Wednesday, April 24
Shadow

Tag: احمد شمیم

احمد شمیم۔ شاعر – سری نگر – راولپنڈی

احمد شمیم۔ شاعر – سری نگر – راولپنڈی

رائٹرز
احمد شمیم‎احمد شمیم 1929 میں سرینگر میں پیدا ہوۓ۔میڑک کرنے کے بعد ایس پی کالج سرینگر میں داخلہ لیا اور کالج کے مباحثوں میں حصہ لینے لگے اور ساتھ ہی مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن میں کام کرنے لگے۔1947  میں آپ ایف۔اے کے طالب علم تھے جب تحریک آزادی عروج پر تھی،کئ بار سیاسی سرگرمیوں کے دوران ڈوگرہ فوج اور پولیس سے تشدد کا سامنا کیا -ایک دفعہ گرفتار کر کے تھانہ کوٹھی باغ میں بند کر دیا گیا۔احمد شمیم 1947 میں آزاد کشمیر آگۓ اور آزاد کشمیر ریڈیو تراڑ کھل میں کام کرتے رہے -وہاں سے محکمہ اطلاعات آزاد کشمیر میں ڈپٹی ڈا ئر یکٹر اور پھر ڈائریکٹر اطلاعات کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے -وہ ہفت روزہ آزاد کشمیر کے ایڈیٹر بھی رہے۔احمد شمیم کشمیری،فارسی،اردو،پنجابی کے علاوہ انگریزی زبان پر کامل دسترس رکھتے تھے۔انہوں نے انگریزی اور اردو میں کشمیر پر سینکڑوں مضامین تحریر کیے اور برسوں تک مظفرآباد میں مقیم رہے۔ان کے...
تحریک آزادی کشمیر اور اردو شعرا / تحریر: خاور نذیر

تحریک آزادی کشمیر اور اردو شعرا / تحریر: خاور نذیر

آرٹیکل
تحریر: خاور نذیر۔ مظفرآباد۔ ایم فل اردو اسکالر نمل،اسلام آبادریاست جموں کشمیر بہشت ارضی کے نام سے جانی جاتی ہے۔ لہلہاتی فصلیں، اجھلی وادیاں، گھنے جنگلات، گرتے آب شار، پرشور ندیاں، پرکیف دریاؤں کی روانی غرض یہ کہ اس ریاست کا زرہ زرہ اپنی خوب صورتی کی دلیل دیتا ہے۔ یہ قانون فطرت ہے یا انسانی سوچ کہ ہر خوب صورت شے کے گرد زبردست پہرہ لگا ہوتا۔ کئی خوب صورت پھول کانٹوں کے حصار میں ہوتے ہیں۔ بہ قول شاعربے سبب تو نہیں ہر کلی کانٹوں میںحسن کو یوں خطر کے سوا مت سمجھخاور نذیرریاست جموں کشمیر ایک عرصے سے تسلط میں ہے۔  ریاست کے باشندے صدیوں کی محکومی، افلاس اور پس ماندگی سے تنگ آکر آزادی، فارغ البالی اور ترقی کے خواب دیکھنے اور اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے مطلق العنانیت سے ٹکرا رہے ہیں۔ 1931میں سنٹرل جیل کے آہنی دروازوں کے باہر لوگوں کاایک مشتعل ہجوم حکام کی بالادستی اور تشدد کے خلاف غم و غصے اور ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact