Thursday, April 25
Shadow

Month: May 2021

Khawaja Muhammad Shafi Memorial Achievement Awards

Khawaja Muhammad Shafi Memorial Achievement Awards

ہماری سرگرمیاں
خواجہ محمد شفیع    1939 میں راولاکوٹ آزادکشمیر کے  نواحی   گاؤں تراڑ میں پیدا ہوۓ - مڈل تک تعلیم مقامی ا سکول سے حاصل کرنے کے بعد انتہائی کم عمری میں ملازمت کے لیے  لاہور منتقل ہو گئے۔ جہاں  پاکستان کے موقر ترین سائنسی ادارے پاکستان کونسل  آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ  ( پی سی ایس آئی آر ) میں بطور لیباریٹری اسٹنٹ ملازمت شروع کی -اعلیٰ تعلیم یافتہ  سائنسدانوں اور ماہرین کے ساتھ سرکاری امور کی انجام دہی نے ان کے شوق تعلیم کو جلا بخشی  اور  دوران ِ ملازمت میٹرک کا امتحان پاس کیا-  نامساعد حالات کے باوجود دو کنبوں کی کفالت  کے ساتھ  ساتھ   متعدد   فیملیوں  کی   ہر ممکن   مدد کرتے رہے۔  دکھی انسانیت کا درد ان کی ذات  میں کوُٹ کوُٹ کر بھرا تھا۔ علامہ اقبال کے اس قدر شیدائی کہ اپنے تمام بیٹوں کے نام ان  کے نام سے جوڑ دئیے۔ 1992 میں داغِ مفارقت دے گئے۔ آپ سب سے التماس ہے کہ ہمارے والد صاحب ک...
پروفیسر ڈاکٹر عبدل الحسین عاصم-آزادی پسند دانشور ، سماجی کارکن ، مصنف

پروفیسر ڈاکٹر عبدل الحسین عاصم-آزادی پسند دانشور ، سماجی کارکن ، مصنف

شخصیات
ریاست جموں کشمیر کے عظیم المرتبت فرزند، حب الوطنی کے جذبے سے سرشار جناب پروفیسر ڈاکٹر عبدل الحسین عاصم(اے ایچ عاصم) آف بگاہ کوٹلی، پرنسپل شیفیلڈ کالچ باغ برطانیہ میں انتقال کر گئے۔ پروفیسر صاحب گزشتہ کچھ ماہ سے علیل تھے۔ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ طویل عرصے سے برطانیہ میں مقیم تھے۔ وہ ایک زبردست استاد، دانشور اورتاریخ دان تھے اور ساری زندگی ریاست جموں کشمیر کی وحدت کی بحالی اور مکمل آزادی کے لیے جدوجہد کا حصہ رہے۔انہوں نے برطانیہ اور ریاست بھر میں لبریشن فرنٹ کی صفوں کو منظم کرنے اور ریاست کی مکمل آزادی کیلئے قائدانہ کردار ادا کیا۔ اکتوبر 2005 کے ہولناک زلزلے نے انہیں بہت متاثر کیا۔ وہ شیفیلڈ برطانیہ سے مئیر شیفیلڈ سمیت شیفیلڈ کی درجن بھر سیاسی و سماجی شخصیات کو لیکر آزاد کشمیر پہنچے اور اپنی زبردست موٹیویشنل صلاحیتوں کو بروئے کارلاتے ہوئے وفد کو باغ میں شیفیلڈ کیمرج کالج کے قیام کے لیے راض...
Shah Jehan Begum Memorial Scholarship

Shah Jehan Begum Memorial Scholarship

Activities, ہماری سرگرمیاں
  شاہجہاں بیگم مرحومہ شاہجہاں بیگم مرحومہ کی بے لوث محبت اور ان کی اپنی فیملی کے لیے خدمات کے اعتراف میں اس اسکالرشپ کا اجرا ء کیا گیا ہے۔کہتے ہیں کہ ماں کی محبت کوکبھی تولا نہیں جاسکتا ، کیونکہ دنیا میں کوئی ایسا میزان بنا ہی نہیں جو ماں کی محبتوں اور اولاد کے لیے اس کی قربانیوں کو تول سکے اپنی ماں -اپنی جنت کے نام         تحریر روبینہ ناز۔۔۔۔۔۔   ماں عجب ہے تیری یادوں کا سلسلہ بھی کبھی ایک پل کبھی پل پل کبھی  ہر پل۔۔۔۔ اجڑٕے باغوں میں بہاروں نہیں آتی۔۔۔ سوکھے پھولوں میں نکھار نہیں آتی۔۔۔۔         گزر جاتی ہے زندگی انگاروں پر۔۔ ماں بچھڑ جاے تو بار بار نہیں آتی۔۔۔     ماں لفظ ہی سراپا محبت ہے رب نے بھی اپنی محبت کو ماں کی محبت سے تشبیہ دی ہے - جنت اس کے قدموں کے نیچے ہے ماں سراپا محبت ہے  - ماں گھر کا چین و...
جنت کے مکین- تحریر۔ پروفیسر رضوانہ انجم

جنت کے مکین- تحریر۔ پروفیسر رضوانہ انجم

افسانے
پروفیسر رضوانہ انجم پہاڑوں کے سینے پر سر سبز روئیدگی حیات بن کر سانس لے رہی تھی۔ڈھلانوں پر دھان کے کھیت کچے چاول کی خوشبو سے مہک رہے تھے۔مونسون ہوائیں سیاہ مدھ بھرے بادلوں کے بوجھ سے وادیوں میں دھیرے دھیرے اتر رہی تھیں،پھیل رہی تھیں۔ ہواؤں میں بارش کی بوندوں کی سگندھ تھی،خنکی تھی۔۔۔۔وادیوں میں گونجتی،روح کو بالیدہ کرتی خاموشیاں تھیں۔۔۔۔۔۔من تھا کہ میور بنا کوک رہا تھا۔۔۔ناچ رہا تھا۔۔۔۔جھوم رہا تھا۔۔۔۔ فوٹو گرافر نے ہر زاوئیے سے فطرت کے بدمست،الہڑ حسن کو قید کر لیا۔۔۔۔۔اور سوچا، "کتنے خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اس جنت ارضی میں بستے ہیں،پوری زندگی گزارتے ہیں اور پھر انھیں منظروں کے بیچ دفن ہو جاتے ہیں۔" دھان کے کھیت میں جھکے بوڑھے کسان نے سارے دن کی مشقت کے بعد بمشکل کمر سیدھی کی۔کھیت سے نکل کر ایک کچی منڈیر پر بیٹھ کر بیڑی سلگائی اور چادر کے کونے سے پسینہ پونچھنے لگا۔ فوٹوگرافر ...
تسنیم جعفری –  مصنف ، ناول نگار ، کہانی کار – لاہور

تسنیم جعفری – مصنف ، ناول نگار ، کہانی کار – لاہور

رائٹرز
تسنیم جعفری  تسنیم جعفری پاکستان میں بچوں کے ادب کے معتبر ترین ناموں میں شمار ہوتی ہیں – وہ ایک معروف لکھاری ایوارڈ یافتہ ادیب اور ادب اطفال کی مخلص سرپرست  ہیں تسنیم جعفری کی ویب سائٹ www.tasneemjafri.com ادیب نگر کی بانی اور سرپرست انھوں نے فیس بک پر فروغ ادب کے لئے ادیب نگر کے نام سے ایک گروپ بھی شروع کر رکھا ہے جس کے زیراہتمام نوجوان لکھنے والو ں کی حو صلہ افزائی کے لئے انعامات بھی دیے جاتے ہیں – ملک کے ہزاروں ادیب، شعرا،ایڈیٹرز اور ادب دوست قارئین اس کے ممبر ہیں تسنیم جعفری کے ایوارڈ پریس فار پیس ایوارڈ  فار چلڈرن لٹریچر 2021 معمار وطن ایوراڈ 2019 برائے ادب معمار وطن ایوراڈ ملا 2020برائے ادب اخوت ادبی ایوارڈ 2020 ابابیل ادبی ایوارڈ 2020 یو بی ایل لٹریری ایوارڈ 2022/3   Dr Amjad Saqib Award تسنی...
Professor Haider Hussain Memorial Scholarship

Professor Haider Hussain Memorial Scholarship

ہماری سرگرمیاں
پروفیسرحیدر حسین ( مرحوم )  2013- 1952   پروفیسرحیدر حسین ایک لیجنڈری شخصیت کا نام ہے۔وہ نہایت قابل انگلش دان لیکن طبیعتاً بے حد سادہ مزاج انسان تھے۔ ان کے  جو شاگرد انہیں قریب سے جانتے تھے  وہ ان کے گرویدہ تھے اور انہیں کالج چھوڑنے کے بعد بھی نہیں چھوڑتے تھے ۔اور ان کے پاس باقائدہ جاتے رہتے تھے۔  پروفیسر حیدر محض انگلش  ہی نہیں پڑھاتے تھے  بلکہ زندگی کا سبق دیتے تھے ۔ آج ان کے شاگرد بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہیں اور فخریہ ان کا نام لیتے ہیں ۔  پروفیسر صاحب چونکہ خود سب سے بڑے تھے۔  اس لئے والد کی وفات کے بعد اپنی زندگی اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کے لئے وقف کردی تھی ۔ ان کے بعد تمام تر زندگی درس و تدریس کے لئے وقف کئے رکھی ۔ پروفیسر حیدر بہت کم کھاتے تھے اور بہت کم سوتے تھے ۔ زیادہ تر وقت پڑھنے اور پڑھانے میں گزارتے تھے۔ سادہ اتنے تھے کہ ساری زندگی صرف دو ...
مینڈا عشق وی توں۔/۔پروفیسر رضوانہ انجم

مینڈا عشق وی توں۔/۔پروفیسر رضوانہ انجم

شخصیات
پروفیسر رضوانہ انجم دنیا کی تمام بیٹیاں باپ سے محبت کرتی ہیں.۔۔۔ سگمنڈ فرائڈ بھی یہی کہتاہے کہ بیٹیوں کو باپ سے اور بیٹوں کو ماں سے محبت ہوتی ہے۔۔۔۔لیکن کچھ مجھ جیسی بھی ہوتی ہیں جو۔۔۔ صرف محبت نہیں کرتیں۔۔۔باپ سے عشق کرتی ہیں۔۔۔۔مجھے پاپا سے صرف محبت نہیں۔۔۔عشق تھا۔۔۔۔۔۔ میرے والد امان اللہ بظاہر تو بالکل عام سے انسان تھے لیکن وہ کتنے خاص تھے یہ میں جانتی ہوں یا پھر وہ لوگ جانتے ہیں جو انکے نزدیک رہے ہیں۔مجھے ان سے عشق اس لئیے نہیں تھا اور ہے۔۔۔ کہ وہ میرے والد تھے۔۔۔۔ مجھے انکی ذات اور انکی صفات سے محبت تھی۔ایک سچے اور اچھے انسان کی سبھی خوبیاں ان میں موجود تھیں اور اچھا انسان وہ ہوتا ہے جو کسی ایک کے لئیے نہیں سب کے لئیے اچھا اور بے غرض ہوتا ہے۔ میرے پاپا بھی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرح پیدائشی یتیم تھے۔نو برس کی عمر میں والدہ کا بھی ٹی بی کے مرض میں انتقال ہوگ...
سیدہ بابرہ رضوی -شاعرہ -صحافی -راولپنڈی / اسلام آباد

سیدہ بابرہ رضوی -شاعرہ -صحافی -راولپنڈی / اسلام آباد

رائٹرز
سیدہ بابرہ رضوی   سیدہ بابرہ رضوی قومی اخبارات کے ساتھ وابستہ رہیں -آپ نے اپنے قلم کے ذریعے معاشرے کے مظلوم طبقات کے حقوق کو اجاگر کیا ۔ آپ کی دو تصانیف " رخ شناسائی " اور " انکشاف " منظر عام پر آ چکی ہیں ۔ آپ ایک حساس طبیعت کی مالک ، درد دل رکھنے والی اور سلجھی ہوئی شخصیت تھیں ۔  ملک کے صحافتی اور ادبی حلقوں میں انھیں احترام اور محبت سے یاد کیا جاتا ہے -کینسر جیسےمہلک مرض میں مبتلا ہونے کے باوجود اپنی صحافتی و ادبی سرگیوں کو متاثر نہ ہونے دیا اور اس مرض سے لڑتی ہوئی اس دنیا فانی سے چل بسی ۔ مرحومہ کی تصانیف ان کے اعلی ذوق  اور انسانیت نوازی کی مثال ہیں (یہ تعارف شبیر احمد ڈار نے مرتب کیا ہے ) ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact