Tuesday, April 23
Shadow

Day: September 30, 2021

عبدالوحید کا درختی گھر-انعام الحسن کاشمیری

عبدالوحید کا درختی گھر-انعام الحسن کاشمیری

تبصرے, کتاب
مبصر : انعام الحسن کاشمیری جناب عبدالوحید کا شمار عہد حاضر کے بڑے افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے۔ وہ افسانہ لکھنے اور اسے قاری کے مزاج میں ڈھالنے کے ہنر کے ساتھ ساتھ تنقید نگاری میں بھی یدطولیٰ رکھتے ہیں۔ انھیں یہ بتانے میں ہی ملکہ حاصل نہیں کہ افسانہ کس معیار کا ہے اور یہ ادب کی معراج کو چھوسکتا ہے یا نہیں بلکہ وہ اس کے خدوخال درست کرنے، اس کی خامیوں اور خوبیوں کو اجاگر کرنے اور اسے ایک باکمال تخلیق بنانے کی بابت بھی لکھاری کو آگاہ کرتے ہیں تاکہ تنقید محض تنقید کے دائرے میں ہی مقید نہ رہے بلکہ اس سے باہر نکل کر مفید اور مثبت رخ اختیار کرکے نتیجہ خیز ثابت ہوسکے۔ یہ چیز لکھاری کے لیے بڑی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے اور اسے بخوبی اندازہ ہوجاتاہے کہ کہاں ایسا سقم موجو دہے جسے دور کرکے تحریر کی افادیت دوچند کی جاسکتی ہے۔ جناب عبدالوحید نے انجمن ترقی پسند مصنفین کے سیکرٹری کی حیثیت سے گرانقدر خدمات سران...
ڈاکٹر محمد لطیف خان /یونیورسٹی آف پونچھ راولاکوٹ

ڈاکٹر محمد لطیف خان /یونیورسٹی آف پونچھ راولاکوٹ

رائٹرز
ڈاکٹر محمد لطیف خان ڈاکٹر محمد لطیف خان ضلع باغ آزادکشمیر کے دینی ذوق رکھنے والے ایک غریب گھرانے میں 1969ء کو پیدا ہوئے۔ 4 سال کی عمر میں ہی یتیم ہو گئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں میں حاصل کی، بچپن سے ہی اساتذہ کی توجہ کا مرکز رہے۔ آزادکشمیر یونیورسٹی مظفرآباد سے بی ایس سی اور بی ایس ایجوکیشن کی ڈگریوں کے حصول کے دوران یونیورسٹی میں نمایاں پوزیشن حاصل کی۔ بچپن سے ہی "قرآن اور سائنس" کے موضوع سے دلچسپی رہی جس کے نتیجے میں ایم فل اسلامیات اور پی ایچ ڈی اسلامیات میں اسی موضوع پر مقالے تحریر کیے۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد شعبہ قرآن و تفسیر میں پی ایچ ڈی کے نصاب کی کتاب "قرآن حکیم اور سائنس" لکھی۔ اس کے علاوہ میڈیکل کالجز کے طلبہ کے لیے "قرآن حکیم اور علمِ طب"، سول انجنیئرنگ کے طلبہ کے لیے "قرآن حکیم اور سول انجنیئرنگ"، ایگریکلچر یونیورسٹی کے طلبہ کے لیے "قرآن حکیم اور علم زراعت"...
واجد شمس الحسن تحریر۔عارف الحق عارف

واجد شمس الحسن تحریر۔عارف الحق عارف

شخصیات
تحریر۔عارف الحق عارفممتاز صحافی،ایڈیٹر اور سفارتکار واجد شمس الحسن کے انتقال کی خبر سن کر افسوس ہوا۔ان کا تعلق دلی کے ایک نواب خاندان سے تھا اور صحافت میں بھی ان کی یہ خاندانی روائت برقرار رہی وہ اپنے رویوں، دوسروں سے تعلقات،برتاؤ اور رکھ رکھاؤ میں نوابی شان رکھتے تھے اور نوابوں جیسی زندگی جیئے۔ہم دونوں کے درمیان نظریاتی اور سیاسی اختلافات کے باوجود دوستی کا تعلق تھا اور یہ تعلق آخر تک قائم رہا۔ہم دونوں ایک دوسرے کے ساتھ احترام اور رواداری کے ساتھ ملتے تھے۔ہم دونوں نے کم و بیش ۱۳سال تک جنگ گروپ میں ایک ساتھ کام کیا۔وہ جنگ گروپ کے شام کے انگریزی اخبار دی ڈیلی نیوز کے ایڈیٹر اور کالم نگار تھے اور ہم روزنامہ جنگ میں تھے۔وہ شروع ہی سے نظریاتی طور بائیں بازو سے تعلق رکھتے تھے اور پیپلز پارٹی کے بانی زیڈ اے بھٹو  کی سیاست اور قیادت کے بڑے شیدائی اورحامی تھے۔وہ اپنے ان خیالات کا اظہار اپنے کالمو...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact