Wednesday, April 24
Shadow

Day: April 23, 2021

شکیلہ تبسم کی کتاب ” دھنک کے رنگ سارے ” پر پروفیسر ملک یوسف کا تبصرہ

شکیلہ تبسم کی کتاب ” دھنک کے رنگ سارے ” پر پروفیسر ملک یوسف کا تبصرہ

تبصرے, شاعری
کتاب : " دھنک کے رنگ سارے” شاعرہ : شکیلہ تبسم تبصرہ نگار :  پروفیسر ملک یوسف  آزاد کشمیر کے شہر راولاکوٹ کی حسین وادیوں اور خوبصورت نظاروں میں پروان چڑھنے والی ایک بھولی بھالی سی لڑکی جو حسن سیرت و کردار کے لحاظ سے بے مثال اور اپنی شکل و صورت میں بمثل حوران جنت شکیلہ و رعنا اور اپنی شاعری کے اعتبار سےایک ابھرتی ہوئی با کمال شاعرہ ہے۔ جس کی شاعری کو پڑھ کر احساس ہوا کہ اس قدر دور افتادہ علاقے سے تعلق کے باوجود،جہاں فن شعر سے بہت کم لوگ آشنا ہیں،ایک ایسی باکمال اور پختہ کار شاعرہ کا ہونا کسی معجزے سے کم نہیں۔ ویسے بھی شاعری ایک ایسا فن ہے جو اکتسابی نہیں بلکہ وہبی ہے،اور قدرت کی ودیعت کردہ ایک ایسی صلاحیت ہے جو ہر کسی کے نصیب میں نہیں ہوتی،یہ عطیہ خداوندی ہے جسے مل جائے اس کے کیا کہنے۔ شکیلہ تبسم بہن کی نظموں اور غزلوں پر مشتمل کتاب "دھنک کے رنگ سارے" پڑھ کر مجھے...
فراق لمحہ : مظہراقبال مظہر

فراق لمحہ : مظہراقبال مظہر

شاعری
(انتہائی عزیز دوست ارشد محمود راں شہید کی یاد میں) اک پل جو جاں گُسل تھا ، وہ کیسے رُکتا شام لحظہ ، وہ وقتِ فرقت کبھی تو آتا الکھ نگری تمہیں پسند تھی، وہی تمہاری ادا بھی ٹھہری قضا کو چکمہ دے بھی دیتے، تمہیں تو کتنا ملال ہوتا شفق پر جب بھی شام پڑتی، نگاہ تمہاری ٹِک سی جاتی رفتہ رفتہ غروب ہونا ، تمہیں نہ آتا تو کس کو آتا ابھی جو ٹھہرے خزاں گزیدہ، کبھی تو ہوں گے قضا گرفتہ ناموسِ الفت بچا بھی لیتے ، اجل کا کیسے نہ نام آتا حیاتِ ابدی جو پا بھی لیتے تو کون مظہرِ خیال ہوتا رنگ و بُو سے لو لگاتے ، جو رہ میں اپنا قیام ہوتا مظہر اقبال مظہر ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact