Thursday, April 18
Shadow

Day: May 2, 2021

جی ایم میر(حالاتِ زندگی، شخصیت،جدوجہد اور خدمات) تحریرو تحقیق: محمد سعید اسعد

جی ایم میر(حالاتِ زندگی، شخصیت،جدوجہد اور خدمات) تحریرو تحقیق: محمد سعید اسعد

شخصیات
تحریرو تحقیق: محمد سعید اسعد(میرپور)                ریاست جموں کشمیر کے ممتا زمؤرخ، محقق، دانشور، تجزیہ نگار، مصنف، آزادی پسند رہنما اور نظریہ خود مختار کشمیر کے علم بردار جناب غلام محمد میر المعروف جی ایم میر طویل علالت کے بعد ایبٹ آباد میں اپنی بیٹی کے ہاں 29 اپریل 2021ء بروز جمعرات 16رمضان المبارک کو اس دارِ فانی سے کوچ کر گئے۔                اس خبر کے سنتے ہی صرف ریاست جموں کشمیر ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں آباد لاکھوں وہ کشمیری غم واندوہ میں ڈوب گئے جو موصوف کے قومی ملی اور علمی و فکری کردار سے آگاہ تھے۔                جی ایم میر گذشتہ کئی برسوں سے صاحب فراش تھے اور ان ک...
یکم مئی/ نظم / شہباز گرد یزی

یکم مئی/ نظم / شہباز گرد یزی

شاعری
شہباز گرد یزیجسم سے پیپ اور خون بہتا ہواآبلوں کے سلیپر ہیں ہر پاؤں میںدھوپ اوڑھے ہوئےبرف پہنے ہوئےپھاگ آنکھوں کے چشموں سے بہتا ہواپیٹ فاقوں کی وجہ سے پچکا ہواگود میں چیختی، پیٹتی حسرتیںدرد کے آسماںدھر کے شانوں پہ ہمتیز تلوار سےظلم کی رِیت کوکاٹنے آئے ہیںپھر نئے عزم سےروٹیوں کے تعاقب میں نکلے ہوئےگرتے پڑتے ہوئےبیکسانِ دہرقصرِ شاہی پہ بھاری ہے دن آج کا''آج بازار میں جشنِ افلاس ہے''
احمد عطاء اللہ کی غزل گوئی /ڈ اکٹر محمد صغیر خان،

احمد عطاء اللہ کی غزل گوئی /ڈ اکٹر محمد صغیر خان،

ادیب, تبصرے
ڈ اکٹر محمد صغیر خان،  فرہاد احمد فگارؔ...... نام شاعرانہ مگر کام خالص ہنرمندانہ اور ماہرانہ...... یہ وہ اوّلین تاثر ہے جو "احمد عطااللہ کی غزل گوئی" دیکھ پڑھ کر مرے ذہن کی سل سلیٹ پر ابھرا مچلا...... احمد عطااللہ آزادکشمیر کے معروف ترین شعرامیں سرفہرست ہیں۔ ان کی غزل اور شعر گوئی کا انداز کچھ ایسا ہے کہ وہ "ہمیشہ" نہایت ہی "والہانہ" طور پر بلند آہنگی سے کہتے آئے ہیں کہ "بھول جانا کسی کے بس میں نہیں"۔ احمد عطا "راوین" ہونے سے پہلے "کامیڈین" ہوا اور پھر "راوی" نے اسے وہ روانی بخشی کہ وہ ایک "جنون" میں چلتا لکھتا 'فنون" تک جا پہنچا۔ یہی وہ ستون تھا جس کے سہارے جب وہ کھڑا ہوا تو پورے قد کے ساتھ کھڑا ہوا۔ یہاں ہی سے اسے "شناخت" بلکہ "ساخت" میسر آئی۔ یہاں ہی سے اس نے سر کھولے پھرتی غزل کے لیے در کھولے اور پھر وقت اس پر یوں مہربان ہوا کہ کامرانیوں اور شہرت کے ان گنت در اس پر کھلتے چلے گئے۔ ا...
پریس فارپیس فاونڈیشن  ٹیم کا آتش زدگی سے متاثرہ کنبے کی مدد کا مطالبہ

پریس فارپیس فاونڈیشن ٹیم کا آتش زدگی سے متاثرہ کنبے کی مدد کا مطالبہ

Activities, ہماری سرگرمیاں
باغ (پی ایف پی نیوز) حکومت اور مخیر  حضرات مہاجر کالونی چھتر نمبر دو میں شارٹ سرکٹ سے جلنے والے رہائشی مکان کے  متاثرہ مالکان کی مدد کریں - ان خیالات کا اظہار پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے عہدے داران سید عمران گیلانی اورروبینہ ناز نے مہاجر کالونی چھتر نمبر دو میں شارٹ سرکٹ سے جلنے والے گھر کے دورہ کے دوران متاثرین جاوید منظور اور  ساجد منظور سے اظہار ہمدردی کرتے ہوۓ کیا - اس موقع پر متاثرین کو ضروری اشیا بھی فراہم کی گئیں جن میں کمبل اور برتن وغیرہ  شامل ہیں -یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے شارٹ سرکٹ سے مہاجر کالونی دو میں ایک گھر جل کر خاکستر ہو گیاتھا تاہم معجزانہ طور پر اہل خانہ محفوظ رہے اور چھوٹے بچوں اور دیگر اہل خانہ کو بچا لیا گیا - پریس فارپیس فاؤنڈیشن کے نمائندگان  سید عمران گیلانی اور روبینہ ناز نے کہا کہ متاثرین کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے حکومت اور مخیرحضرا...
زندگی کے سات ناگزیر درخت –  تحریر : میاں مہر علی

زندگی کے سات ناگزیر درخت – تحریر : میاں مہر علی

آرٹیکل
  تحریر :    میاں مہر علی     1 معاش کا درختہم درخت سے دوچیزیں لیتے ہیں ایک چھاؤں اور دوسرا پھل، چھاؤں ٹھنڈی ہوتی ہے جبکہ پھل میٹھا ہوتا ہے ،اگر ہمیں زندگی میں ٹھنڈی چھاؤں اور میٹھے پھل کو لینا ہے تو ہمیں سات درخت لگانے پڑیں گے ۔ اس شخص کی زندگی میں روشنی ہوگی جس کی زندگی میں سات درخت ہیں ،لوگ زندگی میں سات درخت نہیں لگاتے صرف ایک ہی درخت لگاتےہیں اور اسی کو کامیابی سمجھتےہیں اور اس درخت کانام ہے معاش ۔ جب تک بقیہ چھ درخت نہیں لگائیں گے کامیابی نہیں ملے گی۔بگ بینگ کے مفروضے کے مطابق اس کائنا ت کی عمر یا زندگی کی عمر چودہ کھرب سال ہے جبکہ اس زمین کی عمر چار کھرب پانچ سو ارب سال ہے اور اس میں انسانی زندگی کی عمر پینتیس لاکھ ہے ۔ اتنے زیادہ وقت میں آج کے انسان کے پاس صرف ساٹھ برس ہوتے ہیں ان ساٹھ برس میں شعور والی زندگی بہت تھوڑی ہوتی ہے ۔جس کے پاس شعور ہوتا ہے اس کے پاس قوت فیصلہ ہوتی ہے جب...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact