Thursday, April 25
Shadow

Day: July 18, 2021

وادی نیلم کے جنگلات کو عالمی ورثہ قرار دے کر یونیسکو کے حوالے کرنے کا مطالبہ

وادی نیلم کے جنگلات کو عالمی ورثہ قرار دے کر یونیسکو کے حوالے کرنے کا مطالبہ

خبریں
رپورٹ :  راجہ امیر خانوادی نیلم کے دانشوروں ، سماجی کارکنوں اور سنجیدہ سیاسی رہنماؤں پر مشتمل فعال سماجی ادارے بیٹھک نے وادی نیلم کے مسائل کے حل اور مقامی جنگلات اور جنگلی حیات کی حفاظت اور ترویج کے لئے خصوصی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے-  سماجی گروپ ممبران کی بیٹھک کنڈل شاہی واٹر فال کے قریب سندر گراں اور  نالہ جاگراں کے سنگم  پر منعقد ہوئی. جناب اقبال اختر نعیمی. حافظ نصیر الدین مغل ،محمد حنیف اعوان , عبدلالبصیر تاجور.امیدواروقانون ساز اسمبلی ،سید کمال حسن شاہ ،جواد احمد پارس اور راجا محمد امیر خان نےشرکت کی - بیٹھک کے  مہمان خصوصی ڈاکٹر بصیر الدین قریشی ماہر  ماحولیات و جنگلی حیات.اور لطیف الرحمان  آفاقی رہنما لبریشن لیگ تھے - بیٹھک کے شرکا کو بتایا گیا کہ سندر گراں یا سونا گراں علاقہ دراوہ میں قبل از مسیح آثار قدیمہ کے طور پر مشہور ہے. جناب سمیع اللہ منہ...
ووٹ کا درست استعمال وقت کی ضرورت-تحریر : شبیر احمد ڈار

ووٹ کا درست استعمال وقت کی ضرورت-تحریر : شبیر احمد ڈار

آرٹیکل
تحریر  :-   شبیر احمد ڈار       ووٹ ایک امانت ہے جس کا درست استعمال ہر شہری کا دینی و قومی فریضہ ہے ۔  عہد حاضر میں ووٹ کا استعمال اسلامی و قومی فریضہ کی نسبت ذاتی مفادات کو مدنظر رکھ کر کیا جاتا ہے ۔ ووٹ کی اہمیت سے آگاہ ہونا وقت کی عین ضرورت ہے ۔  ریاست آزاد جموں و کشمیر میں الیکشن کی گہماگہمی عروج پر ہے  الزامات ، نعرے بازی اور جھوٹے وعدوں سے عوام کی توجہ حاصل کی جا رہی ۔  ریاست میں غربت ، بےروزگاری اور مہنگائی عروج پر ہے اور سیاست دان انہی چیزوں کو غنیمت سمجھتے ہوئےعوام کو سبز باغ دیکھا کر ووٹ حاصل کرنا چاہتےہیں ۔     ووٹ کا درست استعمال ہر مرد و عورت پر فرض ہے کیوں کہ ووٹ کا درست استعمال ہی ملک میں استحکام لاتا ہے ۔  ووٹ کے درست استعمال کے ذریعے ہی ایک مثبت سوچ کا حامل باشعور سیاست دان اسمبلی میں جاتا ہے جہاں اسے عوام کی ترجمانی کا حق حاصل ہوتا ہے اور وہ معاشرے و قوم کے لیے مثبت تبدی...
مصطفی توحید کی تازہ غزل

مصطفی توحید کی تازہ غزل

شاعری
مصطفیٰ توحیدکسی کے  پیار نے  مارا  مجھے ہےجہاں  میں  کردیا  تنہا  مجھے ہےوہ ہر پل اب بھی میرے پاس ہی ہےیہ سچ ہے یاکہ واہمہ  مجھے ہےمجھے بانہوں میں بھر کر دل لگا کروہ کاوش سے گلے  ملتا مجھے ہے   میں کیسے مان لوں یہ بات اسکیکہ ساری عمر بس سوچا مجھے ہے نئے امکاں  ہیں اسکی شاعری  میںوہ غالب کو نہیں پڑھتا مجھے ہےمحبت  دے یا  نفرت  وہ  کرے  ابوہ جیسا ہے بہت  بھایا مجھے ہے زمانے   سے   بہت  ہی  دور  توحید   فصیل وقت  نے   رکھا مجھے ہے
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact