افسانچہ: برکت کا قدم/ مریم رضوان

قدم رکھا تو رحمت اتری، دعاؤں نے در کھٹکھٹائے۔ جب عائشہ پیدا ہوئی تو دادا کی پیشانی پر شکنیں تھیں، دادی کی آہ و بکاء جاری تھی، امی خاموش تھیں، اور ابو… شکر کے بجائے “صبر” کہہ رہے تھے، کیونکہ ان کی دہلیز پر ایک نعمت کی جگہ رحمت نے قدم رکھا تھا۔ لوگوں نے […]

افسانہ: انسٹاگرام سے دل تک/ تحریر: عروبہ فریاد

رومی… ایک شوخ، ہنستی کھیلتی، ذرا لاپرواہ سی لڑکی، جس کی زندگی انسٹاگرام کے ریلز، فلٹرز، اور کمنٹس کے گرد گھومتی تھی۔ دن کا آغاز موبائل کے ساتھ، اور اختتام “لائکس” کے گنتی پر ہوتا۔ خواب بڑے تھے، مگر ترجیح سوشل میڈیا۔ ایک دن، ریلز دیکھتے ہوئے، ایک ویڈیو پر دل رک سا گیا… ایک […]

لمحوں کا قرض تحریر: طارق محمود شامل

  تحریر: طارق محمود شامل موسم خوشگوار تھا۔ ہلکی ہوا درختوں کی شاخوں سے سرگوشیاں کر رہی تھی۔ پارک میں بچے جھولے لے رہے تھے، کچھ جوڑے خاموش بینچوں پر بیٹھے وقت کو بانٹ رہے تھے۔ ایسے میں وہ آئی۔ سفید دوپٹہ ہوا میں ہلکورے کھاتا ہوا اُس کے عقب میں لہرا رہا تھا۔ اُس […]

بے حس لوگ تحریر:امبر

سعید صاحب کی  طبیعت صبح سویرے سے ٹھیک نہ تھی, گھبراہٹ تھی کہ بڑھتی جا رہی تھی۔  ناشتے میں  دو لقمے سے زیادہ کھایا نہ گیا تو آسیہ بیگم نے ناشتہ نہ کرنے کا سبب پوچھا ۔ “طبیعت میں بے چینی ہے۔” انہوں نے کمزور آواز میں جواب دیا ۔ آج دکان نہ جائیے تھوڑی […]

افسانچہ : برسات کے آنسو۔ از قلم : سیدہ رابعہ ہاشمی

  از قلم : سیدہ رابعہ ہاشمی۔ احمد پور شرقیہ ،بھاولپور ساون کی برسات نے اپنی   جل تھل سے سارا شہر دھو ڈالا تھاـ درختوں کے پتے نکھر کر ہر طرف ہریالی کے دلکش مناظر بکھرے تھے ـ پنکھ پکھیرو اپنے گھونسلوں میں ڈیرا ڈالے تھے ـ اپنے پروں میں بچوں کو چھپائے سہمے ہوئے […]

افسانچہ: آزادی / تحریر: ڈاکٹر میمونہ حمزہ

تحریر: ڈاکٹر میمونہ حمزہ شادی کی تیاریاں زور وشور سے ہو رہی تھیں جب سعد کی کال نے رنگ میں بھنگ ڈال دی۔ اس نے سیاچن سے بڑی مشکل سے کال کی تھی اور حرا کی خیریت دریافت کرنے کے بعد بڑی وضاحت کے ساتھ کہا چاچی، شادی دھوم دھام سے ہو گی مگر ایک […]

افسانچہ: روٹی کا مسئلہ/ سجل راجہ

afsancha sajal raja

سجل راجہ میری پیدائش کے ساتھ ہی میری ماں کے غم بڑھ گے تھے کہ اسے اب اپنے پیٹ کے ساتھ میرے پیٹ کے لیے بھی روٹی ڈھونڈنی تھی۔ میں بڑا ہوا تو مجھے اپنے باپ کا نام تو معلوم نہ تھا لیکن ہر اس چوک اور چوراہے کا نام معلوم تھا جہاں کسی وقت […]

المیہ /از حفصہ محمد فیصل

حفصہ محمد فیصللکھنا اس کا شوق تھا اور ساتھ ہی صلاحیت نے اس شوق کو چار چاند لگا دیے تھے۔ وہ کئی رسائل اور اخبارات میں بیک وقت لکھ رہا تھا۔ مگر یہ الفاظ خالی خولی پیٹ تھوڑی بھرتے ہیں۔ اسی وجہ سے اسے اکثر اماں کی جلی کٹی سنی پڑتی ۔۔ارے ! کوئی ٹھنگ […]

نامعلوم  چٹھی/ تحریر: مدیحہ نعیم

تحریر: مدیحہ نعیم سفر وسیلہ ظفر ہے۔دینا کے آخری کونے تک سفر کرو چاہے موت سے ہمکنار کیوں نہ ہونا پڑے۔مر تو ایک دن جانا ہی ہے  لیکن مرنے سے پہلے  کچھ ایسا کر جاؤ کہ تاریخ کے سنہری حروف میں ہمیشہ کے لیے زندہ ہو جاؤ۔ہزار سال جینے  سے بہتر ہے کہ کسی ایک […]

گیدرنگ ۔۔۔ اختر شہاب

                                   اختر شہاب وہ اپنے دوست کے ساتھ اپنے استاد کی تدفین کے لئے قبرستان آیا ہوا تھا۔ اس وقت میت کو قبر میں اتارنے کی تیاریاں جاری تھیں۔ وہ بھی مدد کے لیے قبر کے سرہانے کی طرف […]

Skip to content