Wednesday, April 24
Shadow

Day: March 30, 2021

احمد حاطب صدیقی کی شاہکار نظم /مرا قبیلہ ہے مجھ سے برہم

احمد حاطب صدیقی کی شاہکار نظم /مرا قبیلہ ہے مجھ سے برہم

شاعری
جناب احمد حاطب صدیقی نے یہ نظم اس وقت لکھی تھی جب بقول ان کے  “شہر کراچی میں نفرتوں اور عصبیتوں کے بتوں کی پُوجا پورے عروج پر تھی اور اِسی بنیاد پر لوگوں کی زندگیوں اور موت کے فیصلے کیے جا رہے تھے،” تب یہ چند اشعار کسی نے شائع کرنے کی جرات نہ کی - مرا قبیلہ ہے مجھ سے برہم کہ میں نے اس کا کہا نہ مانا  کہ اس کے سورج کو ،چاند تاروں کو دیکھ کر دیوتا نہ مانا  احمد حاطب صدیقی  
یادوں کی الماری -تبصرہ  : پروفیسر محمد ایازکیانی

یادوں کی الماری -تبصرہ : پروفیسر محمد ایازکیانی

تبصرے, کتاب
کتاب : یادوں کی الماریمصنفہ : نسیم سلیمانتبصرہ  : پروفیسر محمد ایازکیانیپچھلے ایک دو ماہ میں تین چار چوٹی کے ادیبوں کو پڑھا۔جن میں مہاتما گاندھی کی خود نوشت سوانح عمری"حق کی تلاش"مولانا ابوالکلام آزاد کی "غبار خاطر" مستنصر حسین تارڑ کا سفرنامہ"غار حرا میں ایک رات"شورش کاشمیری کی "پس دیوار زنداں"اسی دوران پچھلے ہفتے نسیم سلیمان صاحبہ نے اپنی کتاب"یادوں کی الماری "عنایت کی۔چونکہ اس کتاب کا مصالحہ ہمارے اپنے اردگرد کے ماحول اور سماج سے لیا گیا تھااسی لیے اتنی قد آور شخصیات کی تحریروں کے بعد بھی اپنی دلچسپی قائم کر پائی۔لہذا اس کو محض دو نشستوں میں ہی ختم کر ڈالا۔کتاب کے پیش لفظ میں محترمہ نے اپنی کم مائیگی اور ادب سے ناآشنائی کا عذر پیش کیامگر یہ محض کسرنفسی ہے۔۔کتاب کے بعض جملے  قاری کو اپنے سحر میں لے لیتے ہیں جو ادبی چاشنی کے بنا ممکن نہیں۔کتاب کے خواندگی کے دوران دلچسپی کا عنصر ہر لمحہ ق...
آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں میں لائبریریوں کی ضرورت ،تحریر جلال الدین مغل

آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں میں لائبریریوں کی ضرورت ،تحریر جلال الدین مغل

آرٹیکل, کتاب
تحریر: جلال الدین مغل مظفرآباد کے صحافیوں کی اس بیٹھک کا اہتمام لاہورکی 'الف لیلی بک بس سوسائٹی' نے کیا تھا اور مقصد آزاد کشمیر کے پرائمری سکولوں میں بچوں کو نصابی کتب کے ساتھ ساتھ غیر نصابی کتب پڑھانے کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے علاوہ حکومت کو پرائمری سکولوں میں باقاعدہ لائبریریاں قائم کرنے پر راضی کرنا تھا۔ میٹنگ میں شریک طارق نقاش بتاتے ہیں کہ ان کے بچے شہر کے ایک ایلیٹ سکول میں پڑھتے ہیں۔ وہ پچھلے کئی سالوں سے سکول انتظامیہ کو راضی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ بچوں کو نصابی کتب کے ساتھ ساتھ کتب بینی اور اخبار بینی کی ترغیب دیں اور اس کے لیے باقاعدہ وقت مختص کریں۔ سکول انتظامیہ اتفاق تو کرتی ہے مگر اہتمام سے گریزاں ہے۔ اپنا بچپن کا زمانہ یاد آ گیا۔ کہانیاں پڑھنے کا بہت شوق تھا۔ بڑے بھائی ذوق مطالعہ بھی رکھتے تھے اورکتابوں کے کاروبار سے منسلک ہونے کے وجہ سے اخبارات، رسائل اور  اد...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact