Thursday, April 18
Shadow

Day: April 30, 2021

لو اک چراغ اور بجھا- تحریر–افضل ضیائی

لو اک چراغ اور بجھا- تحریر–افضل ضیائی

شخصیات
تحریر--افضل ضیائیبچپن کی حدود پھلانگ کر جب ھم لڑکپن میں داخل ھوئے تو تاریخ کے مطالعے میں مسلہء کشمیر محض سات سطروں میں دکھائی دیتا تھا ۔۔لگتا تھا کہ اھل کشمیر کی تاریخ کو دانستہ طور پہ "لکائی چھپائی" کےچکر میں رکھنے کی زمہ داری بعض قوتوں نے اپنے زمہ لے رکھی تھی ۔تاریخ کشمیر کی پرانی کتابوں کی عدم دستیابی تھی اور نئی نسل اپنی قومی تاریخ سے بے خبری کے عذاب کو جھیلنے پہ مجبور تھی ۔ایسے میں تاریخ کشمیر کے اس گھپ اندھیرے میں دانستہ خواھش اور پورے عزم کے ساتھ ایک شخص اٹھا جس نے گمشدہ تاریخ کشمیر کو کھنگال کر اور اس کے تختوں سے برسوں کی پڑی گرد کو جھاڑپونچھ کر نسل نو کے ھاتھوں میں تھما دیا ۔یہ تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جناب جی ایم میر ۔۔۔۔۔۔جو آج 30اپریل 2021،جمعتہ المبارک کو ماضی میں خطہء کشمیر کا حصہ رھنے والے ھزارہ کے خوبصورت شہر ۔۔۔ایبٹ آباد میں منوں مٹی کی چادر اوڑھ کر محو استراحت ھو جائیں گے ۔ایسے ...
آبی ذرائع کے استعمال اور پائیدار ترقی کے اہداف ،تحریر : ڈاکٹر عتیق الرحمن

آبی ذرائع کے استعمال اور پائیدار ترقی کے اہداف ،تحریر : ڈاکٹر عتیق الرحمن

آرٹیکل
تحریر : ڈاکٹر عتیق الرحمن2015 میں اقوام عالم نے کچھ ترقیاتی اہداف پر اتفاق کیا، جنہیں پائیدار ترقی کے اہداف Sustainable Development Goals  کہتے ہیں۔ اس سے پہلے بھی ترقی کیلئے متعدد اہداف کا تصور موجود تھا، لیکن پائیدار ترقی کے اہداف اس تصور پر مبنی ہیں کہ جینے کا حق صرف موجودہ نسل انسانی کو نہیں، ہمارے بچوں اور آنے والی نسلوں کو بھی ایک  اچھی زندگی جینے کا حق حاصل ہے، لہذا  ترقی کے عمل میں وسائل کا بے دریغ استعمال یا ماحولیات  کو خراب کرنے والے منصوبہ جات سے اجتناب لازم ہے، تاکہ آنے والی نسلوں کو زندگی کے اسباب اور مناسب ماحولیات دستیاب آسکے۔ پائیدار ترقیاتی اہداف کو پاکستان کی قومی اسمبلی نے 2016 میں متفقہ قرارداد کے ذریعے قومی اہداف کے طور پر اپنایا، چنانچہ اب یہ صرف بین الاقوامی اہداف نہیں، بلکہ پاکستان کے قومی ترقیاتی اہداف کا درجہ بھی رکھتے ہیں۔  یعنی پاکستان میں ترقیاتی منصوبہ جات ا...
” کورونا وائرس اور نظام تعلیم ” /   شبیر احمد ڈار

” کورونا وائرس اور نظام تعلیم ” / شبیر احمد ڈار

آرٹیکل
تحریر :   شبیر احمد ڈار      جیساکہ ہم سب اس بات کا علم رکھتے ہیں کہ عالم گیر وبا کووڈ 19  نے دنیا بھر کی معشیت اور معمولات زندگی کو متاثر کیا اور ساتھ بہت قیمتی جانیں بھی نگل چکا اور نگل رہا ہے . پاکستان میں دسمبر 2019 ء میں کورونا وائرس کا پہلا کیس اسلام آباد میں رپورٹ ہوا اورپھر یہ وائرس پھیلتا گیا اور ملک میں لاک ڈاون کی صورت حال پیدا ہوئی . ترقی یافتہ ممالک بھی اس وبا کے سامنے بے بس نظر آئے مگر سب سے زیادہ اس وبا سے جو نظام متاثر ہوا وہ ہمارے ترقی پذیر ملک کا "نظام تعلیم " ہے .       ہمارا نظام تعلیم پہلےسے ہی تہس نہس تھا اور رہی سہی کسر کورونا وائرس کی وبا نے پوری کی . ایک سال سے تعلیمی اداروں کے ساتھ آنکھ مچولی کا کھیل جاری ہے . ہماری ترقی پذیر ریاست جہاں گھر کے اندر سم سروس بھی پوری نہیں آتی وہاں انہوں نے آن لائن تعلیم کا نظام متعارف کروایا جو بری طرح ناکام ہو رہا . وہ طلبہ جو پور...
آفت اور انسانیت ،تحریر : ش م احمد

آفت اور انسانیت ،تحریر : ش م احمد

آرٹیکل
تحریر : ش م احمد    بھارت میں کرونا کی تیسری لہر لرزہ خیز قیامتیں مسلسل ڈھائے  چلی جارہی ہیں اور بلاروک ٹوک لوگوں کو اپنالقمہ ٔ  تر بنا رہی ہیں ۔  موت کی یہ سونامی ایک ایسے وقت آئی جب دنیا میں کم وبیش کرونا کی بھڑاس کم ہورہی ہے، بلکہ اسرائیل سمیت بعض ممالک میں ماسک، لاک ڈاؤن اور سوشل ڈسٹنسنگ جیسی کووڈاصطلاحیں قصہ ٔپارینہ ہوچکی ہیں ۔  ا س وقت ہندوستان امریکہ اور برازیل   کو اپنے پیچھے چھوڑ رہاہے ، ان کے یہاںوبا ئی قہر مانیوں کے جوریکار ڈ بنے تھے وہ انڈیاکے طول وعرض میں دھڑلے سے ٹوٹ رہے ہیں اوربلائے آسمانی ہلاکت خیزیوں ، بے پناہ تباہیوں اور بھیانک انسانی المیوں کی ناقابل ِبیان کہانیاں رقم کئے جار ہی ہے۔  تاریخ کےاس انسانی المیے کو کس کی کوتاہ بینی اور کم کوشی نے یہاں قدم جمانے کا آسان موقع دیا، بھلے ہی ا س سوال پر نیشنل میڈیا چپ سادھے ہوئے ہو مگر عالمی میڈیا ہندوستان کو...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact