۔۔انعام الحسن کاشمیری

تبصرے
مبصر۔۔انعام الحسن کاشمیری ارشد ابرار ارش کی ریزگاری افسانہ نگاری کا ایک شاندار مجموعہ ہے جس کی اشاعت کا سہرا پریس فار پیس پبلی کیشنزکے سر ہے۔اس کی اشاعت پریس فار پیس کی عمدہ ترین اشاعتوں میں سے ایک ہے۔مجھے اس لحاظ سے اس کی اشاعت پر زیادہ خوشی ہے کہ ایک نوجوان لکھاری نے بڑے نستعلیق انداز میں اپنی مہارت کا بین ثبوت فراہم کرتے ہوئے اس عہد کے بڑے افسانہ نگاروں میں جگہ پانے کی کامیاب کوشش کی ہے۔۔ریزگاری کا جب سرورق انتخاب کی غرض سے سوشل میڈیاپر پیش کیا گیا تو میرے سمیت اکثریت نے اسی سرورق کو بہترین قرار دیا تھا لیکن تب مجھے ہرگز اندازہ نہ تھا کہ یہ سرورق دراصل ایک شاندار افسانوں کے خوبصورت مجموعہ پر مشتمل ہوگا اور جسے عہد حاضر ہی میں نہیں مستقبل میں بھی بھرپور پذیرائی ہر مکتب پر ہر طبقے سے ملے گی۔ارشد نے پانچ سالہ عرق ریزی کو اس ریزگاری میں سمویا ہے جس میں اس کی محنت ،جستحو جدوجہد، لگن اور ...
افسانہ : نیلی سائیکل / تحریر : انعام الحسن  کاشمیری

افسانہ : نیلی سائیکل / تحریر : انعام الحسن کاشمیری

افسانے
افسانہ نگار : انعام الحسن کاشمیری۔                                         یہ بھید مجھ پر پورے چالیس برس بعد کھلا جب میں نے اپنے بیٹے کی ضد پر اُسے سائیکل خرید کر دی۔ ولید کی خواہش تھی کہ میں اِسے سرخ رنگ کی دوٹائروں والی سائیکل خرید کر دوں لیکن اس کے باوجود پتا نہیں کیوںمیں نے اُس کی خواہش کا احترام کرنا ضروری نہیں سمجھا اوراپنے بچے کی ضد پوری کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی خواہش پوری کرنے کی بھی کوشش کی۔ ایک لحاظ سے مجھے اپنے بیٹے کی خواہش کی تکمیل میں اپنی دیرینہ خواہش پوری کرنے کا موقع ملا۔ اس خواہش کی تکمیل میں گو مجھے پورے چالیس برس لگے لیکن اتنا ضرور ہوا کہ مجھ پر ایک ایسا بھید بھی آشکار ہوگیا جو اگر ولید مجھ سے سائیکل کی خواہش کا اظہار نہ کرتا تو مجھے کبھی بھی اس راز کے بارے میں معلوم نہ ہوتا جس کا سامنا میں نے چالیس برس قبل کیا تھا لیکن اس کی سمجھ مجھے آج آئی تھی۔                    ...
کتاب ‘ زمین اداس ہے ‘ انعام الحسن کاشمیری کی نظر میں

کتاب ‘ زمین اداس ہے ‘ انعام الحسن کاشمیری کی نظر میں

آرٹیکل
تبصرہ نگار : انعام الحسن کاشمیری (ان کہانیوں کی زبان بڑی سادہ، سلیس اور رواں ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ ان کا مخاطب ہر معاشرے، اور ہرنسل و عمر سے تعلق رکھنے والا فرد ہے۔) زندگی کے تاروں پرظلم وجبر کے مضراب سے جنم لینے والے کرب، دکھ اور درد سے بھرے گیت مختلف اشکال اور اجسام کی صورت میں ہمارے اطراف پھیلے ہوئے ہیں۔ یہ حزنیہ گیت ہماری سماعت سے ہر آن ٹکراتے اور ٹوٹ کر پاش پاش ہوجاتے ہیں لیکن ہم ہیں کہ ان کی کسک اور غم انگیزی کو محسوس ہی نہیں کرتے۔ زندگی کا اب یہ بھی ایک بڑا نوحہ ہے کہ ہماری دنیا بہت تیزی سے بدل رہی ہے۔ ہم بہت تیزی کے ساتھ بدلنے والی اس دنیا کے گھن چکر وں میں الجھ کر اپنی ذات، اپنی زندگی ہی نہیں اپنے مستقبل اور اپنی آل اولاد کو فراموش کرتے چلے جارہے ہیں۔ اس فراموشی کی کیفیت نے ہمیں اس غور وفکر کی صلاحیت سے یکسر محروم کردیا ہے کہ ہم اپنے ہاتھوں اپنی زندگی کا قتل کررہے ہیں۔ ہم اپن...
انجانی راہوں کو اجنبی نہیں رہنے دیا/ انعام الحسن کاشمیری

انجانی راہوں کو اجنبی نہیں رہنے دیا/ انعام الحسن کاشمیری

تبصرے
انعام الحسن کاشمیری ہر نئی راہ نووارد کے لیے ہمیشہ اجنبی ہی ہوتی ہے۔ جوں جوں قدم آگے بڑھتے جائیں توں توں راہ قالین کی طرح لپٹتی اپنے اسرار و راز مسافر پر منکشف کرتی چلی جاتی ہے۔ چلنے والا اپنی آنکھوں سے دیکھتا اور اپنی حسیات سے سب محسوس کرتا ہوا نئے تلذذ کے ساتھ راہ کی دھول اپنے جسم وجاں کے ہر مسام پر جماتا ایک نئی دنیا سے آشنا ہوتا چلا جاتاہے۔ لطف تب ہے کہ وہ اس تجربہ واحساسات میں انھیں بھی بعینہ شریکِ سفر کرے جو ہم سفر نہیں۔ وہ جو بیاں کرے، ہم اسے اسی طرح دیکھ سکیں اور جس چیز کا اظہار کرے ہم اسے براہ راست محسوس کرسکیں۔ جناب امانت علی نے ”انجانی راہوں کا مسافر“ سفرنامہ لکھ کر یہ اجنبی راہیں صرف اپنے ہی نہیں ِ ہمارے لیے بھی بیگانہ نہ رہنے دی ہیں۔ انھوں نے جس جا اپنا قدم رکھا، اسی نقشِِ پا پر ہمارا قدم بھی جما اور ان کی نظروں میں جو مناظر سمٹے، ان کا اسی صورت عکس ہمارے دیدوں میں بھی امڈآیا...
اجڑتے  اخبار سٹال – کہانی کار :  انعام الحسن کاشمیری

اجڑتے اخبار سٹال – کہانی کار : انعام الحسن کاشمیری

تصویر کہانی
کہانی کار اور تصویر : انعام الحسن کاشمیری اس معمر شخص کو نظر کی کمزوری کے باعث شاید اپنی زندگی کے واحد لطف اخبار بینی میں قدرے دشواری پیش آرہی ہے اور اسی لیے محدب عدسہ کا سہارا لے کر تکلیف کے باوجود اس شوق دیرینہ کی تکمیل کی جارہی پے۔۔۔ پہلے ہر اخبار کے سٹال پر ایسے بزرگ نظرآتے تھے مگر اب یہ سٹال اخبارات کی زائد قیمتوں اور بچ جانیوالے سٹاک کی عدم واپسی کے باعث دھیرے دھیرے اجڑتے جارہے ہیں۔۔۔ایک وقت آئے گا کہ دیگر قدیم پیشوں کی طرح اخباری ہاکر کا پیشہ بھی دم توڑ دے گا۔۔۔۔ ٹیکنالوجی نے بہت سی روایات کو تاریخ کا حصہ بنادیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ ہم سہولیات تلاش کرتے کرتے زندگی کے اصل حسن اور اس کے اصل لطف سے ہی محروم ہوتے چلے جارہے ہیں۔۔ کہتے ہیں عمر رفتہ کبھی لوٹتی نہیںجا مے کدے سے میری جوانی اٹھا کے لاعبد الحمید عدم ...
یوم شہدائے جموں۔ انعام الحسن کاشمیری

یوم شہدائے جموں۔ انعام الحسن کاشمیری

آرٹیکل
انعام الحسن کاشمیری         ہم اس طرح کی کوئی مثال پیش کرنے سے قاصر ہیں جب ہندوستان کی تقسیم کے وقت کسی بھی ایک خطے سے تعلق رکھنے والے اڑھائی لاکھ مسلمانوں نے پاکستان کی جانب ہجرت کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کی ہوں۔ 6نومبر1947ء کشمیر کی تاریخ کا وہ سیاہ ترین دن ہے جب سیالکوٹ کے پار صوبہ جموں سے پاکستان کی جانب ہجرت کرنے والے اڑھائی لاکھ سے زائد مسلمانوں کو،کسی قسم کی مزاحمت اورمداخلت کے بغیر گاجرمولی کی طرح  کاٹ کر یوں پھینک دیاگیاکہ ان کی نعشوں کودفنانے والا بھی کوئی نہیں تھا اورنہ کفن دینے اورجنازہ پڑھنے والا……آہیں اور سسکیاں‘ غموں اورچیخوں تلے دب گئیں۔ لاکھوں وجود زمین پر یوں ڈھیر ہوئے کہ کسی کاسرسلامت نہیں اورکسی کادھڑ، کسی کا بازو نہیں اورکسی کی ٹانگ۔جسم کاہرانگ اورہر انگ کا ہرعضو ظالموں و قاہروں اورچنگیزیوں کی ظلمت و جبریت کا گہراثبوت پیش کرتاتھا۔ کشمیر کے صوبہ جموں کے یہ اڑھا...
عبدالوحید کا درختی گھر-انعام الحسن کاشمیری

عبدالوحید کا درختی گھر-انعام الحسن کاشمیری

تبصرے, کتاب
مبصر : انعام الحسن کاشمیری جناب عبدالوحید کا شمار عہد حاضر کے بڑے افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے۔ وہ افسانہ لکھنے اور اسے قاری کے مزاج میں ڈھالنے کے ہنر کے ساتھ ساتھ تنقید نگاری میں بھی یدطولیٰ رکھتے ہیں۔ انھیں یہ بتانے میں ہی ملکہ حاصل نہیں کہ افسانہ کس معیار کا ہے اور یہ ادب کی معراج کو چھوسکتا ہے یا نہیں بلکہ وہ اس کے خدوخال درست کرنے، اس کی خامیوں اور خوبیوں کو اجاگر کرنے اور اسے ایک باکمال تخلیق بنانے کی بابت بھی لکھاری کو آگاہ کرتے ہیں تاکہ تنقید محض تنقید کے دائرے میں ہی مقید نہ رہے بلکہ اس سے باہر نکل کر مفید اور مثبت رخ اختیار کرکے نتیجہ خیز ثابت ہوسکے۔ یہ چیز لکھاری کے لیے بڑی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے اور اسے بخوبی اندازہ ہوجاتاہے کہ کہاں ایسا سقم موجو دہے جسے دور کرکے تحریر کی افادیت دوچند کی جاسکتی ہے۔ جناب عبدالوحید نے انجمن ترقی پسند مصنفین کے سیکرٹری کی حیثیت سے گرانقدر خدمات سران...
انعام الحسن کاشمیری

انعام الحسن کاشمیری

رائٹرز
انعام الحسن کاشمیری ادیب‘ افسانہ نگار‘ کالم نگار اور حکومت پاکستان سے صحافت میں قومی ایوارڈ یافتہ ہیں۔ ان کا تعلق ممتاز علمی خانوادے سے ہے۔ انہوں نے سکول کے زمانہ طالب علمی ہی سے لکھنے کا آغاز کیا۔ 1998ء میں جب وہ فرسٹ ائیر کے طالب علم تھے معروف جریدے میں ان کا پہلا افسانہ شائع ہوا۔ اس کے بعد ممتاز جریدوں میں ان کی تحریریں شائع ہونے لگیں۔ 2005ء میں انہوں نے اپنے شوق کے تحت صحافت کا پیشہ عملی طور پر اختیار کیا اور پاکستان کے ممتاز جریدے کے ساتھ بحیثیت فیچر رائٹر و اسسٹنٹ ایڈیٹر منسلک ہوئے۔ اس دوران انہوں نے متعدد تحقیقی فیچرز لکھے جنہوں نے علمی و عوامی حلقوں میں بے حد پذیرائی حاصل کی۔ وہ واحد صحافی تھے جس نے اکتوبر2005ء کے زلزلے کے بعد متاثرہ علاقوں کا متعدد بار دورہ کیا اور تحقیقی رپورٹیں مرتب کیں۔ 2008ء میں حکومت پاکستان نے انعام الحسن کاشمیری کو تحقیقی کام پر بہترین صحافی کے قوم...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact