Friday, April 26
Shadow

Day: June 11, 2021

جہنم کے مہمان خصوصی / تحریر : محسن شفیق

جہنم کے مہمان خصوصی / تحریر : محسن شفیق

آرٹیکل
تحریر : محسن شفیق  جب غار حرا سے وحدانیت کا نور پھوٹا، رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے اپنے اہل و عیال کو اور دوست احباب کو اس مقدس پیغام سے روشناس کیا تو حضرت خدیجہ رض، حضرت ابو بکر صدیق رض، حضرت علی کرم اللہ وجہہ اور حضرت زید رض نے فوراً لبیک کہا اور رسول خدا صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ پر بیعت کر لی۔ اکابرین مکہ اپنی نام نہاد طاقت کے زعم میں دشمن بن گئے۔ جس چچا نے ولادت کی خوشی میں لونڈی آزاد کی تھی اس نے چہرہ انور پر پتھر پھینک دیا۔ یوں ید ابو لہب پیغام توحید و رسالت کے خلاف اٹھنے والا سب سے پہلا ہاتھ بن گیا۔  پیغام نبوی ہر قلب سے ٹکرایا، ہدایت کے پیاسوں کے لیے رحمت اور کفر کے علمبرداروں کے لیے ایک چیلنج بننے لگا۔ پسے ہوئے طبقات، عورتوں، غلام مردوں اور غلام عورتوں، جانوروں حتیٰ کہ چرند و پرند کے لیے ایک نئی صبح طلوع ہوئی۔ یہ وہ وقت تھا جب مسلمانوں کے دوست کھلم...
آزاد کشمیر اسمبلی کی سیاہ کاری /سردار محمد حلیم خان

آزاد کشمیر اسمبلی کی سیاہ کاری /سردار محمد حلیم خان

آرٹیکل
تحریر : سردار محمد حلیم خان  hjrat786@gmail.com گذشتہ ہفتے آزاد کشمیر اسمبلی نے اپنے اجلاس میں ایک بل کی منظوری دی جس کے مطابق مختلف محکموں میں تعینات عارضی ملازمین کو کسی امتحانی اور جانچ پرکھ کے مرحلے سے گزارے بغیر مستقل کر دیا گیا۔اس کے نتیجےمیں میں وہ لوگ لیکچررز سینئر ٹیچر اور جریدہ ملازمین بن گے جن کی تعلیمی قابلیت یہ تھی کہ وہ پبلک سروس امتحانات اور این ٹی ایس پاس نہ کر سکے۔کس قدر ستم ظریفی اور اندھیر نگری ہے کہ پی ایچ ڈی اور ایم فل نوجوان یا تو پرائمری اور جونئیر ٹیچر لگ گے یا محکموں کی طرف سے اسامیاں چھپا کر رکھنے اور مشتہر نہ کرنے کی وجہ سے انتظار کی سولی پر لٹکا دیے گے لیکن انتہائی بد دیانتی اقربا پروری اور متوالہ نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوے نااہل کئی کئی پی ایس سی اور این ٹی ایس فیل کرنے والے رشوت سفارش یا چند ووٹوں کی اہمیت رکھنے والے خانوادوں کے کند ذہن اور نالائق اف...
انسانیت بچھڑ گئی/ تحریر ش م احمد

انسانیت بچھڑ گئی/ تحریر ش م احمد

آرٹیکل
تحریر : ش م احمد   کسی دل جلے نے سچ کہا ہے  ؎  خط جو میں نے لکھا ہے انسانیت کے نام پر   ڈاکیہ ہی مرگیا، پتہ پوچھتے پوچھتے   جب انسانیت لاپتہ ہو تو سمجھ لیں انسان کا اَتہ پتہ ملنابھی محال وجنوں ہوا۔ اس لئے انسانیت کے نام لکھا گیا خط لے کرڈاکیہ جائے تو  جائےکہاں؟ انسانیت کا مر جانا تمام انسانوں کے لئے ایک ناقابل ِتلافی نقصان ہوتا ہے، چاہے لوگ اس خسارے کا فہم و شعور رکھتے ہوں یا نہیں۔ واقعی انسانیت کی موت عام فوتیدگی سے مختلف ، کفن دفن کی احتیاج سے مبرا ، تعزیت پرسی کی رسم سے عاری ہوتی ہے۔ اس نوع کی منفرد موت میں ظاہراً کوئی تابوت اُٹھتا نہیں، کہیں کوئی چتا جلتی نہیں، کہیںکوئی جسد خاکی چیل کوؤں اور گِدھوں کے سامنے پیش کیا نہیں جاتا ،نہ کسی اہرامِ مصر میں اس لاش کو ہزاروں سال تک حنوط کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔ انسانیت کی موت کا اعلان اُس وقت حساس لوگ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact