Thursday, April 25
Shadow

Day: August 27, 2021

رخشندہ بیگ -افسانہ نگار ، کہانی کار ۔شاعرہ -کراچی

رخشندہ بیگ -افسانہ نگار ، کہانی کار ۔شاعرہ -کراچی

رائٹرز
رخشندہ بیگ رخشندہ بیگ کراچی سے تعلق رکھتی ہیں ۔ ایک خاتون خانہ ہیں ۔افسانے ، افسانچے ، مائیکروف ، ناول  ، کالمز ، نظمیں اشعار وغیرہ یہ سب لکھتی رہتی ہیں  جو مختلیف اخبارات اور میگزین میں لگتے رہتے ہیں ۔اس کے علاوہ بچوں کے ادب کے لیے کام کر رہی ہیں  کہانیاں اور نظمیں بچوں کی بھی مختلیف میگزین میں لگتی رہتی ہیں ۔ اب تک بہت سی  تعریفی اسناد ،انعامات اور شیلڈ وغیرہ مل چکی ہیں اس کے علاوہ کتابوں کے تحائف نے انہیں ایک چھوٹی سی لائبریری کا مالک بھی بنادیا ہے ۔ جن میں سے (کافی خریدی بھی ہیں )۔  رخشندہ بیگ کی ایک کتاب کنج آبگیں آچکی ہے  دوسری چہرہ در چہرہ۔۔۔افسانوی مجموعہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے ۔فیس بک اور مختلیف واٹس ایپ گروپ میں ایکٹو رہتی ہیں۔ یہی ان کا مشغلہ یا شوق جو بھی سمجھ لیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ  زندگی نے کافی وقت کے بعد فرصت دی تو اپنے د...
ہمار ی ثقافتی میراث : ٹوکرے – کہانی کار انجینئر صدیق شاذؔ

ہمار ی ثقافتی میراث : ٹوکرے – کہانی کار انجینئر صدیق شاذؔ

تصویر کہانی
کہانی اور تصویر :انجینئر صدیق شاذؔ دیہاتوں میں ٹوکرے بنانے والے کو استاد کہا جاتا ہے بلکہ جو شخص جس فن کا مظاہرہ کرتا ہے وہ استاد کہلاتا ہے ۔۔۔۔۔انسان کے اندر ذوق ہو تو وہ ہر فن سیکھ سکتا ہے اور استاد بن سکتا ہے ۔۔۔۔اس فن میں میرا استاد میری والدہ ہیں جنہوں نے مجھے پڑھائی کے ساتھ ساتھ ٹوکریاں بنانے کا فن بھی سکھا دیا ۔۔۔۔۔ٹوکری کا فن ہمارے ہاں تقریباً 1107ٕ ٕ میں  ہمارے آباؤ اجداد مراد ڈار نے متعارف کروایا ۔۔۔۔اس سے قبل بھی ٹوکری بنائی جاتی تھی لیکن کوئی خاص محارت نہ تھی انہوں نے اپنی خاص مہارت سے یہ فن ہمارے ہاں بزرگ خواتین کو سکھایا اور کامیاب رہے اُس کے بعد ہمارے ہاں یہ فن نسل درنسل چلتا رہا اور ہم تک پہنچ پایا ۔۔۔۔لیکن ہم اور ہماری نسلیں اس فن کو معیوب سمجھتی ہیں چونکہ ہم بازار سے پلاسٹک کی چیزوں کو ےترجیع دیتے ہیں لیکن اتنی زحمت نہیں کرتے کہ اپنی ہاتھوں سے ایسی چیزیں تیار کر...
ہاجرہ عمران خان -افسانہ نگار،ناول نگار -لاہور

ہاجرہ عمران خان -افسانہ نگار،ناول نگار -لاہور

رائٹرز
ہاجرہ عمران خان ہاجرہ عمران خان ابھرتی ہوئی افسانہ و ناول نگار ہیں۔ گریجویشن کینٹ کالج لاہور سے اور ایم اے اردو پنجاب یونیورسٹی سے کیا۔ کئی سال درس و تدریس سے وابستہ رہی ہیں۔ لاہور کی ایک مشہور این جی او کے شعبہ تعلیم سے بھی وابستہ رہیں اور جو بچے معاشی طور پر سکول جانے سے قاصر تھے ان کی تعلیمی معاونت میں بھرپور  کردار ادا کیا۔۔ انھیں بچپن سے بچوں کا ادب پڑھنے اور کہانیاں لکھنے کا شوق رہا اور یہ شوق انہیں پاکستانی، انگریزی، روسی، جاپانی ادب سے جوڑتا چلا گیا۔  ‎ باقاعدہ لکھنے کا آغاز 2015 سے کیا -‎فیس بک پر ان کا صفحہ  ”ہاجرہ خان رائٹس”کے نام سے موجود ہے۔ جس پر  قسط وار ناولز اپلوڈ کرتی ہیں۔ قارئین کی جانب سے ان کے ناولز کو بہت سراہا گیا ہے۔ مختلف ادبی گروپس میں بھی ان کا کام شئیر کیا جاتا ہے۔‎مختلف اخبارات، ویب سائٹس، ادبی گروپس اور ڈائجسٹس میں آرٹیکلز، افسانے او...
وادی باغسرپر ایک نظر نازیہ آصف

وادی باغسرپر ایک نظر نازیہ آصف

سیر وسیاحت
نازیہ آصف naziaasifadv@gmail.com چند ماہ پہلے وادی باغسر سے ایک دعوت نامہ ملا۔دعوت دینے والے صوبیدار(ر)صغیر احمد صاحب تھے۔ ایک ایسی وادی سے دعوت نامہ موصول ہو جو خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہو تو ایسی دعوت کو ٹھکرانا کفران نعمت کے مترادف ہو گا۔ اگست کا مہینہ تھا اور موسم برسات کی جولانیاں اپنے عروج پر تھیں۔ وادی باغسرجانے کیلئے سفر کا آغازصبح دس بجے اسی تاریخی روڈ یعنی بھمبھر روڈ سے ہوا جو صدیوں سے کشمیر جانے والے قافلوں کی گزر گا ہ رہا۔بھمبھر روڈ کو ماضی میں کئی ناموں جیسے مغل روڈ،نمک روڈ اور بادشاہی روڈ کے نام سے بھی پکاراگیا۔ بادشاہی روڈ کے نام سے گجرات میں ابھی بھی اس روڈ کے آثار موجود ہیں جو کبھی مغل بادشاہوں کی گزر گاہ رہی تھی۔گجرات سے نکل کر یہی روڈ لادیاں جیسے تاریخی قصبے کو بائی پاس کرتے ہوئے برنالہ چیک پوسٹ سے گزرتے ہوئے بھمبھر پہنچتی ہے۔ برنالہ پنجاب کی آخری چوکی ہے۔ یہاں س...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact