Thursday, April 18
Shadow

Year: 2021

محکمہ بہبود آبادی کے تعاون سے کمیونٹی سنٹر پنیالی میں  میڈیکل کیمپ کا انعقاد

محکمہ بہبود آبادی کے تعاون سے کمیونٹی سنٹر پنیالی میں میڈیکل کیمپ کا انعقاد

ہماری سرگرمیاں
باغ ‎محکمہ بہبود آبادی کے تعاون سے پریس فار پیس فاؤنڈیشن و ڈاکٹر ظفر اقبال میموریل فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام کمیونٹی سنٹر پنیالی میں جمعرات کو ایک روزہ فری جنرل میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔جس میں سینکڑوں مریضوں کا معائنہ اور ادویات فراہم کی گئیں۔ظفر اقبال میموریل کیطرف سے سردار اکمل نعیم اور رضا کاروں نے اس پروگرام کو کامیاب کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر سلطان علی طاہر اور پریس فار پیس فاؤنڈیشن کی ٹیم نے کیمپ کا دورہ کیا۔انہوں نے کہا کہ بہبود آبادی اور پریس فار پیس فاؤنڈیشن ہیلتھ کی سہولیات کے حوالے سے اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ہم پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے ہیلتھ کی سہولیات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ‎سماجی رہنما اکمل عارف نے کہا کہ ہم عوام علاقہ کی طرف سے محکمہ بہبود آبادی اور پریس فار پیس فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔اس موقع پر انہوں نے...
پریس فارپیس  فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام منصور راٹھور ادبی ایوارڈ  کا اجرا

پریس فارپیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام منصور راٹھور ادبی ایوارڈ کا اجرا

ہماری سرگرمیاں
لندن / باغمنصور راٹھور کی برسی کے موقع پرپریس فار پیس فاؤنڈیشن کی دعائیہ تقریبپریس فارپیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام نو جوان شاعر اور سماجی کارکن منصور راٹھور کی برسی کے موقع پر مرکز لوہار بیلہ میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا -مرحوم کے درجات کی بلندی کے لئے قرآن خوانی بھی کی گئی - اس موقع پر خطاب کرتے ہوۓ پراجیکٹ منیجر روبینہ ناز نے کہا کہ منصور راٹھور ایک باصلاحیت شاعر، دردمند سماجی کارکن اور کشمیر کاز کے ایک جان باز مجاہد تھے – وہ پریس فار پیس کے فعال رکن اور متعدد سماجی تنظیموں سے بھی وابستہ رہے کوٹلی میں سماجی اور علمی سرگرمیوں کے روح رواں تھے وہ اپنےسچے لفظوں کی آبیاری میں وہ اوائل جوانی ہی میں زندگی کی بازی ہار چلے۔انھوں نے پریس فار پیس کے پلیٹ فارم سے کشمیر امن کانفرنس کا انعقاد کے علاوہ انھوں نے لائین آف کنٹرول کے عوام کے حقوق اور امن کی بحالی کے لیے بھی متعدد کامیاب اور موثر مہمات کا...
انسانی  حقوق کے عالمی دن کے موقع پر سوشل ویلفیئر کمپلیکس باغ میں تقریب

انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر سوشل ویلفیئر کمپلیکس باغ میں تقریب

خبریں
انسانی حقوق کی بقا کے لیے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے - اداروں اور عوام کا اشتراک کار ہی کامیابی کا ضامن ہے یوم انسانی حقوق پر   صابر مغل، سلطان علی، روبینہ ناز،عقیل بانڈے اور دیگر کا خطاب باغ ‎انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر سوشل ویلفیئر کمپلیکس باغ میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ ‎۔‎تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر باغ سردار صابر مغل نے کہا کہ ہم باغ میں سرکاری محکموں اور  مقامی اداروں کے ساتھ مل کر انسانی حقوق کے حوالے سے کام کریں گے۔اور سماجی تنظیموں کی مشاورت سے  انسانی حقوق کی بہتری کیلئے اقدامات کریں گے۔‎باغ انتظامیہ ہر وہ کام جس سے معاشرے میں بہتری آئے سول سوسائٹی کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔اور ہم سب ملکر فلاح انسانیت کی طرف طرف بڑھیں گے۔انہوں نے قومی، مقامی این جی اوز اور محکمہ سماجی بہبود کے کردار کو سراہا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ خوشی کی ب...
فوزیہ تاج کی کتاب سنگ ریزے کی تقریب  پزیرائی

فوزیہ تاج کی کتاب سنگ ریزے کی تقریب پزیرائی

ہماری سرگرمیاں
پروفیسر  احسان اکبر، پروفیسر جلیل عالی،ارشد ملک، نوید ملک، ،نصرت نسیم،فوزیہ تاج، عمر تنہا، علی زیوف کی شرکت   راولپنڈی  ‎پریس فار پیس فاؤنڈیشن (یو کے) کے زیر اہتمام شاعرہ  فوزیہ تاج کی کتاب سنگ ریزے  کی تقریب پزیرائی و مجید امجد ادبی ایوارڈز کی تقریب ہفتے کے روزراولپنڈی آرٹس کونسل میں منعقد ہوئی جس کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر احسان اکبر جبکہ ‎ بیگم تنویر لطیف (تمغہ امتیاز) چیئر پرسن مہمان خصو صی تھیں- میزبان ولید یاسین تھے۔ - تقریب میں مایہ نازادبی، تعلیمی اور علمی شخصیات کو  گرانقدر خدمات کے اعتراف میں پریس فار پیس فاؤنڈیشن (یو کے) کی طرف سے ایوارڈ دیے گئے  بیگم تنویر لطیف (تمغہ امتیاز)  بیگم تنویر لطیف (تمغہ امتیاز) نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس ملک کی بنیادوں میں شہیدوں کا لہو شامل ہے۔ نئی نسل آزادی کی نعمت کی قدر کرے -ہم نے بڑی محنت سے آزاد...
پاکستان کے آخری اسکول میں / جاوید چوہدری

پاکستان کے آخری اسکول میں / جاوید چوہدری

Uncategorized
جاوید چوہدری مختار مسعود صاحب کو کون نہیں جانتا‘ یہ بیوروکریٹ کم مصنف‘ مصنف کم دانشور اور دانشور کم صاحب دل تھے‘ اردو ادب کو آواز دوست‘ سفر نصیب اور لوح ایام جیسی طلسماتی کتابیں دیں‘ لاہور میں مینار پاکستان بنایا‘ منگلا اور تربیلا ڈیم کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا۔ اسلام آباد میں زرعی ترقیاتی بینک کی12 منزلہ عمارت بنوائی‘ یہ 1990کی دہائی تک وفاقی دارالحکومت کی بلند ترین اور خوب صورت ترین عمارت تھی‘مختار صاحب نے اس عمارت کی بنیاد دفتر کے چپڑاسی سے رکھوائی تھی‘ مختار صاحب زندگی کے آخری دور میں گھر تک محدود ہو کر رہ گئے۔ میل ملاقات ترک کر دی‘ 2002 میں ارشاد احمد حقانی صاحب کا کالم پڑھا‘ حقانی صاحب نے ’’ریڈ فاؤنڈیشن‘‘ کے اسکولوں اور تعلیمی انقلاب کا ذکر کیا‘ یہ حقانی صاحب سے ملے‘ اسلام آباد میں ریڈ فاؤنڈیشن کے دفتر آئے اور ایک اسکول فنڈ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا‘ ریڈ فاؤنڈیشن کے اس وق...
ہندو کش کے دامن میں۔۔۔جاوید کا ایک اور دلکش سفر نامہ۔تبصرہ / پروفیسر محمد ایاز کیانی

ہندو کش کے دامن میں۔۔۔جاوید کا ایک اور دلکش سفر نامہ۔تبصرہ / پروفیسر محمد ایاز کیانی

تبصرے
۔۔تبصرہ : پروفیسر محمد ایاز کیانیمعروف ادیب اور متعدد سفر ناموں کے خالق مستنصر حسین تارڑ نے سفر نامے کے بارے میں لکھا ہے کہ"سفر نامہ ایسی آوارہ صنف ہے جسے محض قادر الکلامی اور زبان دانی سے نہیں لکھا جا سکتاجب تک لکھنے والےکے اندر جنون جہاں گردی نہ ہو حیرت کی کائنات نہ ہو اور طبع میں خانہ بدوشی اور آورگی نہ ہو"-ایک دور تھا کہ معاشرے کے دو طبقات پڑھنے پڑھانے سے دلچسپی رکھتے تھےایک استاد اور دوسرا مولوی۔مگر یہ گئے دنوں کی بات ہے اب استادپڑھتا ہے اور نہ ہی مولوی۔اس صورتحال میں تعلیمی ادارے اور منبر و محراب دونوں ہی بے روح ہو چکے ہیں۔علمی تشنگی استاد دور کر سکتاہے نہ منبر و محراب کے وارث۔کچھ عرصہ پہلے تک ایک دینی جماعت کے لوگ پڑھنے لکھنے سے کافی رغبت رکھتے تھے۔سٹڈی سرکلز ہوتے مختلف موضوعات کی باریکیوں پر کھل کر بحث ہوتی اس طرح گنجلک مسئلوں کی باریکیاں کھل کر روز روشن کی طرح عیاں ہو جاتی تھیں۔ل...
حویلی اور اس کا تاریخی ورثہ۔۔ تحقیق: ظہیر ایوب۔

حویلی اور اس کا تاریخی ورثہ۔۔ تحقیق: ظہیر ایوب۔

آرٹیکل
تحقیق: ظہیر ایوب تقسیم  کے انقلاب تک سرزمینِ حویلی علم و دانش کا گہوارہ تھی۔جس کی دانش کا معترف اک زمانہ رہا ہے۔اس کی زرخیز مٹی نے چراغ حسن حسرت جیسے سلطان القلم پیدا کئے۔ان کے دیگر تین بھائی بھی شاعر تھے۔ان کے علاوہ کرشن چندر بھی حویلی ہی کی کوکھ میں شہرۂ آفاق افسانہ نگار بنے۔اسی مٹی نے مہندر ناتھ اور ٹھاکر پونچھی جیسے ادیب پیدا کئے۔چراغ حسن حسرت تو اپنی ادیبانہ،شاعرانہ اور صحافیانہ صلاحیتوں کے بل بوتے پر بین الاقوامی پلیٹ فارم تک چلے گئے البتہ حویلی کی رونقیں بحال رکھنے کیلئے دیگر بہت سارے شعراء کرام موجود تھے جن میں عبدالقادر خزین،فرزند علی یاس بخاری،تحسین جعفری،سید احمد درد،امام الدین ہدہد،سرون ناتھ آفتاب،ضیاء الحسن ضیاء اور سراج الحسن سراج وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔ اکثر دوست احباب حویلی نام کی وجۂ تسمیہ پوچھتے رہتے ہیں۔ ہماری معلومات کے مطابق مقبوضہ پونچھ شہر کی چار تحصیلیں تھ...
اجڑتے  اخبار سٹال – کہانی کار :  انعام الحسن کاشمیری

اجڑتے اخبار سٹال – کہانی کار : انعام الحسن کاشمیری

تصویر کہانی
کہانی کار اور تصویر : انعام الحسن کاشمیری اس معمر شخص کو نظر کی کمزوری کے باعث شاید اپنی زندگی کے واحد لطف اخبار بینی میں قدرے دشواری پیش آرہی ہے اور اسی لیے محدب عدسہ کا سہارا لے کر تکلیف کے باوجود اس شوق دیرینہ کی تکمیل کی جارہی پے۔۔۔ پہلے ہر اخبار کے سٹال پر ایسے بزرگ نظرآتے تھے مگر اب یہ سٹال اخبارات کی زائد قیمتوں اور بچ جانیوالے سٹاک کی عدم واپسی کے باعث دھیرے دھیرے اجڑتے جارہے ہیں۔۔۔ایک وقت آئے گا کہ دیگر قدیم پیشوں کی طرح اخباری ہاکر کا پیشہ بھی دم توڑ دے گا۔۔۔۔ ٹیکنالوجی نے بہت سی روایات کو تاریخ کا حصہ بنادیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ ہم سہولیات تلاش کرتے کرتے زندگی کے اصل حسن اور اس کے اصل لطف سے ہی محروم ہوتے چلے جارہے ہیں۔۔ کہتے ہیں عمر رفتہ کبھی لوٹتی نہیںجا مے کدے سے میری جوانی اٹھا کے لاعبد الحمید عدم ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact