لندن :پی ایف پی ایف  نیوز

پریس فا ر پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام اردو زبان میں بچوں کے ادب کے فروغ کی خدمات کے اعتراف میں بچوں کے معروف ادیب  اور سکرپٹ رایئٹر ابن آس محمدکوخراج تحسین پیش کرنے اور بچوں کے ادب  کے فروغ کے لئے نوجوان اہل قلم کے مابین مضمون نویسی کے مقابلے کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے

انعام یافتگان کو ایوارڈز اور تمام شرکا مقابلہ کو تعریفی اسناد تقسیم کی جائیں گی ۔

پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام معروف ادیب ، مصنف اور  سکرپٹ رائٹر جناب ابن آس محمد کے حوالے سے تحریری ( مضمون نویسی) مقابلے کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ منصفین کے فیصلے کے مطابق پہلی پوزیشن جناب خالد دانش  ( کراچی) نے حاصل کی ہے- محترمہ ادیبہ انور (یونان)دوسری پوزیشن کی  حقدار ٹھہری ہیں جبکہ قانتہ رابعہ  (گوجرہ) اور ظفر احمد چوہان  ( کراچی) تیسری پوزیشن کے مستحق قرار پاۓ۔ جناب امجد جاوید ( حاصل   پور) اور محمد عثمان ذوالفقار      (ساہیوال) نے چوتھی پوزیشن حاصل کی ہے-

جناب احمد حاطب صدیقی   ( اسلام آباد ) ، محترمہ رخشندہ بیگ( کراچی)، جناب سجاد عباسی   (کراچی)،جناب احمد ابو اسامہ انصاری (کراچی) اور  ندیم  اختر (لیہ) کی تحریریں خصوصی ایوارڈ کی حقدار قرار پا ئی ہیں۔

پریس فا ر پیس فاؤنڈیشن کے زیراہتمام“ابن آس محمد :شخصیت اور فن” کے حوالے سے  ہونے والے اس تحریر ی مقابلے میں پاکستان ، انڈیا  اور یورپ سے  پچا س سے زائد  قلمکاروں نے حصہ لیا جنہوں نے معروف ادیب ، مصنف اور  سکرپٹ رائٹر جناب ابن آس محمد کی  شخصیت و فن  اور ادبی ، صحافتی خدمات پر مقالے ، مضامین  اور تاثراتی تحریریں لکھیں- جناب ابن آس محمد کو خراج تحسین پیش  کرنے کے لیے پریس فا ر پیس فاؤنڈیشن کے زیراہتمام اس تحریری مقابلے کا انعقاد کیا گیا۔ اس مقابلے کے رابطہ کار معروف نوجوان قلم کار اور ادیب جناب ذوالفقار علی تھے جنھوں نے اس مقابلے کو کامیاب بنانے کے لیے فعال کردار ادا کیا۔ 

انعام یافتگان کا تعارف

جناب خالد دانش  ( کراچی)- پہلی پوزیشن

جناب خالددانش ایک سینیر جرنلسٹ ،  کہانی کار اور  اسکرپٹ رائٹرہیں۔1977 سے 1980 تک بچوں کا باع،بچوں کی دنیا،نونہال،جگنو،ٹوٹ بٹوٹ میں کہانیاں لکھتے   رہے۔ 1979میں روزنامہ جنگ میں لکھنا شروع کیا یہ سلسلہ کراچی کے بڑے اخبارات کے ساتھ تقریبا 30 سال تک جاری رہا۔۔انھوں نے بارہ سال درس نظامی پڑھایا اور ان کی  لکھی ہوئی کتاب ۔۔مصباح الھدایہ مختلف مدارس میں پڑھائی جاتی ہے وہ ایک سو سے زائد کتب پر تبصرے لکھ چکے ہیں-وہ بارہ  سے زائد شارٹ فلمیں لکھ چکے ہیں- حلقہ اربابِ ذوق کی تنقیدی نشستوں پر ایک سو سے زائد مضامین لکھ چکے ہیں۔ انھیں کئی سو اسلامی مضامین لکھنے کا شرف بھی  حاصل ہے

محترمہ ادیبہ انور (یونان)-دوسر ی پوزیشن

ادیبہ انور شہر اقبال سیالکوٹ کی رہنے والی ہیں۔ اس وقت یونان میں رہائش پذیر ہیں ۔ مرے کالج سے اردو میں ماسٹرز کیا۔ اور پھر بی ایڈ، ایم ایڈ کر کے کچھ عرصہ ایک کالج میں پڑھایا ۔ بیرون ملک جانے کے بعد کافی عرصہ بچوں کی تربیت میں مشغول رہیں۔ جس کی وجہ سے ادب اور پیشہ ورانہ سرگرمیوں سے رابطہ منقطع رہا۔ اب پھر سے آن لائن پڑھانے کے ساتھ ساتھ بچوں کے لئے کہانیاں اور چند کالم لکھ رہی ہیں۔ چونکہ درس و تدریس سے تعلق ہے تو تمام تعلیمی سرگرمیاں اور کورسس خود ترتیب دیتی ہیں۔ اس سلسلہ میں ویب سائیٹ اور یو ٹیوب چینل پر بھی کام کر رہی ہیں۔ مصروفیات کی بنا پر بہت کم لکھتی ہیں۔ چند انعامی مقابلوں میں حصہ لے کر انعامات حاصل کر چکی ہیں ۔  مثبت تنقید اور لکھاریوں کی حوصلہ افزائی کی خاطر ابن آس مقابلے میں شرکت کی ہے۔ تا کہ تحریر پڑ ھ کر قاری پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں اس کو اپنے انداز میں بیان کر سکیں۔ ادیبہ انور  کی تخلیقی اور تعلیمی کاوشیں  ان کی اپنی ویب سایٹ  اسلام فار کڈز ڈاٹ کام پر دستیاب   ہیں 

https://121islamforkids.com/

قانتہ رابعہ  (گوجرہ) تیسری پوزیشن

قانتہ رابعہ   ایک منجھی ہوئی قلمکار اور  دو درجن سے زائد کتب کی مصنفہ ہیں۔،تیر ہ افسانوں کے مجموعے اور  ،بچوں کی کہانیوں کی ایک درجن سے زائد کتب شائع ہو چکی ہیں سفرنامہ حج ،زہے نقدر اور دو مختصر کالموں کے مجموعے شائع ہوئے ہیں ان کے علاوہ کچھ پمفلٹس بھی ان کے  افسانوں پر جی سی یونیورسٹی فیصل آباد سے ایم فل کی ڈگری دی جا چکی ہے اور ان کے علاوہ بی ایس ،ماسٹرز لیول ہر بھی  تحقیقی کام ہو چکا ہے-بچوں کی کہانیوں کی دو کتب ،بسم اللہ کا جن،اور راجے کی بیٹی پنجاب گورنمنٹ کی طرف سے مڈل سکول لائیبریری پروجیکٹ میں منظور ہوئی تھیں- اکادمی ادبیات اطفال کی طرف سے 2021ء میں لٹریری ایوارڈ اور حریم ادب کی طرف سے بہترین افسانہ نگار کا ایوارڈ مل چکا ہے-

ظفر احمد چوہان  ( کراچی) تیسری پوزیشن

تعارف کا انتظار ہے۔

جناب امجد جاوید ( حاصل   پور)-چوتھی پوزیشن

جناب امجد جاوید ایک معروف ناول نگار اور مصنف ہیں۔

جناب امجد جاوید کی تصانیف 

۔۱)چہرہ ۲)عشق کا شین(حصہ دوئم) ۳)عشق کا شین(حصہ سوئم) ۴)تاج محل ۵) جب عشق سمندر اوڑھ لیا۔ ۶) عشق کاقاف ۷) روشن اندھیرے ۸) ذات کا قرض ۹)عشق فنا ہے عشق بقا ۱۰)عشق کسی کی ذات نہیں۔ ۱۱) عشق سیڑھیکانچ کی۔ ۱۲) سائباں سورج کا۔ ۱۳) کیمپس ۱۴) امرت کور

دیگر تصانیف 

*۱) انقلابی شاعری۔(شعراء کے کلام سے کشید اشعار) ۲) منٹو کے نسوانی کردار ۳) حکمرانی کیسے کی جاتی ہے(ترجمہ) ۴) کامیابی 30دنوں میں۔(ترجمہ) ۵) لکھاری کیسے بنتا ہے۔

۶) روحانیت اور جنسی لذت (گرور جنٹس کے افکار سے کشید)

محمد عثمان ذولفقار   چوتھی پوزیشن

محمد عثمان ذوالفقار پاکستان کے شہر ساہیوال سے تعلق رکھنے والے کہانی کار، تبصرہ نگار اور بچوں کے لکھاری ہیں۔ ان کی کہانیاں اور تبصرے ملک کے کئی اچھے اخبارات و رسائل میں شائع ہوچکے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے ادب اطفال میں *قلم کتاب* کے نام سے ایک پراجیکٹ شروع کیا تھا۔ جس میں مختلف ادیبوں ہینڈ رائٹنگ شائع کہ جائے گی۔۔تحریک فروغِ عمران سیریز و ایکسٹو پبلیکیشن ملتان کے منتظم ہیں۔ادارہ ” ہم لکھاری ہیں” کے شریک بانی و منتظم ہیں۔۔ماہنامہ صف شکن کی ایڈیٹوریل ٹیم کے ممبر ہیں۔

خصوصی انعام کے حقدار  لکھاریوں کا تعارف

جناب ا حمد  حاطب صدیقی-شاعر-کالم نگار-ماہر تعلیم- کراچی / اسلام آباد

جناب احمد حاطب صدیقی کو  عصر حاضر میں  اردو زبان میں بچوں کا سب سے بڑا شاعر کہا جاسکتا ہے-وہ  کراچی سے نکلنے والے ایک ہفت روزہ مجلے میں ”غلطی ہاۓ مضامین“ کے مستقل عنوان سے ہفتہ وار کالم  لکھتے ہیں-وہ مزاحیہ تحریریں   ابو نثر کے نام سے لکھتے ہیں- جناب احمد حاطب صدیقی  کے مطابق   ا نھو ں نے اپنے شفیق اساتذہ کی رہنمائی اور حوصلہ افزاٸکے طفیل ثانوی جماعتوں ہی سے بچوں کے لیے کہانیاں لکھنے اور نظمیں کہنے کا سلسلہ شروع  کر دیا تھا۔ اشاعت کا آغاز 1964ء  سے بچوں کے لیے شائع ہونے والے اخباری صفحات اور بچوں کے رسائل سے کیا۔ درویش صفت جناب احمد حاطب صدیقی  حلم ، عاجزی اور مشرقی تہذیب  کا پیکر   ہیں –اردو زبان و ادب  پر غیر معمو لی  عبور   کی وجہ سے انھیں  اردو زبان کا چلتا پھرتا  انسائیکلو پیڈیا بھی کہا جاتا ہے-

احمد  حاطب صدیقی کی تصانیف

اب تک بچوں کے لیے جناب احمد حاطب صدیقی کی دس کتب شائع ہو چکی ہیں۔ دوکتب  زیر تکمیل ہیں۔ بڑوں کے لیے چار کتب شائع ہو چکی ہیں جبکہ ایک زیر تکمیل ہے۔ بچوں کے لیے کہی ہوٸ ان کی دو نظموں کو  بچوں کی ادب کی شہکار تخلیقات کہا جاتا ہے۔ ایک ”یہ بات سمجھ میں آئی نہیں“ دوسری ”استاد محترم کو میرا سلام کہنا“۔ 
بچوں کے لیے لکھی ہوٸ متعدد  پُر مزاح کہانیاں بھی قارئین سے بے پنا ہ پسندیدگی کا شرف حاصل کر چکی ہیں- وہ ان دنوں رفاہ انٹر نیشنل یونیورسٹی میں طلبہ و طالبات کو علوم ابلاغیات کی تعلیم دے رہے ہیں ۔ ساتھ ہی ایک نصاب ساز ادارے میں بچوں کی تعمیر سیرت اور تعمیر کردار کے لیے (کہانیوں، تمثیلات اور نظموں پر مشتمل) ہم نصابی کتب  بھی تیار کر رہے   ہیں –

سجاد عباسی   (کراچی)

سجاد عباسی گذشتہ تین دہائیوں سے صحافت سے وابستہ ہیں ۔۔ کراچی کے کثیرالاشاعت اخبار امّت میں گروپ ایڈیٹر کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔ اس سے پہلے جنگ گروپ سے منسلک رہے ۔ ادب اور تاریخ سے گہری دلچسپی رکھتے ہیں ۔کالم بھی لکھتے ہیں ۔ان کا سفر نامہ روس اخبار میں قسط وار شائع ہو چکا ہے اور اب کتاب کی صورت میں آنے والا ہے 

احمد ابو اسامہ انصاری (کراچی)

احمد ابو اسامہ انصاری  کاشمار  کراچی کے سنیئر صحافیوں میں ہوتا  ہے۔

رخشندہ بیگ -افسانہ نگار ، کہانی کار ۔شاعرہ -کراچی

رخشندہ بیگ کراچی سے تعلق رکھتی ہیں ۔ ایک خاتون خانہ ہیں ۔افسانے ، افسانچے ، مائیکروف ، ناول  ، کالمز ، نظمیں اشعار وغیرہ یہ سب لکھتی رہتی ہیں  جو مختلیف اخبارات اور میگزین میں لگتے رہتے ہیں ۔اس کے علاوہ بچوں کے ادب کے لیے کام کر رہی ہیں  کہانیاں اور نظمیں بچوں کی بھی مختلیف میگزین میں لگتی رہتی ہیں ۔ اب تک بہت سی  تعریفی اسناد ،انعامات اور شیلڈ وغیرہ مل چکی ہیں اس کے علاوہ کتابوں کے تحائف نے انہیں ایک چھوٹی سی لائبریری کا مالک بھی بنادیا ہے ۔ جن میں سے (کافی خریدی بھی ہیں )۔  رخشندہ بیگ کی ایک کتاب کنج آبگیں آچکی ہے  دوسری چہرہ در چہرہ۔۔۔افسانوی مجموعہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے ۔فیس بک اور مختلف واٹس ایپ گروپ میں ایکٹو رہتی ہیں۔ یہی ان کا مشغلہ یا شوق جو بھی سمجھ لیں-


محمد ندیم اختر
لکھنے کا آغاز: 1995ء پہلی کہانی کانام: چھٹیوں کاکام (پھول اور کلیاں ……روزنامہ نوائے وقت ملتان)
شعبہ: نثر ایوارڈ: 1۔نور ادب ایوارڈ2۔جنوبی پنجاب کا بہترین لکھاری 1999ء 3۔حقوق  اطفال نمبر 1999 مضمون بعنوان جنگ جاری رہے گی  (مطبوعہ ماہنامہ تعلیمی ڈائجسٹ لاہور)  پاکستان بھر میں دوسرا انعام حاصل کیا۔ 4۔ساتھی رائٹر ایوارڈ 2000     5۔ سانول سنگت ایوراڈ، 6۔ بیسٹ پرفارمنس ایوارڈ بدست اخترعباس برائے کاروان ادب کانفرنس ساہیوال 7۔ نیشنل بک فاؤنڈیشن سے 2006میں کہانیوں کے مسودے پر سند ۔ 8 بہترین ناول نگار سال 2021 ماہنامہ بچوں کی دنیا اور  اس کے علاوہ درجنوں یادگاری شیلڈز اور ایوارڈز شامل ہیں۔
کہانیوں کی تعداد: 300سے زائد


رسائل جن میں لکھا: ماہنامہ آنکھ مچولی کراچی، ماہنامہ نونہال، ماہنامہ پھول، ماہنامہ آنکھ مچولی لاہور، ماہنامہ گو گو کراچی، ماہنامہ تعلیم و تربیت لاہور، ماہنامہ مجاہد راولپنڈی،ماہنامہ ذہین لاہور، ماہنامہ ساتھی کراچی، ماہنامہ ذوق و شوق کراچی، ہفت روزہ بچوں کا اسلام کراچی، ماہنامہ نٹ کھٹ حیدر آباد، ماہنامہ انوکھی کہانیاں کراچی، ماہنامہ پیغام اقبال راولپنڈی، ماہنامہ پیغام ڈائجسٹ لاہور، ماہنامہ شاہین پشاور، ماہنامہ شہبا ز کوئٹہ، ماہنامہ مہک محراب پور سندھ، ماہنامہ بچوں کا پرستان لاہور، ماہنامہ تعلیمی ڈائجسٹ لاہور، ہفت روزہ فیملی میگزین، ہفت روزہ اخبار جہاں،ماہنامہ نوعمر ڈائجسٹ، ماہنامہ بچوں کی دنیا، ماہنامہ جگنو، ماہنامہ بچوں کا باغ و دیگر اخبارات و رسائل شامل ہیں۔
کتابیں: 1۔ ذرا ایوبیہ تک (بچوں کے لیے سفرنامہ) ناشر ادارہ علم و دانش لاہور
2۔ شرارت کی چالاکی (ناشر رابعہ بک ہاؤس لاہور)
3۔ چاند کی بڑھیا (ناشر رابعہ بک ہاؤس لاہور)
4۔ نیلے کنویں کا آخری بونا (ناول )ناشر بچوں کا کتاب گھر لاہور
مشہور سیریز: 1۔ بنٹی کی کہانیاں (ماہنامہ تعلیم وتربیت لاہور)
2۔ مشن اسکوارڈ (ماہنامہ تعلیم و تربیت لاہور)
ایڈیٹر شپ: 1۔ ماہنامہ تعمیر ادب

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact