Saturday, April 27
Shadow

Month: January 2022

پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام مرکز تھب باغ آزاد کشمیر  میں کوچنگ سینٹر کاقیام

پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام مرکز تھب باغ آزاد کشمیر  میں کوچنگ سینٹر کاقیام

ہماری سرگرمیاں
باغ  آزادکشمیر راجہ سعید الرحمان کی زیر نگرانی پریس فار پیس فاؤنڈیشن کی لائبریری مرکز تھب باغ آزاد کشمیر میں سرمائی تعطیلات کو طلبہ و طالبات کے لیے مفید اور کار آمد بنانے کے لئے کوچنگ سینٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جہاں تین رضا کار اساتذہ بچوں کی رہنمائی کرتے ہیں - طلبہ و طالبات میں مطالعے کو شوق پروان چڑھانے کے لیے اصلاحی ، سائنسی اور تاریخی کتب کا مطالعہ بھی کیا جاتا ہے – اس موقع پر راجہ سعید الرحمان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پریس فار پیس فاؤنڈیشن پسماندہ علاقوں میں لوگوں کی فلاح وبہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔ سردیوں کی تعطیلات کا  مفید استعمال بنانے کے لیے اس کوچنگ سینٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔، ...
المدینہ 313: خدمت انسانی مشن پر گامزن -تحریر:عمر فاروق کیانی

المدینہ 313: خدمت انسانی مشن پر گامزن -تحریر:عمر فاروق کیانی

آرٹیکل
تحریر:عمر فاروق کیانیاللہ تعالی کی تمام مخلوقات میں سب سے افضل اور اشرف المخلوق انسان ہے،اور انسانوں میں سب سے بہتر وہ ہے جو انسانیت کی خدمت میں مصروف ہیں،دنیا بھر میں لاکھوں کی تعداد میں سماجی،رفاہی ادارے خدمت خلق میں مصروف ہیں۔اور ان اداروں میں مسلم فلاحی ادارے نمایاں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔یوکے میں مقیم اورسیز پاکستانی دنیا بھر میں عوامی خدمت میں مصروف عمل ہیں ،اور دنیا میں غریب ممالک اور پسے ہوئے طبقات کی خوشحالی اور اسلامی تدریج کے لیے کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ان ہی مسلم فلاحی اداروں میں سے ایک ادارہ المدینہ 313ہے جس کی بنیا د یوکے میں مقیم ایک پاکستانی نوجوان عنصرحسین نے رکھی ہے،عنصرحسین ایک سماجی کارکن ہیں جنہوں نے پاکستان میں ہونے والے زلزلہ 2005میں متاثرین زلزلہ کی بحالی اور آبادکاری کے لیے اپنے دوستوں کے ہمراہ حسب استطاعت کردار ادا کیا۔عنصر حسین مسلم نوجوانوں کے لیے ایک رول...
بہاول پور میں اجنبی   میں شامل افسانوں کا جائزہ -تبصرہ نگار رخسانہ افضل

بہاول پور میں اجنبی   میں شامل افسانوں کا جائزہ -تبصرہ نگار رخسانہ افضل

ادیب, افسانے, تبصرے, سیر وسیاحت, کتاب, ہماری سرگرمیاں
کتاب : بہاولپور میں اجنبی مصنف : مظہراقبال مظہر تبصرہ نگار  :  رخسانہ افضل- کراچی یہ کتاب بہاولپور کی محبت میں رچی بسی ہے۔ لفظ لفظ بہاولپور کی محبت سے مہک رہا ہے۔ کتاب کا سرورق بہت خوبصورت اور طباعت بہت دیدہ زیب ہے۔ جیسا کہ شمس رحمان نے اپنے تبصرے میں لکھا کہ" کتاب کا انداز تحریر اس خصوصیت کا حامل ہے کہ اس میں باتوں کو "لمکایا" نہیں گیا بلکہ جلدی جلدی بتا کر اگلے موڑ، اگلی گلی، اگلے بازار، اگلے تاریخی واقعے، اگلے یونیورسٹی کے شعبے، میوزیم، مسجد، لائبریری اور کسی نئے بہاولپوری کی کسی نئی بات کی طرف سفر جاری رہتا ہے"۔ اس کتاب میں غیر ضروری طوالت سے احتراز برتا گیا ہے۔ جگہ جگہ میٹھی سرائیکی زبان کا تڑکا بھی مزہ دیتا ہے۔ "بہاولپور کے اجنبی" نے ہمیں بہاولپور کی خوب سیر کروائی، تانگے کی سیر کروائی، ایک بھولا بسرا گانا بھی یاد کروا دیا ٹانگہ لہور دا ہووے پاویں چہنگ دا ...
بہاولپور میں اجنبی-ایک جائزہ/ نوید ملک-اسلام آباد

بہاولپور میں اجنبی-ایک جائزہ/ نوید ملک-اسلام آباد

ادیب, افسانے, تبصرے, سیر وسیاحت, کتاب, ہماری سرگرمیاں
نوید ملک-اسلام آباد سفر نامہ نگار مبصر ہوتا ہے۔مبصر بصارت کے ساتھ بصیرت بروئے کار لاتے ہوئے کائنات کے آئنے میں ایسے عکس تلاش کر کے انھیں لفظی پیکروں میں ڈھالتا ہے جو عام انسانوں کو نظر نہیں آتے۔سفر نامہ ایک طرف ذاتی تجربات کی روشنی میں کائنات کا مطالعہ ہے تو دوسری طرف رویوں کا نفسیاتی تجزیہ بھی ہے۔ایک پلیٹ فارم پر مجھ سے ایک دوست نے سوال کیا کہ سفر نامہ پڑھنے کی ضرورت دورِ جدید میں کیونکر ہو؟۔سوشل میڈیا نے دنیا کے کونے کونے کے مناظر آنکھوں میں قید کر لیے ہیں۔ جو چیز ہم اسکرین پر دیکھ سکتے ہیں ان کےبارےمیں پڑھنےکی کیاضرورت ہے۔میرا جواب تھا:"ویڈیو مناظر دکھا سکتی ہیں مگر کیفیات نہیں۔سفر نامہ نگار تودراصل الفاظ کے ذریعے کیفیات سمیٹنے کی کوشش کرتا ہے اور قاری انھیں محسوس کرتا ہے ، حظ اٹھاتا ہے" پریس فار پیس فاؤنڈیش کے زیرِ اہتمام شائع ہونے والے سفر نامے"بہاولپور میں اجنبی" نے مجھے چ...
پروفیسر عبد الصبور خان ناں بکھیاں دوہریاں اُپر تبصرہ

پروفیسر عبد الصبور خان ناں بکھیاں دوہریاں اُپر تبصرہ

Uncategorized
ممتاز غزنی صاو تھوراڑ راولاکوٹ نے رہنے والے دے، لہور نوکری کرنے، چنگا لیخنے،تھوراڑ والے آپے  چی  وی کیدے کیدے کہولی گینے ،لیکن پولسا کی یو لوک اکثر کوٹنے، اگر پاکستان نی پولس تھوراڑ اچھا ٹھی دہ یو لوک اس نی  پِنج  تہہ لم اس طرح کڈنے نے، جس طرع لوکیں ابھی نندن نی کڈی سی، لوک دسنے کہ انڈیا نی ساری فوج حالے  تک اُس نی مالش کرنی،تھوراڑیہہ  والے ویسے لوگ چنگے دے، دلیر  پہادر وی دے، جفاکش وی دے، عالم فاضل ڈاکٹر پروفیسر استاد وکیل جج حافظ وی دے، سلیقے نی گل کرنے، سلیقے کنے گل بوجنے،  غزنی صاو نی یو دوئی کتاو دی یو خالص پہاڑی او وی خالص پونچھی زبان وچ لخی دینی،  نِکیاں نِکیاں دلچسپ کہانیاں یو ہر کہرے نیاں کہانیاں دیاں۔  بوں سونے طریقے کنے لخیاں دینی۔  بندہ ہسی ہسی پھٹا ھوئی گینا،  لالہ موسی تھی شروع ہوئی  تہہ گھچی دل...
بہاولپور میں اجنبی : لسانی ،تہذیبی ، کشمیری اور بہاولپور ی شناخت کا ترجمان سفرنامہ ہے

بہاولپور میں اجنبی : لسانی ،تہذیبی ، کشمیری اور بہاولپور ی شناخت کا ترجمان سفرنامہ ہے

تبصرے
تبصرہ نگار : پروفیسر عبد الصبور خان کتاب : بہاولپور میں اجنبی پونچھ راولاکوٹ تراڑ کے نوجوان لکھاری اور دانشور مظہر اقبال مظہر کا سفر نامہ "بہاولپور میں اجنبی "پریس فار پیس فاونڈیشن کے زیِر اہتمام چھپ کر منظرعام پر آچکا  ہے بلکہ قارئین سے بے حد و حساب دادوتحسین بھی حاصل کرچکا ہے۔ کتاب کا  سرورق بہت خوب صورت ہے سرورق پر صحرا کی تصویر بہت سی تلخیوں امیدوں ،امیدوں اور تمناوؤں کو بیان کررہی ھے۔  سرخ اینٹوں سے تعمیر کردہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی  دیدہ زیب عمارت اپنے اندر ایک تہذیب و ثقافت کو سموئے نظر آتی  ہے۔  یہ خوبصورت اور دلچسپ سفر نامہ ایک صد بیس صفحات پر مشتمل  ہے۔  سفر نگار نے اپنے تعلیمی دور کے ایک خاص دورانیہ اور وقت کی خوبصورت بھولی بسری  یادوں کو تخیل کی دہلیز سے صفحہ قرطاس پہ منتقل کرکے ہم سب  کے لیے  دلچسپ...
مظہراقبال مظہرکی کتاب”بہاولپورمیں اجنبی” پرتبصرہ

مظہراقبال مظہرکی کتاب”بہاولپورمیں اجنبی” پرتبصرہ

تبصرے
 تبصرہ نگار :  پروفیسر سید وجاہت گردیزی   انسان دنیا کی مخلوقات کے لیے اجنبی ہے کیونکہ یہ کسی اور سیارے سے آیا ہے ۔یہ اجنبی جب پہلی بار اس اجنبی سرزمین پر آسمان کی کھڑکی سے نیچے پھینکا گیا تو اسے بقول اقبال کہا گیا : کھول آنکھ زمیں دیکھ فلک دیکھ فضا دیکھ! مشرق سے ابھرتے ہوئے سورج کو ذرا دیکھ! اس جلوۂ بے پردہ کو پردوں میں چھپا دیکھ! ایام جدائی کے ستم دیکھ جفا دیکھ! ساتھ ہی " سیرو فی الارض" کا حکم دے کر اجنبی انسان کی جستجو کو مہمیز دے دی گئی۔تو صاحبو تب سے یہ اجنبی نئی دنیا کی جستجو کے سحر میں مبتلا شرق تاغرب کونہ کونہ چھان رہا ہے۔ سمندر کی تہوں اور آسمان کی وسعتوں کو ناپتا پھرتا ہے ۔مارکوپولو،ابن بطولہ اور ہیون سانگ تو ہم نے نصابوں میں پڑھے ہیں۔ ایک اجنبی نے سات سمندر پار امریکہ ڈھونڈ نکالا تھا اور کچھ اجنبی یوں محو سفر ہوئے کہ ...
بہاولپور میں اجنبی

بہاولپور میں اجنبی

تبصرے
مصنف: مظہراقبال مظہر /// تبصرہ نگار : ڈاکٹر محمد صغیر خان جی ہاں یہ قطرے میں دجلہ نہیں تو اختصار میں استناد کی بہترین کاوش ضرور ہے۔  مظہر کا اظہار بہت کچھ کا مظہر ہے۔ ان دیکھی حقیقتوں کا مظاہر اور کچھ ناآسودہ خواہشوں کا مزار بھی۔ مختصر سفر، محدود قیام اور منتشر سی معلومات کی بنیاد پر ایک خوبصورت تخلیق کے تانے بانے اس مہارت سے بننا کہ "کمی پرتی" کا احساس ہی نہ ہونے پائے۔ یقیناًہنر و مہارت کا کام ہے ، جسے مظہر نے نہایت دیانت سے یوں کیا ہے کہ جزو میں کل اپنی بہت سی تفصیلات کے ساتھ سمٹ آیا ہے۔" بہاولپور میں اجنبی " ایک سفرنامہ بھی ہے اور "یادنگاری" بھی ۔زمینی سفر میں مسافر ایک تاریخی وباطنی پینڈے کو یوں کاٹ واپس آتا ہے کہ وہ بہت کچھ پاتا بھی ہے اور اک "احساسِ ضیاع" اسے سب کچھ کھونے کی وہ کتھا سنا دیتا ہے جو بہت سے بوجوہ سننا کہنا ہی نہیں چاہتے۔ مظہر یا مسافر۔۔۔۔۔۔ جی ہا...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact