ابھی یارو سفر کی ابتدا ہے: ارشاد محمود
ارشاد محمودکرکٹ سے ا گرچہ دلچسپی نہیں۔ لیکن ملک کے طول وعرض میں پھیلی سرشاری کی کیفیت نے نہال کردیا ہے۔ہر پیر وجواں ایسا خوش مدتوں بعد دیکھا۔ میچ نہیں جیسے پاکستان جنگ میں فاتح قرارپایاہو۔ محض ایک کامیابی نے قوم کا اجتماعی مورال اس قدر بلند کیا کہ دیکھ کر حیرت ہوتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے اس قوم کو خوشی کی کوئی بڑی خبر نہیں ملی۔مسائل اور پے درپے ناکامیوں اور معاشی مجبوریوں نے ایسا جھکڑا کہ اجتماعی حوصلہ ہی شکستہ ہوگیا۔لوگ کامیابی کا تصور ہی بھول گئے۔پاکستان کو ایک بڑا کک اسٹارٹ چاہیے۔ یعنی ایک دھکا پھر یہ سر پٹ دوڑ پڑے گا۔ بدقسمتی یہ ہے کہ ہمارے دانشوروں اور سیاستدانوں کی ایک پوری نسل مسلسل مایوسی اور ناامیدی پھیلاتی ہے بلکہ ان کا کاروبار اور روزگار اندھیرے پھیلانے اور نئی نسل کو مستقبل سے مایوس کرنے ہی سے پھلتاپھولتاہے۔وہ پہلو جن سے امید پیدا ہو اور قوم کو حوصلہ ملے،عموم...