Tuesday, April 23
Shadow

Month: August 2021

مدد چاہتی ہے حّوا کی بیٹی تحریر : مریم جاوید چغتائی

مدد چاہتی ہے حّوا کی بیٹی تحریر : مریم جاوید چغتائی

آرٹیکل
تحریر : مریم جاوید چغتائیفوٹو : بشکریہ روزنامہ پاکستان ۔  یہ شرم ناک سانحہ اس چودہ اگست کو مینار پاکستان کی چھاؤں میں ایک پاکستانی ٹک ٹاکر لڑکی کے ساتھ پیش آیا جو ٹک ٹاک بنا رہی تھی جس نے پاکستانی پرچم کی نسبت سے سفید شلوار قمیض پہن رکھا تھا اور سبز رنگ کا دوپٹہ اوڑھ رکھا تھا قصور کیا تھا کہ صرف تصاویر لے رہی تھی آخر کیوں عورت کو فراموش کرا دیا جاتا ہے وہ تصاویریں لے ہی رہی تھی  کہ منٹو پارک میں موجود ہزاروں پاکستانی نوجوان اُس لڑکی پر یوں جھپٹے گویا کُتا کھلے گوشت پر جھپٹنا ہے پھر کیا تھا حوّا کی ہم جنس کے کپڑے پھاڑ کر برہنہ کر ڈالا وہ ننگی آزاد پاکستانی لڑکی چیختی چلاتی رہ گئی مگر آدم کے بیٹوں نے مینار پاکستان کے سائے میں اس کا وہ حشر کیا کہ سنتالیس میں عزتیں لوٹنے والے ہندوؤں کی آتما شرمندہ ہوگئیتب ہندو نے مسلمان بچیوں کو بے آبرو کیا تھا آج پاکستانی مسلمان اس روایت کو جاری رکھے ہوئ...
تفو بر تو ای چرخ گردوں تفو۔۔تحریر۔ نائیلہ الطاف کیانی

تفو بر تو ای چرخ گردوں تفو۔۔تحریر۔ نائیلہ الطاف کیانی

آرٹیکل
تحریر۔ نائیلہ الطاف کیانی ہم کون ہیں؟ ہماری پہچان اور اصلیت کیا ہے؟ کیا ہم مسلمان معاشرہ ہیں اور کیا واقعی ہم اسلام کو مذہب اور ضابطہ حیات کے طور پر تسلیم کرتے پیں؟ اسلامی طرز زندگی سے ہماری مراد ہے کیا؟ کیا ہم واقعی اسلامی نظام چاہتے ہیں اور آج سے جھوٹ، فساد، غیبت، بہتان تراشی، کم ناپ تول، بے ایمانی، رشوت ستانی چھوڑنے اور بے راہ روی چھوڑنے پر آمادہ ہیں؟ یا اسلام سے ہماری مراد ہمیں نہیں دوسروں کو اسلامی اقدار کا پابند کرنا ہے؟  تو پھر کیا ہم مغربی معاشرے کے چاہنے والے ہیں؟ ہم لبرل ہیں؟ اگر ہاں تو دوسرے کو جینے کا حق دینے پر آمادہ کیوں نہیں ہیں؟ اگر قدامت پسند ہیں تو ہمارے افعال اقوام مغرب کی پیروی میں کیوں ہیں؟ ایک طرف ہم طالبان کی فتح کا جشن بنا کر ایک دوسرے، کو مبارک باد دے رہے ہوتے ہیں اور دوسری طرف کینیڈا، امریکہ اور یورپ کے مختلف ممالک میں رہائش کیلئے ویزے  ڈھونڈنے والی قط...
صحابہ رضی اللّہ عنہ کا مقام تحریر : محمد ثناألحق

صحابہ رضی اللّہ عنہ کا مقام تحریر : محمد ثناألحق

آرٹیکل
تحریر : محمد ثناألحق صحابی وہ شخص جس نے بحالتِ ایمان نبیﷺ سے ملاقات کی ہو اور اسلام پر وفات پائی، اگرچہ درمیاں میں ارتداد پیش آ گیا ہو۔ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے معنی ہیں: اللّہ اُن سے راضی ہوگیا‘ رَضُوْا عَنْہُ کے معنی ہیں: وہ اللّہ سے راضی ہوگئے‘ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے معنی ہیں: اُن پر اللّہ کی رحمت ہو‘ رَحِمَہُ اللّٰہُ تَعَالٰی کے معنی ہیں: اللّہ اُن پر رحم فرمائے‘ عَفَا اللّٰہُ عَنْہُ کے معنی ہیں: اللّہ نے انہیں معاف کیا۔رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وہ کتنی عظیم ہستیاں ہیں جن سے میرا اللّہ راضی ہو گیا اور دنیا میں ہی خوشخبری سُنا دی اور پھر اُن کی عظمت کو سلام کیوں نہ ہو ایک نہیں ساری کائنات کا اُن کی عظمت کو سلام۔ ، اگر  ہم ہوا پر اُڑ جاۓ، آسمان پر پہنچ جاۓ، سو بار مر کر جی لے  مگر ہم  صحابیؓ تو نہیں بنا سکتے ، ہم آخر وہ آنکھ کہاں سے لاۓ گے جس نے جمالِ جہاں آرائے ...
ڈاکٹر فضیلت بانو-افسانہ نگار۔ ماہر تعلیم۔ شاعرہ۔ لاہور

ڈاکٹر فضیلت بانو-افسانہ نگار۔ ماہر تعلیم۔ شاعرہ۔ لاہور

رائٹرز
ڈاکٹر فضیلت بانو ڈاکٹر فضیلت بانو کا شمار مشہور ادبی شخصیات میں ہوتا ہے،وہ افسانہ نگار،شاعرہ، تحقیقی وتنقیدی مزاج رکھنے والی ایک عظیم اسکالر ہونےکے ساتھ ساتھ درس و تدریس میں بھی اپنا ایک اہم مقام رکھتی ہیں۔وہ اردو اور پنجابی دونوں زبانوں میں لکھتی ہیں۔منہاج یونیورسٹی لاہورمیں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور صدرِ شعبہ اردو ہیں۔پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے اور جی سی یونیورسٹی فیصل آباد سے ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کر چکی ہیں،شادی کے بعد ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے وابستہ ہو گئیں۔سکول اور کالج کے دورمیں بہت لکھا مگر شائع نہیں کروایا۔سکول کے زمانے میں اردو کے پریڈ میں نصابی کہانیوں کی بجائے اپنی لکھی ہوئی کہانیاں سناتی تو اساتذہ اور ہم جماعت سب بہت پسندکرتیں اس حوصلہ افزائی سے کہانیاں لکھنے کا اعتمادپیدا ہوا۔۲۰۰۸ء سے پھول میں باقاعدگی سےلکھنا شروع کیا۔بچوں کے لیے اخلاقی اور سبق آموز کہانیاں لکھنے...
نیلم کنا رے / نا زیہ آصف

نیلم کنا رے / نا زیہ آصف

سیر وسیاحت
نا زیہ آصف(پس تم اپنے رب کی کو ن کو نسی نعمت کو جھٹلاؤ گے)اس فلسفے کی عملی تصو یر آپ کو کشمیرمیں دیکھنے کو ملتی ہے۔ جہا ں پتھروں سے سر پٹختے شوریلے دریا،آسما ن کی بلندیوں سے گرتی آبشاریں، دودھیا پا نی جھا گ اڑاتی ند یا ں جن کے مآخذ پر اسرار ہیں۔ نیلگوں چشمے، جن کے اوپر سیب، خوبانی، نا شپاتی اور لا ل ہو تی   چیر ی اور اخروٹ کے پھل سے لد ی ہو ئی شا خیں جھکی ہو ئی ہیں۔ تروتازہ اور صاف ہوا کی کثیر مقدار جب آپ اپنے اندر انڈیل لیتے ہیں تو آپ ایسے محسوس کر نے لگتے ہیں کہ گو یا آپ اڑنے لگے ہو ں۔وادی کشمیر، صحیح معنوں میں جنت کی تصو یر ہے۔ یہ جنت تین وا دیوں اور تین اضلا ع پر مشتمل ہے۔ وادی نیلم، جہلم، اور وادی پونچھ۔ایک مقولہ ہے کہ”کا میاب اور صحت مند زندگی کے لیے فطرت سے جڑے رہیے۔“ہم نے اسی مقولے پر عمل کیا اور پچھلے کئی سالوں کی طرح گزشتہ سال بھی ہم نے فطرت سے ہم آغوش ہو نے کاپروگرام بنا ی...
ایک شاہین کا قتل – تحریر : نوید ملک

ایک شاہین کا قتل – تحریر : نوید ملک

آرٹیکل
تحریر : نوید ملک ضیا  الحق اعوان کا تعلق ضلع سدھنوتی کشمیر کے نواحی علاقے دھار دھرچھ سے تھا۔وہ ایک دبلا پتلا، خوب رو  نوجوان تھا۔بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا اسی لیے بہت لاڈلا بھی تھا۔سارا گھرانہ اسے بہت چاہتا تھا۔زندگی کے صرف تین عشرے اس کی زندگی کا حصہ بنے۔ وہ پاک فضائیہ کا ایک دلیر اور نڈر نوجوان سپاہی تھا۔تیس جولائی  2021بروز جمعہ وہ چھٹی گزارنے کشمیر کی طرف اڑانیں بھر رہا تھا۔راستے میں اپنی ہمشیرہ کے گھر دن کا کھانا کھایا اور پھر وہاں سے روانہ ہوا۔پانچ بجے تک فیس بک اور سوشل میڈیا پر اس کی لاش کی تصویریں گردش کرنے لگیں۔پورے خاندان پر آسمان ٹوٹ پڑا۔ کہوٹہ سے کچھ کلومیٹر آگے  درختوں کے جھنڈ میں کسی سفاک قاتل نے موقع ملتے  ہی اسے لقمہء اجل بنا دیا ۔تحقیقات جاری ہیں   ، کس نے کس وجہ سے ایک بے قصور نوجوان کے لہو سے اپنے ہاتھ رنگین کیے، دو بیٹوں کو کم عم...
قومی کانفرنس برائے ادب اطفال 2021 ۔تحریر: غلام زادہ نعمان صابری

قومی کانفرنس برائے ادب اطفال 2021 ۔تحریر: غلام زادہ نعمان صابری

آرٹیکل
تحریر: غلام زادہ نعمان صابریسات اگست 2021 بروز ہفتہ ملتان ٹی ہاؤس میں قومی کانفرنس برائے ادب اطفال منعقد کی گئی۔کانفرنس کا موضوع" کورونا کی صورت حال میں اہل قلم کا کردار" تھا.سال 2019 کے آخری ایام میں کورونا کی وبا نے سر اٹھایا اور پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ یوں  2020 کی قومی کانفرنس برائے ادب اطفال اسی وجہ سے منعقد نہیں ہوسکی تھی۔ اس سال اللہ پاک کی توفیق و عنایت سے کانفرنس کا انعقاد ممکن ہوا۔ حالاں کہ کورونا کی وجہ سے حالات اب بھی سازگار نہیں تھے۔ آخری وقت تک کچھ نہیں کہا جاسکتا تھا کہ حالات کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔ایسی ادبی تقریبات کے انعقاد کا مقصد لکھاریوں کی حوصلہ افزائی اور مقابلوں میں کامیاب ہونے والے  امیدواروں کو ایوارڈز اور اسناد سے نوازنا ہوتا ہے تاکہ ان کی ادبی خدمات کو پذیرائی ملے اور آئندہ کے لیے وہ  بہتر سے بہتر ادبی خدمات سر انجام دے سکیں۔قومی کانف...
دارا و سکندر سے وہ مردِ فقیر اولیٰ تحریر : ظہیر ایوب

دارا و سکندر سے وہ مردِ فقیر اولیٰ تحریر : ظہیر ایوب

شخصیات
 تحریر : ظہیر ایوبمعدودے چند نفوس ایسے ہوتے ہیں جو ہمارے قلوب و اذہان پر گہرے نقوش ثبت کر جاتے ہیں۔جنکی لمحاتی صحبت بھی ہماری زندگیوں پر دور رس اثرات مرتسم کر جاتی ہے۔انکی محفل میں تقدس و پاکیزگی کا ایک گہرا احساس ہوتا ہے۔وہ لب نہ بھی ہلائیں لیکن انکی ذات و صفات کا نورانی ہالہ دوسروں کو اپنی ٹرانس میں لیے رکھتا ہے۔ وہ ایک ہی نظر میں سارا لائف اسٹائل بدل دینے کی قدرت رکھتے ہیں۔دلوں پر خواہ کتنا ہی میل و زنگ کیوں نہ لگا ہو وہ ایک پل میں اسے اتار کر صیقل کر دیتے ہیں۔ان کا وجود ایک نعمت غیر مترقبہ کا درجہ رکھتا ہے۔ان کا سایہ برکت، سلامتی اور خوشحالی کا مؤجب ہوتا ہے۔وہ منبع سکوں اور امن و آشتی کے سفیر ہوتے ہیں۔ ہمہ وقت آسانیاں تقسیم کرتے رہتے ہیں اور سراپاء پیار ومحبت ہوتے ہیں۔دارا و سکندر سے وہ مردِ فقیر اولیٰہو جس کی فقیری میں بوئے اسد اللّٰہیآج خواجہ شفیع مدنی قدس سرہ کی رحلت پر سوچتا ہوں ک...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact