Thursday, April 25
Shadow

Tag: ادب اطفال

جنگل کی کہانی، تحریر: امانت علی

کہانی
تحریر: امانت علیایک دفعہ کا ذکر ہےکہ ایشیا ء میں ایک بہت وسیع اور خوبصورت جنگل تھا۔ سر سبز شاداب، ہر چیز کی ریل پیل، اجناس کی بہتات سکون اور امن۔اس جنگل میں سب جانورہنسی خوشی رہ رہے تھے۔ جنگل کے مختلف حصے تھے تب سانپوں کو یہ سکون نہ بھایا اور انہیں افریقہ کے جنگلات سے معلومات ملیں کہ اگر وہ آہستہ آہستہ جنگل کے مختلف حصوں میں باری باری کیڑے مکوڑوں اور چیونٹیوں کو مسل دیں تو وہ سارے جنگل کے مالک بن سکتےہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ باقی جنگلات میں آرام سے قبضہ کرتے ہوئے گھوم پھر سکتے ہیں اور لطف اندوز ہو سکتے کیونکہ کیڑے مکوڑے اور چیونٹیاں آتے جاتے ان کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہیں یہ مخلوقات سانپوں کے مزاج کو برہم کرتے ہیں ۔ سانپوں نے اس مقصد کے لیے چوہوں سے رابطہ کیا۔ چوہے پھولے نہیں سما رہے تھے کہ ان کو کوئی کام مل گیا وہ بھی سانپ جیسے آقاوٴں کا۔ اب اس جنگل میں کیڑے مکوڑے اور چیونٹیاں مسلسل مسلے جا رہی...
قانتہ رابعہ-افسانہ و کہانی کار۔مصنفہ۔ موٹیویشنل  سپیکر۔

قانتہ رابعہ-افسانہ و کہانی کار۔مصنفہ۔ موٹیویشنل  سپیکر۔

رائٹرز
قانتہ رابعہ محترمہ قانتہ رابعہ عصر حاضر میں اردو ادب کا ایک معتبر نام ہے۔وہ ایک بلند پایہ  افسانہ نگار، کہانی کار اور  کئی کتب کی مصنفہ ہیں۔ان کے ادبی کام پر موقر ملکی جامعات میں  گریجویشن، ماسٹرز اور ایم فل کی سطح پر متعدد تحقیقی مقالات لکھے جا چکے ہیں۔ حالات زندگی قانتہ رابعہ کا تعلق علمی و ادب گھرانے سے ہیے ۔ان کےنانا برصغیر کے مشہور حکیم محمد عبداللہ (روڑی والے) حکیم ہونےکے ساتھ ساتھ علم دوست خداترس اور اچھے ادیب تھے کم و بیش یہی صفات ان کے والد میں بھی تھیں جو ان کے بھانجے تھے ۔۔۔۔ امی بھی عمدہ ادبی ذوق کی مالک تھیں ۔یوں اس ماحول نے ان کو کندن بنایا ۔زمانہ طالب علمی ہی سے لکھنے کا سلسلہ شروع کیا جو اب تک جاری ہے۔بچوں کی کہانیاں ،افسانے ،مختصر مضامین کے ساتھ مزاحیہ ادب میں بھی حصہ لیا۔ قانتہ رابعہ جہانیاں ضلع خانیوال پنجاب میں پیدا ہوئیں۔ قانتہ رابعہ کی تصان...
قومی کانفرنس برائے ادب اطفال 2021 ۔تحریر: غلام زادہ نعمان صابری

قومی کانفرنس برائے ادب اطفال 2021 ۔تحریر: غلام زادہ نعمان صابری

آرٹیکل
تحریر: غلام زادہ نعمان صابریسات اگست 2021 بروز ہفتہ ملتان ٹی ہاؤس میں قومی کانفرنس برائے ادب اطفال منعقد کی گئی۔کانفرنس کا موضوع" کورونا کی صورت حال میں اہل قلم کا کردار" تھا.سال 2019 کے آخری ایام میں کورونا کی وبا نے سر اٹھایا اور پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ یوں  2020 کی قومی کانفرنس برائے ادب اطفال اسی وجہ سے منعقد نہیں ہوسکی تھی۔ اس سال اللہ پاک کی توفیق و عنایت سے کانفرنس کا انعقاد ممکن ہوا۔ حالاں کہ کورونا کی وجہ سے حالات اب بھی سازگار نہیں تھے۔ آخری وقت تک کچھ نہیں کہا جاسکتا تھا کہ حالات کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔ایسی ادبی تقریبات کے انعقاد کا مقصد لکھاریوں کی حوصلہ افزائی اور مقابلوں میں کامیاب ہونے والے  امیدواروں کو ایوارڈز اور اسناد سے نوازنا ہوتا ہے تاکہ ان کی ادبی خدمات کو پذیرائی ملے اور آئندہ کے لیے وہ  بہتر سے بہتر ادبی خدمات سر انجام دے سکیں۔قومی کانف...
تسنیم جعفری –  مصنف ، ناول نگار ، کہانی کار – لاہور

تسنیم جعفری – مصنف ، ناول نگار ، کہانی کار – لاہور

رائٹرز
تسنیم جعفری  تسنیم جعفری پاکستان میں بچوں کے ادب کے معتبر ترین ناموں میں شمار ہوتی ہیں – وہ ایک معروف لکھاری ایوارڈ یافتہ ادیب اور ادب اطفال کی مخلص سرپرست  ہیں تسنیم جعفری کی ویب سائٹ www.tasneemjafri.com ادیب نگر کی بانی اور سرپرست انھوں نے فیس بک پر فروغ ادب کے لئے ادیب نگر کے نام سے ایک گروپ بھی شروع کر رکھا ہے جس کے زیراہتمام نوجوان لکھنے والو ں کی حو صلہ افزائی کے لئے انعامات بھی دیے جاتے ہیں – ملک کے ہزاروں ادیب، شعرا،ایڈیٹرز اور ادب دوست قارئین اس کے ممبر ہیں تسنیم جعفری کے ایوارڈ پریس فار پیس ایوارڈ  فار چلڈرن لٹریچر 2021 معمار وطن ایوراڈ 2019 برائے ادب معمار وطن ایوراڈ ملا 2020برائے ادب اخوت ادبی ایوارڈ 2020 ابابیل ادبی ایوارڈ 2020 یو بی ایل لٹریری ایوارڈ 2022/3   Dr Amjad Saqib Award تسنی...
ادب اطفال کے نئے لکھاریوں کو درپیش مسائل،  تحریرو تحقیق : ذوالفقارعلی بخاری

ادب اطفال کے نئے لکھاریوں کو درپیش مسائل، تحریرو تحقیق : ذوالفقارعلی بخاری

ادیب
تحریر وتحقیق:  ذوالفقار علی بخاری / برقی پتہ :  zulfiqarali.bukhari@gmail.com وقت تیزی سے گذر رہا ہے ۔ہم نت نئی اشیاء سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ مگر بدقسمتی سے آج بھی ادب اطفال کے لکھاریوں،  خاص طور پر نئے لکھاریوں کے بیشتر مسائل جو کہ حل ہو سکتے ہیں وہ جوں کے توں ہی برقرار ہیں۔ اشاعت کے حوالے سے بروقت اطلا ع سب سے اہم ترین مسئلہ جو کہ کسی بھی نئے لکھنے  والے کو ہو رہا ہے،  وہ ہے اُس کی کسی بھی تحریر  (کہانی/مضمون) کی اشاعت کے حوالے سے بروقت اطلا ع نہ دینا ہے۔ ہمارے ہاں دیکھنے میں یہ آ رہا ہے کہ اس حوالے سے چند ادارے ہی اپنی ذمہ داری بخوبی سر انجام دے رہے ہیں۔اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ تحریر کی اشاعت کے حوالے سے لکھاری کو آگاہ نہ کرنے کی وجہ سے وہ اُس تحریر کو کہیں اور بھیج دیتا ہے۔  اور چند ماہ کے بعد یہ پتا چلتا ہے کہ وہی تحریر کسی اور بھی رسالے م...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact