Friday, April 19
Shadow

Tag: مظفرآباد

دومیل کی بارہ دری

دومیل کی بارہ دری

تصویر کہانی
کہانی کار :  محمد امتیاز ظفر  مظفرآباد میں دو دریاؤں کے سنگم پر دومیل کے مقام پر ایک تاریخی بارہ دری موجود ہے۔ یہ بارہ دری  ریاست جموں وکشمیر کے دوسرے ڈوگرہ حکمران  رنبیر سنگھ نے 1885 میں تعمیر کروائی تھی ۔ تاریخ بتاتی ہے کہ تقسیم ہندوستان کے وقت جب کانگرنسی رہنما جواہر لال نہرو کشمیر آۓ ۔ تو چوتھے اور آخری ڈوگرہ حکمران ہری سنگھ نے انھیں تین دن تک یہاں قید رکھا تھا - بعض مؤرخیں کے مطابق نہرو کو اس بارہ دری میں نہیں رکھا گیا تھا۔ بلکہ گڑھی  دوپٹہ کے ڈاک بنگلہ میں قید رکھا  گیا تھا ۔ اور یہ بھی کہا جا تا ہے کہ نہرو کے شیخ عبداللہ سے تعلقات تھے۔ جن کی وجہ سے ہری سنگھ کا خیال تھا کہ نہرو کشمیر میں شیخ عبداللہ سے مل کر ہندوستان کے حق میں مہم چلا رہے ہیں۔ ...
گڑھی کا ڈاک بنگلہ

گڑھی کا ڈاک بنگلہ

تصویر کہانی
کہانی کار : محسن شفیق  یہ مظفرآباد کے نزدیک گڑھی دوپٹہ کے ڈاک بنگلے کی 1920 کی تصویر ہے۔ کہا جاتا ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح رح جب جہلم ویلی روڈ سے سرینگر کشمیری گئے تھے تو انہوں نے اس عمارت میں بھی پڑاؤ ڈالا تھا۔ اس کے بعد دوسرا پڑاؤ چناری کے ریسٹ ہاؤس میں ڈالا تھا اور وہاں چنار کے درخت کے نیچے بچھی چٹائی پر کچھ دیر سستانے کے لیے بھی رونق افروز ہوئے تھے۔ چناری کا ریسٹ ہاؤس وہاں کے عوام نے صرف اس وجہ سے بہت سنبھال کر رکھا رہا ہے، کسی عاقبت نااندیش نے اسے نذر آتش کیا، مگر کچھ ہی عرصے میں دوبارہ بحال کر دیا گیا تھا، گڑھی دوپٹہ کے اس ڈاک بنگلے پر عظیم افسانہ نگار سعادت حسن منٹو نے 'گڑھی کا ڈاک بنگلہ' کے عنوان سے افسانہ بھی لکھا تھا۔ اس عمارت کا ایک تابناک ماضی اور مسلمہ تاریخ ہے۔۔ تاہم دو ہزار آٹھ کے زلزلے میں یہ عمارت تباہ ہوگئ -گڑھی دوپٹہ ایک اہم مرکز تھا اور اس میں بہت سی تار...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact