Saturday, April 27
Shadow

Day: November 6, 2021

حاجی صاحب تحریر آمنہ قاسم

حاجی صاحب تحریر آمنہ قاسم

آرٹیکل
                         تحریر آمنہ قاسم          لیو پولڈ ویس بیت المقدس پہنچتا ہے۔اس کے ماموں ڈوریان کا گھر بیت المقدس کے قدیم شہر کے اندر واقع ہے۔تقریبا روزانہ بارش ہوتی ہے اس لیےگھر سے باہر نکلنے کا موقع اسے کم ہی ملتا ہے۔یہ اکثر کھڑکی کے پاس بیٹھ کر باہر کے کا نظارہ کرتا ہے۔اس کھڑکی سے اسے گھر کی پشت کی طرف ایک صحن نظر آتا ہے جو اس کی توجہ کا مرکز بن جاتا ہے۔یہ صحن ایک بوڑھے عرب کی ملکیت ہے روزانہ پھل اور سبزیاں قریب کے دیہات سے اونٹوں کے ذریعے یہاں لائی جاتی ہیں اور پھر یہاں سے گدھوں کے ذریعہ شہر کے بازاروں اور تنگ گلیوں میں سپلائی کی جاتی ہیں۔یوں یہ جگہ ایک پڑاو بن گئی ہے جہاں رات کو قافلے ٹھہرتے ہیں اور ایک گہما گہمی رہتی ہے۔لیو پولڈ ان کے طرز زندگی سے بہت متاثر ہوتا ہے یورپ کے برعکس یہاں سادگی، وقار اور سکون واطمینان اسے اپنی طرف کھینچتا ہے۔وہ لکھتاہے"...
یوم شہدائے جموں۔ انعام الحسن کاشمیری

یوم شہدائے جموں۔ انعام الحسن کاشمیری

آرٹیکل
انعام الحسن کاشمیری         ہم اس طرح کی کوئی مثال پیش کرنے سے قاصر ہیں جب ہندوستان کی تقسیم کے وقت کسی بھی ایک خطے سے تعلق رکھنے والے اڑھائی لاکھ مسلمانوں نے پاکستان کی جانب ہجرت کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کی ہوں۔ 6نومبر1947ء کشمیر کی تاریخ کا وہ سیاہ ترین دن ہے جب سیالکوٹ کے پار صوبہ جموں سے پاکستان کی جانب ہجرت کرنے والے اڑھائی لاکھ سے زائد مسلمانوں کو،کسی قسم کی مزاحمت اورمداخلت کے بغیر گاجرمولی کی طرح  کاٹ کر یوں پھینک دیاگیاکہ ان کی نعشوں کودفنانے والا بھی کوئی نہیں تھا اورنہ کفن دینے اورجنازہ پڑھنے والا……آہیں اور سسکیاں‘ غموں اورچیخوں تلے دب گئیں۔ لاکھوں وجود زمین پر یوں ڈھیر ہوئے کہ کسی کاسرسلامت نہیں اورکسی کادھڑ، کسی کا بازو نہیں اورکسی کی ٹانگ۔جسم کاہرانگ اورہر انگ کا ہرعضو ظالموں و قاہروں اورچنگیزیوں کی ظلمت و جبریت کا گہراثبوت پیش کرتاتھا۔ کشمیر کے صوبہ جموں کے یہ اڑھا...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact