Thursday, April 25
Shadow

Day: May 26, 2021

سیدہ بابرہ رضوی -شاعرہ -صحافی -راولپنڈی / اسلام آباد

سیدہ بابرہ رضوی -شاعرہ -صحافی -راولپنڈی / اسلام آباد

رائٹرز
سیدہ بابرہ رضوی   سیدہ بابرہ رضوی قومی اخبارات کے ساتھ وابستہ رہیں -آپ نے اپنے قلم کے ذریعے معاشرے کے مظلوم طبقات کے حقوق کو اجاگر کیا ۔ آپ کی دو تصانیف " رخ شناسائی " اور " انکشاف " منظر عام پر آ چکی ہیں ۔ آپ ایک حساس طبیعت کی مالک ، درد دل رکھنے والی اور سلجھی ہوئی شخصیت تھیں ۔  ملک کے صحافتی اور ادبی حلقوں میں انھیں احترام اور محبت سے یاد کیا جاتا ہے -کینسر جیسےمہلک مرض میں مبتلا ہونے کے باوجود اپنی صحافتی و ادبی سرگیوں کو متاثر نہ ہونے دیا اور اس مرض سے لڑتی ہوئی اس دنیا فانی سے چل بسی ۔ مرحومہ کی تصانیف ان کے اعلی ذوق  اور انسانیت نوازی کی مثال ہیں (یہ تعارف شبیر احمد ڈار نے مرتب کیا ہے ) ...
وقار احمد میر -شاعر -مصنف -وادی نیلم

وقار احمد میر -شاعر -مصنف -وادی نیلم

Writers, رائٹرز
وقار احمد میر      خطہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے باشعور ، باصلاحیت و ادبی شخصیات میں ایک تابندہ نام وقار احمد میر کا ہے ۔ آپ کی دو تصانیف  منظر عام پر آنے کے بعد مقبولیت حاصل کر چکی ہیں ان میں 2014ء میں شائع ہونے والی آپ کی تصنیف " کہکشاں " ( وادی نیلم کے شعرا کا منتخب کلام ) اور دوسری تصنیف اصناف ادب ( توصیحی لغت ) شامل ہے ۔ آپ کا ادبی  رجحان مزاحیہ نثر ، شاعری ، مضمون نگاری ، تحقیق کی جانب ہے ۔  آپ نے ایف ۔  ایس ۔ سی کا امتحان شاہین ماڈل کالج مظفرآباد ، بی ۔ اے کا امتحان  پی ۔ جی ۔ سی مظفرآباد  ، ایم ۔ اے اکنامکس کراچی یونی ورسٹی ، ایم ۔ اے اردو مظفرآباد یونی ورسٹی  ، ایم ۔ فل اردو کا امتحان علامہ اقبال اوپن یونی ورسٹی سے امتیازی نمبرات سے پاس کیا ۔ ایف ۔ ایس ۔ سی کے دوران اپنے استاد محترم ڈاکٹر افتخار احمد  مغل مرحوم کے فیضان صحبت کی بدولت ادب کی جانب ان کا رجحان بڑھا ۔ آپ کا ایک شعری م...
-دلشاد احمد فراز -شاعر -محقق-مصنف -باغ آزاد کشمیر

-دلشاد احمد فراز -شاعر -محقق-مصنف -باغ آزاد کشمیر

Writers, رائٹرز
دلشاد احمد فرازخطہ کشمیر سے تعلق رکھنےوالے ادب کے تابندہ ناموں میں ایک منفرد نام ضلع باغ سے تعلق رکھنے والے شاعر ، مقالہ نگار ، مضمون نگار ، محقق دلشاد احمد فراز  ہیں ۔آپ کا قلمی نام دلشاد اریب ہے  ۔ آپ باغ آزادکشمیر میں  پیدا ہوئے ۔ آپ نے ایم فل علوم اسلامیہ امتیازی نمبرات میں پاس کیا آپ کی تین تصانیف "بساطِ جاں" (شاعری )"تعارفِ قرآن و حدیث"" نیوگنی سے کشمیر تک"   منظر عام پر آ چکی ہیں اور دیگر تصانیف زیر طبع ہیں  ۔ آپ خطہ کشمیر کی ادبی انجمن " جموں کشمیر طلوع ادب " کے نائب صدر ہیں اور سہ ماہی "مطلع " کے مدیر بھی ہیں ۔ حال میں آپ گورنمنٹ بوائز پوسٹ گریجویٹ کالج باغ میں تدریسی فرائض سر انجام دے رہے ہیں ۔(یہ تعارف شبیر احمد ڈار نے مرتب کیا ہے ) ...
شعور احمد کے انگریزی ناول پر ڈاکٹر  عبدالکریم کا تبصرہ

شعور احمد کے انگریزی ناول پر ڈاکٹر عبدالکریم کا تبصرہ

تبصرے
ڈاکٹرعبدالکریم شعور ایوب میڈیکل کالج میں طب پڑھتے ہیں۔میرپور سے ہیں اور پروفیسر منیریزدانی کے صاحبزادے۔کچھ دن پہلے پروفیسر صاحب نے شعور کے انگریزی ناول کا تذکرہ کیا۔میری تحقیق کے مطابق آزادکشمیر کے کسی نوجوان نے اس سے پہلے انگریزی ناول نہیں لکھا اور یہ ناول بجا طور پر پہلا ناول ہے۔ ناول لکھنا آسان نہیں اور وہ بھی 20/22 برس کی بےچین عمر میں۔مجھے ناول 20 مئی کو ملا۔شعور نے لکھا تھا کہ اپنی رائے ضرور دیجیے گا۔آپ کو اس ناول کی کہانی پسند آئے گی۔سچی بات یہ ہے کہ گیارہ برس کے بعد کوئی انگریزی ناول پڑھا۔ ناول کا پلاٹ گندھا ہوا اور مربوط لگا۔پڑھتا چلا گیا۔سنسنی،حیرت، جرم، رومان، سراغ رسانی، خوف: شعور نے سب کو یکجا کردیا۔یہ بدلے کی کہانی ہے۔جس کا معمہ سکاٹ لینڈیارڈ کے مشاق سراغ رساں حل نہ کر پائے۔ ناول کے مرکزی کردار نے اپنے والدین کے قتل کا بدلہ قاتلوں کی اولاد سے لیااور پھر ان کے 200...
ڈاکٹر ہارون الرشید : ایک ہیرو کا وصال/تحریر نقی اشرف

ڈاکٹر ہارون الرشید : ایک ہیرو کا وصال/تحریر نقی اشرف

شخصیات
تحریر: نقی اشرفدُنیا میں انسانوں کی آمد و رُخصتی کا سلسلہ ازل سے جاری ہے۔ آنے والوں کے لیے خوشی منانا اور جانے والوں کے لیے غم و ماتم کی انسانی سُنت  جاری و ساری رہے گی۔  ہر انسان کی موت  پر اُس کے عزیز و اقارب،دوست و ساتھی،رشتے دار اورپڑوسیوں کی سطح پر افسوس اور دُکھ کا اظہار تو کیا ہی جاتا ہے لیکن اگر کسی انسان کی وفات  پر اِس سطح سے اُوپر اُٹھ کر  شہر بھر اور دیگر دیہاتوں میں بھی غم و افسوس کی لہر دوڑ رہی ہو تو یقین جانیئے وہ موت کسی عام انسان کی نہیں بلکہ کسی خاص انسان کی موت ہے،کسی بڑے انسان کی رُخصتی ہے جو  عزیز و اقارب،علاقہ برادری،رشتہ تعلق سے بڑھ کر  تمام انسانوں کے لیے سُودمند تھا۔ ایسا ہی ایک بڑا انسان کورونا کی وبا نے حال ہی میںہم سے چھینا ہے جسے ہم ڈاکٹر ہارون الرشید کے نام سے جانتے تھے۔خدا اُنھیں غریقِ رحمت کرے۔ڈاکٹر ہارون الرشید گو کہ میرے آبائی گھر سے چند کلومیٹر دُور ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact