Friday, April 19
Shadow

Day: May 5, 2021

Immersing the ashes of a Hindu Refugee from Kotli in river Chenab | By Promod Puri

Immersing the ashes of a Hindu Refugee from Kotli in river Chenab | By Promod Puri

Opinion
He Could Never Go Back To his Birthtown But Mother Nature Carried His Wishes He could never go back to his place of birth, the home of his childhood and youth years in the racial-mixed company of his friends: Hindus, Muslims, and Sikhs. Mr. Kundan Lal Bakshi always wished and prayed to visit, at least once, the warm and friendly town of Kotli in Azad Kashmir- the Pakistan-administered part of the divided state of Jammu and Kashmir. He wanted to roam the streets of his birth-town, speak his mother tongue ( Mirpuri) freely, and get the nostalgic feel of the neighbourhood where he grew up. The family moved to Jammu, and so did Mr. Bakshi during the horrific and deadly communal riots of 1947. The Line of Control (LoC) bars the region’s citizens from crossing the other side ...
پریس فار پیس فاؤنڈیشن کی طرف سے مستحق خواتین میں کپڑوں کی تقسیم

پریس فار پیس فاؤنڈیشن کی طرف سے مستحق خواتین میں کپڑوں کی تقسیم

Activities, ہماری سرگرمیاں
باغ ۔ پی ایف پی نیوز  پریس فار پیس فاونڈیشن کے زیر اہتمام ناڑ شیر علی خان کے مقام پر مستحق خواتین میں ملبوسات تقیسم کیے گۓ ۔اس موقع پر پریس فار پیس فاؤنڈشن کی پراجیکٹ مینجر روبینہ ناز نے گفتگو کرتے ہوے کہا کہ پریس فار پیس فاؤنڈیشن  نے ناڑ شیر علی خان  سناڑ کے مقام پر  ویمن ووکشنل سنٹر میں خواتین اور بچیوں کو ہنر مند بنایا اور خواتین کے تیار کردہ ملبوسات    بعض مخیر حضرات نے ان بچیوں سے خرید کر مستحق خواتین میں تقیسم کیے گئے اس سے یہ فائدہ ہوا کہ جن ہنر مند خواتین نے ملبوسات تیار کیے انہیں اس کی معقول اجرت مل گئی اور جو خواتین مالی حالات کی وجہ سے عید پر کپڑے نہیں خرید سکتی ان کو کپڑوں کے ذریعے  مدد کی گئی - انھوں نے کہا کہ یہ ہمارا پاہلٹ پراجیکٹ ہے جو الحمداللہ کامیاب رہا۔مستقبل میں اس کا دائرہ مزید بڑھا یا جائے گا -اس موقع پر اہل علاقہ نے پریس فار پی...
جاوید الحسن جاوید کے نعتیہ مجموعے کے بارے میں سالک محبوب اعوؔان کا تبصرہ

جاوید الحسن جاوید کے نعتیہ مجموعے کے بارے میں سالک محبوب اعوؔان کا تبصرہ

تبصرے
تحریر سالک محبوب اعوؔان جب یہ فیصلہ ہوا کہ زمین پرانسان کو خلیفہ بنا کر بھیجا جائے گا تو راندۂ درگاہ نے انسان کو  اس کے عہدۂ جلیلہ سے معزول کرنے کے لیے قیامت تک کی مہلت چاہی۔ مانگنے والے کو مہلت تو مل گئی  لیکن مہلت دینے والی ذات نے انبیاءکرام کا پاکیزہ  سلسلہ بھی شروع کر دیا ۔ یہ تمام انبیاء معصوم تھے اور جو ان کےبتائے ہوئے  راستے پہ چلا اُس نے فلاح پائی اور ابلیس کے منصوبے کو ناکام کیا۔ پھر وہ گھڑی بھی آ گئی جب مکہ کی کھاٹیوں  سےشمعِ  ختمِ نبوت کا ظہور ہوا اور اس شمع کے گرد جمع ہونے والے   پروانے صحابہ کرامؓ کے عہدۂ جلیلہ پر فائز ہوئے۔ اِس شمعِ رسالت کا نام حضرت محمد ﷺ اور عہدہ خاتم الانبیاء اور امام الانبیاء ٹھہرا۔ آپﷺ کی ذاتِ مبارکہ اتنی عظیم ہے کہ آپ ﷺ کی محبت ایمان کی شرطِ اول قرار پائی۔ کفار آپﷺ کو بُرا بھلا کہتے تو ایمان کے پیکر صح...
صحابہ کا قرآن سے تعلق تحریر مفتی عبد الرحیم میمن

صحابہ کا قرآن سے تعلق تحریر مفتی عبد الرحیم میمن

آرٹیکل
تحریر مفتی عبد الرحیم میمن کتب سماویہ میں سے قرآن کریم وہ عظیم المرتبۃ ورفیع الشان کتاب ہے جسے کتاب الہی ہونے کے ساتھ ساتھ کلام الٰہی ہونے کا شرف بھی حاصل ہے۔ اسی کی تعلیمات پرعمل پیرا ہونا ہی ایک کامیاب زندگی کی ضمانت ہے،نزول قرآن سے قبل عرب ایک ایسی قوم تھی جو تھذیب و تمدن سے عاری،رمزانسانیت سے نہ آشنا،نہ یونان کی منطق و فلسفہ سے واقف تونہ ہی ھندستان کے نجوم والھیات کی معرفت،ہمہ قسم کے علوم وفنون سے تہی دامن،نہ ایرانی تھذیب سے کچھ غرض،نہ ہی روم کی تمدن کی کچھ پرواہ،تعلیم وتھذیب کے سرمایہ سے تہی دست تھی۔۔ ان کے پاس اگر کچھ تھا تو وہ بکریوں کے ریوڑ،اونٹوں کی قطاریں،اورپہاڑیوں کی سنگلاخ چٹانیں،دامن کوہ کی چوٹیوں سے ابھرتا ہوا سورج،اورافق کے حوض میں ڈوبتا ہوا آفتاب تھا،صحراء کی تپتی زمین تھی،سب سے بڑھ کر ان کے پاس قوت بیان کا بے پناہ ملکہ تھا ان کی فصاحت وبلاغت کے آگے تمام دنیا کے ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact