Friday, April 26
Shadow

Day: July 13, 2021

ام الاساتذہ محمودہ ناہید کے نام /تحریر : محمد تعظیم دانش

ام الاساتذہ محمودہ ناہید کے نام /تحریر : محمد تعظیم دانش

شخصیات
تحریر : محمد تعظیم دانش  دیکھا نہ کوہ کن کوئی فرہاد کے بغیر   آتا نہیں ہے فن کوئی استاد کے بغیر    نپولین نے کہا تھا : تم مجھے اچھی مائیں دو ، میں تمہیں بہترین قوم دوں گا  ماں کی یہ اہمیت اس لیے ہے کہ انسانوں کا بچپن ماں کی گود میں بسر ہوتا ہے اور انسان کا بچپن جیسا ہوتا ہے  اس کی باقی زندگی بھی ویسے ہی ہوتی ہے  لیکن بچپن صرف ایک ’’اجمال‘‘ ہے صرف ایک ’’امکان‘‘ ہے استاد کی اہمیت یہ ہے کہ وہ اس اجمال کی تفصیل فراہم کرتا ہے اور امکان کو حقیقت بناتا ہے  اس اعتبار سے دیکھا جائے تو ماں بچپن کی ’’استاد‘‘ ہے اور استاد ایسی ’’ماں ‘‘ ہے جس کا اثر پوری زندگی پر پھیلا ہوا ہوتا ہے ماں کی گود سے اٹھ کر بچہ سب سے پہلے مدرسہ یعنی استاد کے پاس جاتا ہے اور وہاں سے اس کی شعوری زندگی کا آغاز ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ استاد کی اہمیت زندگی میں ماں سے بھی بڑھ جا...
Nabeela Ahmed- Writer, Storyteller, Poetess, Artist, Mirpur/Bradford,

Nabeela Ahmed- Writer, Storyteller, Poetess, Artist, Mirpur/Bradford,

Writers
Nabeela Ahmed is a writer, storyteller, multilingual poet, and spoken word artist. She writes and shares her work in English, Urdu, and Pahari. Her poetry was the main feature of the Keighley Arts and Film Festival in 2020. She has had poems published in England, America, Pakistan, and India. She self-published her book, Despite our Differences via Amazon in 2018 and is currently working on her novel. Click here to access the Kindle edition Despite our Differences! Despite our differences:  Nabeela Ahmed (Author)
تیرہ جولائی سے پچیس جولائی تک -/ :سردار محمد حلیم خان

تیرہ جولائی سے پچیس جولائی تک -/ :سردار محمد حلیم خان

آرٹیکل
سردار محمد حلیم خان hjrat786@gmail.com تیرہ جولائی ریاست جموں وکشمیر کی تاریخ میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔اس دن بائیس فرزندان توحید نے اپنا خون دے کر تحریک ازادی کی جس شمع کی بنیاد رکھی اس کی لو اکانوے سال گزرنے کے باوجود مدہم نہیں ہوئی۔شیخ عبداللہ آتش چنار میں لکھتے ہیں کہ جب ہری سنگھ کی بربریت کے نتیجے میں اذان مکمل کرتے ہوئے بائیس فرزندان توحید خاک وخون میں نہا چکے تو ہم نے زخمیوں کا جائزہ لینا شروع کیا ایک زخمی نے مجھے اشارہ کر کے قریب بلایا اس نے کہا شیخ صاحب ہم نے اپنا فرض پورا کر دیا ہے اب آپ نے اپنا فرض پورا کرنا ہے۔ یہ الفاظ ادا کرتے ہی اس کی روح پرواز کر گئی میں اس شہید کے الفاظ پہ غور کرتا ہوں تو کانپ جاتا ہوں یقینا ہر شہید کی یہ تمنا ضرور ہو گی کہ جس مشن کی خاطر وہ جان دے رہے ہیں زندہ بچ جانے والے اس کی تکمیل کریں۔13 جولائی کے شہداء سری نگر کا قصور کیا تھا اور ان...
شجر سایہ دار باپ کی عظمت / تحریر :محمد ثناألحق

شجر سایہ دار باپ کی عظمت / تحریر :محمد ثناألحق

آرٹیکل
تحریر :محمد ثناألحق ;مجھ کو چھاؤں میں رکھا اور خود جلتا رہا دھوپ میں  میں نے دیکھا اِک فرشتہ باپ کے روپ میں; ناجانے آج کا زمانہ ماں ماں ہی کیوں کہتا ہے وہ بھی زبانی کلامی ۔والدین دنیا کی وہ انمول نعمت ہیں کہ یہ نعمت  کھونے کے بعد کبھی  بھی نہیں حاصل   ہو سکتی۔ماں اگر جنت ہے تو باپ جنت کا دروازہ ،باپ کی رضا اللّہ کی رضا ہے،پھر کیوں آج کے معاشرے میں باپ کو  زیر بحث نہیں لایا جاتا ۔باپ وہ عظیم ہستی ہے جو خود کو  کبھی سورج کی گرمی تو کبھی سردی کے کُہر سے ٹکرا دیتا ہے۔ایک بیٹے کی ہی نہیں بیٹے کی مامتا کی بھی پرورش کرتا ہے ۔ سمندرکِنارےایک  جھوپڑی تھی جس میں ایک غریب لکڑہارا اپنے  تین سالا بیٹے اور بیوی کے ساتھ رہتا  تھا ایک دن اُن والدین  کا لخت جگر   سمندر میں گِر گیا تو دونوں   بچے کو نکالنے لگے  تو  ماں غم سے نڈھال ہو گی  ماں تو ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact