Friday, April 26
Shadow

Month: November 2021

ابھی یارو سفر کی ابتدا ہے: ارشاد محمود

ابھی یارو سفر کی ابتدا ہے: ارشاد محمود

آرٹیکل
ارشاد محمودکرکٹ سے ا گرچہ دلچسپی نہیں۔ لیکن ملک کے طول وعرض میں پھیلی سرشاری کی کیفیت نے نہال کردیا ہے۔ہر پیر وجواں ایسا خوش مدتوں بعد دیکھا۔ میچ نہیں جیسے پاکستان جنگ میں فاتح قرارپایاہو۔ محض ایک کامیابی نے قوم کا اجتماعی مورال اس قدر بلند کیا کہ دیکھ کر حیرت ہوتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے اس قوم کو خوشی کی کوئی بڑی خبر نہیں ملی۔مسائل اور پے درپے ناکامیوں اور معاشی مجبوریوں نے ایسا جھکڑا کہ اجتماعی حوصلہ ہی شکستہ ہوگیا۔لوگ کامیابی کا تصور ہی بھول گئے۔پاکستان کو ایک بڑا کک اسٹارٹ چاہیے۔ یعنی ایک دھکا پھر یہ سر پٹ دوڑ پڑے گا۔ بدقسمتی یہ ہے کہ ہمارے دانشوروں اور سیاستدانوں کی ایک پوری نسل مسلسل مایوسی اور ناامیدی پھیلاتی ہے بلکہ ان کا کاروبار اور روزگار اندھیرے پھیلانے اور نئی نسل کو مستقبل سے مایوس کرنے ہی سے پھلتاپھولتاہے۔وہ پہلو جن سے امید پیدا ہو اور قوم کو حوصلہ ملے،عموم...
COP26: UK’s pledges to fight climate change

COP26: UK’s pledges to fight climate change

News
UK pledges over £55m to partner with Pakistan to fight climate change, manage water more sustainably and unlock climate investment Islamabad The UK has announced more than £55m of support to help Pakistan tackle climate change as part of the COP26 global climate change summit this week. As global leaders come together for COP26, this is a critical time for Pakistan. It has been ranked the 8th most vulnerable country to climate change, and by 2100, rising temperatures mean 36% of glaciers along the Hindu Kush & Himalayan range will be gone. The UK has already achieved notable successes. 90% of the world’s economy is now covered by net zero targets, up from less than 30% when the UK took on the Presidency of COP26. This will help the most vulnerable countries like ...
پریس فار پیس فاؤنڈیشن کی خدمات۔ تحریر: مریم جاوید چغتائی

پریس فار پیس فاؤنڈیشن کی خدمات۔ تحریر: مریم جاوید چغتائی

آرٹیکل
تحریر: مریم جاوید چغتائی‎پریس فارپیس ۱۹۹۹ء میں مظفرآباد میں قائم ہوئی۔ ابتداء میں اس تنظیم کا کام مقامی صحافیوں کی ایک ٹیم نے سنبھالا جنہوں نے اپنے پیشہ کی مناسبت سے تنظیم کا نام پریس فار پیس رکھا۔ پھر آہستہ آہستہ اس تنظیم میں زندگی کے مختلف شعبوں کے افراد نے شمولیت کی جن میں وکیل، طلباء و طالبات، ادیب، تاجر، تحقیق کار، امن و انسانی حقوق کے کارکن، سماجی ا ور سیاسی حقوق کے کارکن، ماحولیات اور آبادی کے مسائل پر کام کرنے والے، غربت کے خاتمہ اور خواتین کی ترقی پر کام کرنے والے بھی شامل ہوتے گئے مگر ان سب نے باہمی اتفاق رائے سے تنطیم کا نام پریس فار پیس ہی رہنے دیا۔‎  پریس فار پیس  فاوںڈیشن چونکہ ایک غیر جانبدار اور غیر منافع بخش ادارہ ہے جس میں شامل تما م رضاکار اپنی ذاتی حیثیت، صلاحیت، استعداد کار اور دستیاب وسائل کے اندر رہ کر کام کرتے ہیں،وہ ایک مٖرکزی تنظیمی ڈھانچے کے تحت ایک فعال کردار ا...
پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام فرسٹ ایڈ  ورکشاپ

پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام فرسٹ ایڈ ورکشاپ

ہماری سرگرمیاں
خالد محمود ،  روبینہ میر اور راجہ  آفتاب کا خطاب پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے تعاون سے دو روزہ فرسٹ ایڈ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا -ریڈ کریسنٹ کے فرسٹ ایڈ اینڈ پری ہسپتال ایمرجنسی کئیر آفیسر خالد محمود نے خواتین کو فرسٹ ایڈ کی تربیت فراہم کی - اس موقع پر مختلف حادثات کی صورت میں زخمیوں کی جان بچانے اور ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے ضرور ی حفاظتی اقدامات کا عملی مظاہرہ بھی کیا گیا جس میں شرکا نے گہری دلچسپی لی -ٹرینر خالد محمود نے کہاکہ ان کا ھدف ہے کہ ہر گھر میں کم ازکم ایک فرد فرسٹ ایڈ کی تربیت سے آگاہی رکھتا ہو - فرسٹ ایڈ کی ٹرنینگ آزاد کشمیر کے پسماندہ خطے میں بہت ضروری ہے کیونکہ خطے میں جدید  طبی سہولیات کا فقدان ہے -آخر میں شرکاورکشاپ کو دو روزہ کامیاب ٹرینگ پر پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کی طرف سے سرٹیفیکٹ تقسیم کیے گۓ اس موقع پر پریس فارپیس فا...
“RECOLLECTIONS OF MY LIFE: MEMOIRES OF EIGHT DECADES ” By Tariq Masud

“RECOLLECTIONS OF MY LIFE: MEMOIRES OF EIGHT DECADES ” By Tariq Masud

Opinion, Writers
Reviewer Arif Kamal   In my glance through the publication, I am refreshed on outstanding feature of the memoires as an invaluable addition to the oral history of our time. This is particularly true on three counts: tests and trials of migration and social transformations that come in the way. Second, the profile of Azad Kashmir as a distinct region and the evolution of its public service and governance process over seven decades or so. The publication provides a 'one-window' access to multiple dimensions of the process from the vantage point of a life-time accomplished public servant. Third, the memoirs recap though indirectly, the psychological behaviour patterns in a transforming society and profiles of political elite in the past seven decades or so. The Recollections echo the a...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact