Thursday, April 18
Shadow

Day: August 6, 2021

وزیر اعظم ازاد کشمیر کون ہیں؟ تحریر : سردار محمد حلیم خان

وزیر اعظم ازاد کشمیر کون ہیں؟ تحریر : سردار محمد حلیم خان

آرٹیکل
سردار محمد حلیم خانسردار عبدالقیوم نیازی پٹھان نہیں ہیں۔کسی کے نیازی پکارنے پہ نیازی اپنے نام کے ساتھ ایسا چپکایا کہ یہ ان کے لءے ازاد کشمیر کا تاج بن گیا۔اپ درہ شیر خان کے دلی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں۔یہ علاقہ مستقل بھارتی فاءرنگ کی زد میں رہتا ہے۔اس میں کوءی دو راءے نہی کہ ان کے نام کے ساتھ جڑے نیازی کے لاحقے نے وزریر اعظم پاکستان کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔لیکن یہ حقیقت ہے کہ وہ پی ٹی اءی کی ٹیم میں ایک صاف ستھرے کردار کے مالک صوم و صلات کے پابند اور بیرسٹر صاحب اور گنڈا پور جیسی بیماری سے محفوظ ہیں۔سابق وزیر ہیں اور پارٹی کی مرکزی تنظیم کا حصہ ہیں۔عوام میں زبردست پذیراءی رکھتے ہیں۔اور جب جب وہ ہارے بہت کم مارجن سے ہارے ۔سیاست کا اغاز ممبر ڈسٹرکٹ کونسل پونچھ کی حیثیت سے کیا اورپہلی بار بڑے بھاءی سابق وزیر مال سردار غلام مصطفی  کے میٹرک کی پابندی کی زد میں انے کی وجہ سے...
ایک تحریری مقابلے کا احوال -تحریر : عطرت بتول نقوی

ایک تحریری مقابلے کا احوال -تحریر : عطرت بتول نقوی

ہماری سرگرمیاں
تحریر : عطرت بتول نقوی‎پریس فار پیس فاؤنڈیشن نے محترمہ تسنیم جعفری صاحبہ کی سائنسی ادب کے حوالے سے خدمات  ، نوجوانوں کو سائنس وٹیکنالوجی کے حوالے سے آ گاہی دینے ،ماحولیات کے حوالے سے شعور دینے کے سلسلے میں مقالہ نگاری کا ایک مقابلہ کروایا تھا -یہ ایک مفید مقابلہ تھا کیونکہ ان پر کچھ لکھنے کے لئے ان کی پندرہ کتابوں کا مطالعہ ضروری تھا اور ان کے کام پر گہرائی سے ریسرچ ضروری تھی اور اس ریسرچ کے دوران میری معلومات میں اضا فہ ہوا- ان کی کچھ کتب میں نے مصروفیات کی وجہ سے سر سری پڑھی تھیں لیکن ریسرچ کے دوران میں نے گہرائی سے مطالعہ کیا تو علم میں اضافہ ہوا ، مجھے ان کی کتاب ، لے سانس بھی آہستہ ، بہت پسند آ ئی ، اس میں اگرچہ سائنسی مضامین ہیں لیکن بے حد دلچسپ پیرائے میں ہیں اور ادبی چاشنی سے مزین ہیں اور بہت مفید موضوعات پر ہیں ، اس مقابلے کے لیے پریس فار پیس فاؤنڈیشن مبارک باد کی مستحق ہے ایسے ع...
انصاف کی منتظر جنت ارضی -تحریر : مریم جاوید چغتائی

انصاف کی منتظر جنت ارضی -تحریر : مریم جاوید چغتائی

آرٹیکل
تحریر : مریم جاوید چغتائی کتاب کب تک کُھلی رہے گیکبھی تو آغاذِ باب ہو گااُجاڑ دی جنھوں نے بستیاُن کا بھی حساب ہو گاوادیِ کشمیر کے سرسبز و بلند و بالا پہاڑ، وہ رنگ برنگی وادیاں،وہ تازہ ٹھنڈے پانی کے چشمے، سرسبز چادر اُوڑھے خوبصورت کھیت، وہ حسین رنگین پتوں والے درخت، ٹھنڈی اور تازہ ہوائیں وہ پرندوں کی خوبصورت آوازیں وہ خوشگوار موسم کو محسوس کرتے ہوئے ہم کشمیر کی سرزمین کے بارے میں کچھ الفاظ بیان کرتے ہیں تو ہماری روح کو راحت دل کو سکون ملتا ہے مگر اس حسین وادی جیسے جنت نظیر کا نام دیا گیا ہے اسے الفاظ میں بیان کرنا خاصا مشکل ہو جاتا ہے ہمارے پاس الفاظ کم پڑ جاتے ہیں کہ ہم اس جنت کی خوبصورتی بیان کر سکیں۔ اس قدر خوبصورت وادیاں، بلندو بالا پہاڑ، ندی نالے، سرسبز کھیت، تازگی بھری ہوائیں، وہ بزرگوں کا بچوں کو لے کر بیٹھنا اور تاریخی کہانیاں سُنانا وہ ماؤں کا اپنے بچوں کو اس سرزمین پر قربا...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact