Thursday, April 25
Shadow

کشمیر ی ثقافت کے رنگ – تحریر : نگہت چوہدری ایڈوکیٹ

نگہت چوہدری ایڈووکیٹ

تصاویر: روبینہ ناز / سوشل میڈیا

ثقافت کس بھی قوم کی پہچان ہوتی ہے – ثقافت میں زبان، لباس، کھانے، رہن سہن وغیرہ سبھی کچھ شامل ہوتا ہے – ریاست جموں وکشمیر چونکہ بہت سے مذاہب کے ماننے والوں اورعلاقوں پر مشتمل ہے اس کی ثقافت کے رنگ بھی متنوع اور مسحور کن ہیں – کشمیری ثقافت کے بارے میں مکمل معلومات ایک مختصر تحریر میں پیش کرنا ناممکن ہے لہذا اس تحریر میں کشمیری ثقافت کے رنگوں کا ایک مختصر جائزہ پیش خدمت ہے جس میں کشمیر کے مخصوص کھانوں، کشمیری چائے، شادی بیاہ کی رسمیں، کشمیری لباس فیرن وغیرہ کا ذکر شامل ہے:

کشمیری کھانے

کشمیری ثقافت اور کھانے دنیا بھر میں اپنے منفرد انداز اور ذائقے کی وجہ پہچانے جاتے ہیں، ان میں سب سے زیادہ مشہور کھانا“وازوان”ہے، ویسے تو وازوان میں بہت سی گوشت کی بنی ڈشز شامل کی جاتی ہیں۔وازوان میں تیس مختلف ڈشز شامل کی جاتی ہیں، اگر ان میں کوئی سبزی شامل ہو تو اس سبزی کے ساتھ بھی مچھلی شامل کرلی جاتی ہے۔ کشمیرمیں 42 ڈشز پر بنا وازوان خصوصی تقریبات پر بنایا جاتا ہے، جنت نظیر کشمیر میں منفرد ثقافتی کھانوں کا سلسلہ حضرت شاہ ہمدان کے دور میں شروع ہوا تھا۔دیگر کشمیری کھانوں میں ہریسہ شامل ہے

کشمیری چائے

جنت نظیر کشمیر کے کھانے الگ اور کشمیر کی روایات کے امین ہوتے ہیں۔ لیکن کشمیر کی چائے پوری دنیا میں مشہور اورپسند کی جاتی ہے۔ کشمیر میں اسے پکانے کے لیے مخصوص برتن ’’سماوار‘‘ استعمال کیا جاتا ہے۔ خاص سبز پتوں سیبنے قہوہ میں دودھ، الائچی اور بیکنگ سوڈا ڈال کر گلابی چائے بنائی جاتی ہے اور پینے سے قبل کُٹے ہوئے خشک میوہ جات کا اضافہ کیا جاتا ہے۔ اسے کشمیر میں تو نمک ڈال کر پیا جاتا  ہے اور اسی لیے ’’نون چائے‘‘ بھی کہا جاتا ہے، لیکن ملک کے دیگر حصوں میں اسے میٹھے مشروب کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے-پاکستان اور آزاد کشمیر کے علاوہ بیرون ممالک کے ریستورانوں میں کشمیری چائے لوگ شوق سے پیتے ہیں-

شادی بیاہ کی رسمیں

کشمیر میں شادی بیاہ کئ بہت رسمیں ہیں دلہن کی سیلہاں چشموں سے ایک گروپ کی شکل میں پانی لاتی ہیں، پانی برتن کو سجایا جاتا ہے – دلہن کو ایک رنگین ڈولی میں لایا جاتا ہے -شادی سے پہلے خواتین شادی بیاہ کے گیت گاتی ہیں جوکشمیری، پہاڑی، ڈوگری اور گوجری زبان میں گاتی ہیں -وادی نیلم، لیپہ اور حویلی میں دلہا کے گلے میں نوٹوں والے ہارڈالنے کا رواج اب بھی ہے –

لباس

فیرن کشمیر کی روایت اور ثقافت کا ایک اہم لباس مانا جاتا ہے۔یہ ایک چوغہ نما لباس ہے جو پورے بدن کو سردی سے بچاؤ کے لیے ڈھانپے رکھتا ہے خصوصا برفباری کے دوران یہ مکمل حفاظت کرتا ہے۔ یہ لباس  کشمیر کے مختلف علاقوں میں پہنا جاتا ہے نئی نسل جینز کیساتھ بھی فیرن استعمال کرتی ہے- سردیوں میں گرم رکھنے کے لیے کشمیر کے سرد علاقوں میں کانگڑی کا بھی رواج ہے

ثقافتی طرز زندگی

وادی نیلم، وادی لیپہ اور ضلع حویلی میں قدیم طرز زندگی پایا جاتا ہے – پانی سے چلنے  پن چکی مل جاتی ہے – عورتین کڑھائی کی ہوئی ٹوپیاں اور چوغہ نما لباس بھی پہنتی ہیں- وقت کے ساتھ ساتھ ثقافت مٹتی جارہی ہے – ضرورت اس بات کی ہے کہ قدیم ثقافت کو اگلی نسلوں تک پہچانے کے لئے اقدامات کئے جائیں جو حکومتی اداروں کی ذمہ داری ہے – حکومت کو تمام ضلعی صدر مقامات پر مقامی ثقافت کو اجاگر کرنے اور محفؤظ کرنے کے لئے میوزیم قائم کرنی چاہیے – پاکستان سے آنے والے سیاحوں کو بھی کشمیری ثقافت سے آگاہی حاصل ہو گی –

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact