Saturday, April 20
Shadow

Day: February 16, 2021

آزادکشمیرمیں بڑھتی بے روزگاری

آزادکشمیرمیں بڑھتی بے روزگاری

آرٹیکل, آزادکشمیر
 ثاقب علی حیدری آزادکشمیر میں بڑھتی ہوئی بےروزگاری ایک  نیا کاروبار بنتا جارہا ہے، اسی بنا پر حکومت اور نجی ادارے بے روزگار نوجوانوں سے سالانہ کروڑوں روپے کماتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق آزادکشمیر میں شرح خواندگی پاکستان کے دوسرے صوبوں کی نسبت سب سے زیادہ (75 فیصد) ہے اور جہاں ایک جانب آبادی کے تناسب سے پڑھے لکھے نوجوانوں کی تعداد بہت زیادہ ہے وہیں دوسری جانب ریاست میں بے روزگاری بھی ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت آزادکشمیر میں بے روزگاری کی شرح 19 فیصد سے بھی زیادہ ہے اور متنازعہ علاقہ ہونے اور بیرونی سرمایہ کاری سمیت پرائیویٹ سیکٹر نہ ہونے کے برابر ہے جس کے باعث روزگار کے لیے نوجوانوں کا زیادہ تر انحصار سرکاری ملازمتوں کے حصول پر ہی ہوتا ہے۔  آزادکشمیر کی چالیس لاکھ کی آبادی میں اس وقت ایک لاکھ کے قریب سرکاری ملازمین ہیں۔ سرکاری مل...
ڈھول کی رانی ۔ رانی تاج ۔ کہانی کار: فضل خان مروت

ڈھول کی رانی ۔ رانی تاج ۔ کہانی کار: فضل خان مروت

تصویر کہانی
"رانی تاج" (شہان آرا تاج) 3 اکتوبر1993 کو برطانیہ کے شہر برمنگھم میں پیدا ہوئیں۔ وہ دنیا میں ڈھول بجانے والوں کی فہرست میں سب سے زیادہ مشہور شخصیت ہیں۔ رانی تاج کے ابتدائی حالاتِ زندگی رانی اپنے بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی ہیں۔ بچپن میں ان کی والدہ انہیں رانی کے نام سے پکارتی تھیں اس لئے وہ رانی کے نام سے زیادہ مشہور ہوئیں اور سٹیج پر بھی ان کا نام رانی تاج ہی مشہور ہو گیا۔ رانی کے والدین میر پور، آزاد کشمیر، پاکستان کے جٹ خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ آزاد کشمیر میں جب منگلہ ڈیم کی تعمیر شروع ہوئی تو منگلہ ڈیم کی جگہ موجود گھروں کی خالی کرا لیا گیا اور رانی کے والدین بھی بے گھر ہو گئے۔ رانی کے نانا بھی انہی لوگو ں میں شامل تھے اور وہ 1960ء کی دہائی میں کام کی تلاش میں برمنگھم چلے گئے۔ کچھ عرصے بعد انہوں نے اپنے خاندان کو بھی وہیں بلا لیا۔ اس وقت رانی کی ماں کی عمر محض چار سال ت...
افسانہ – دھرتی میری جان ! ش م احمد

افسانہ – دھرتی میری جان ! ش م احمد

افسانے
آرٹ ورک سب رنگ انڈیا/ روی روراج    ’’کالے قانون کی واپسی نہیں ، گھر واپسی نہیں‘‘  اپنے بھاشن کے اختتام پر کسان نیتا کا اتنا بولنا تھا کہ ستنام سنگھ کی رَگ رَگ میں جوش کی بجلی دوڑ گئی:  ’’ کسان ایکتا‘‘  ستنام اُٹھ کھڑا ہوا ، مٹھیاں بھینچ لیں، ساری قوت کو زبان پر جمع کر کے تین زرعی قوانین کو ردکرنے کا مطالبہ نعرے میں ڈھالا ۔  ’’زندہ باد‘‘ ہزاروں آندولن کاریوں نے بآواز بلند نحیف ونزار اور بیمارکسان کے نعرے کا جواب دیا : ستنام سنگھ نوے سال کی پختہ عمر کابزرگ آندولن کاری کسان ہے۔ باپ دادا سے وراثت میں ملی دس بیگھہ زمین کو اَن داتا سمجھتااور کرم بھومی کہتا ہے۔ کھیتی کسانی کر تے ہوئے گوربانی اور بھجن دل کی دھڑکنیں بنانے والا بوڑھا کسان آج گھر سے بہت دور دلی کے سنگھو بارڈر پر مورچہ زن ہے ، معمولات یکسر بدلے بدلے ہیں کہ اس خیمہ بستی میں نعرے ہیں،احتجاجی ترا...
مایوسی ۔ سیدہ اریبہ گردیزی

مایوسی ۔ سیدہ اریبہ گردیزی

آرٹیکل
مایوسی ایک دھوپ ہے جو سخت سے سخت وجود کو بھی جلا کر رکھ دیتی ہے۔ مایوسی ایک گناہ ہے تو پھر انسان مایوس کیوں ہوتا ہے ۔آج کل ہماری نوجوان نسل کا سب سے بڑا مسئلہ مایوسی چاہے وہ کسی قسم میں بھی ہو ہے تو وہ مایوسی پچتھاوا،مثلا آج کل نوجوان نسل کسی سے متاثر ہو کر محبت میں مبتلا ہو جاتی ہے۔یک طرفہ محبت اور محبت نہ ملے تو مایوسی اگر کوئی بے وفائی کر گیا تو مایوسی کوئی خواب تھا پورا نہیں ہوا تو مایوسی۔ ماضی کا کوئی گناہ ہے تو مایوسی زندگی بدل نہیں رہی تو مایوسی۔حالت کوئی بھی ہو یہ سب مایوسی کی اقسام ہیں.مایوسی ایسی دلدل ہے اک قدم آپ اس میں رکھیں گے تو اگلا قدم خود اس میں جائے گا اور آپ اور اس میں دھنستے جائیں گے۔اب ان سب سے کیسے نکلا جائے؟اکثر ہم خود کو مصروف کر کے وقتی اس سے نکل آتے ہیں۔ یا کسی انسان کی باتیں ہمیں مایوسی سے نکال دیتی ہیں۔مگر ہم مستقل طور پر اس سے چھٹکارا نہیں پا سکتے کیوں کہ ل...
جموں وکشمیر میں اردو افسانہ کی روایت

جموں وکشمیر میں اردو افسانہ کی روایت

آرٹیکل, اردو
خاور ندیم، اسسٹنٹ پروفیسر اردو، ڈگری کالج باغ  انیسویں صدی کے آغاز میں برصغیر کے کئی علاقوں اور مراکز سے مختلف سیاسی مذہبی اور ادبی شخصیات کشمیر آئیں۔ ان شخصیات میں حفیظ جالندھری ، نواب جعفر علی خان ، مولانا ظفر علی خان، خوشی محمد ناظر، ڈاکٹر خواجہ غلام السیدین، پنڈت برجموہن دتا تریہ کیفے، ڈاکٹر خلیفہ عبدالحکیم اور دیگر شامل تھے۔ ان اہل علم شخصیات کے کشمیر آنے سے کشمیر میں اردو شعر و ادب کو فروغ ملا۔ ریاست جموں و کشمیر میں محمد دین فوق اور چراغ حسن حسرت اردو شعر و ادب کے حوالہ سے معتبر شخصیات موجود تھیں جو اردو ادب کے فروغ کے لیے کوشاں تھیں۔ محمد دین فوق نے تاریخ ، سوانح، سیاست اور سیاحت کے حوالے سے کئی کتابیں لکھی ہیں۔ چراغ حسن حسرت صحافی، شاعر اور افسانہ نگار تھے۔ ان کے علاوہ پریم ناتھ درد، سراج الحق ضیائ، حشمت اللہ خان، غلام احمد کشفی اور لال ذاکر نے کشمیر میں مختلف اصناف ادب کو ...
کاش جموں و کشمیر کو ایک ریاست ہی رہنے دیا ہوتا

کاش جموں و کشمیر کو ایک ریاست ہی رہنے دیا ہوتا

آرٹیکل
تحریر: عقیل بٹ، برطانیہ سوال یہ ہےکہ جب سے نام نہاد تحریکِ آزادی کا آغاز ہوا ہے کشمیریوں نے بالخصوص اور جنوبی ایشیا کی عوام نے بالعموم کیا کھویا اور کیا پایا؟ آئیے اس سوال کا جواب تلاش کرتے ہیں۔جو تحریک ہی دوسروں کے بل بوتے اور کہنے پر شروع ہو وہ کامیاب کیونکر ہو سکتی ہے؟ حکومتِ پاکستان کے ساتھ معاہدہ ہونے کے باوجود قبائلیوں کی نہتے کشمیریوں پر یلغار کس کی ایما پر کی اوریہ اتنی ناقص منصوبہ بندی کس کی وجہ سے ہوئی؟ گلمرگ اور دتہ خیل جیسے آپریشنز کے پیچھے کون سی طاقتیں تھیں؟ اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ اسی ناقص پلاننگ اور مس ایڈونچر کی وجہ سے ہی اکیسویں صدی میں جب دنیا مریخ پر ڈیرے ڈالنے کی ترکیبیں کر رہی ہے برِ صغیر کی ڈیڑھ ارب آبادی غربت، بے روزگاری، پسماندگی، جہالات اور ایسی دوسری قبیحات میں آج بھی لت پت ہے۔اگر ریاست جموں و کشمیر پر یہ ظالمانہ چڑھائی نہ کی جاتی توآج ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact