Saturday, April 20
Shadow

Day: January 23, 2021

چنار،چاندنی اور چنبیلی ۔۔ایک مطالعہ

چنار،چاندنی اور چنبیلی ۔۔ایک مطالعہ

تبصرے
 تبصرہ نگار: طلعت جبین / شاعر: پروفیسرڈاکٹر نثار حسین ہمدانی  پروفیسرڈاکٹر نثار حسین ہمدانی 12 فروری 1959کو ضلع ہٹیاں بالا کے ایک گاﺅں چناری میں پیدا ہوئے ۔ابتدائی تعلیم ضلع مظفرآباد سے حاصل کی ۔ایم ایس سی اقتصادیات قائد اعظم یونی ورسٹی اسلام آباد سے کیا اور جامعہ آزادجموں وکشمیر کے شعبہ اقتصادیات میں لیکچرار کی ملازمت اختیار کر لی ۔ بعد ازاں ایم فل اور پی ایچ ڈی بھی کیے۔شاعری اور مضمون نگاری کا آغاز ۵۱ سال کی عمر میں 1985میں کیا ۔شاعری میں غزل ،نظم ،قطعات اور ہائیکو میں طبع آزمائی کی ۔’چنار،چاندنی اور چنبیلی‘ ان کا شعری مجموعہ ہے جو 1993ءمیں شائع ہوا ۔اس کے بعد انھوں نے شاعری ترک کر دی ۔وہ جامعہ میں ہر دل عزیز شخصیت ہیں لیکن شاعر کی حیثیت سے انھیں بہت کم لوگ جانتے ہیں کیوں کہ یہ مجموعہ آج سے ۴۲ سال قبل شائع ہوا ۔ اس شعری مجموعے کا پیش لفظ ڈاکٹر صابر آفاقی نے لکھا ہے ۔پیش لفظ کے...
رشحاتِ نشتر اورمحمد خاں نشترؔ

رشحاتِ نشتر اورمحمد خاں نشترؔ

تبصرے
ڈاکٹرعبدالکریم ’رشحاتِ نشتر‘ بنیادی طور پر مظفرآباد شہر کی تاریخ ہے ۔1947ء کے بعد کی سیاسی ،سماجی ،معاشرتی،اخلاقی او ر اقتصادی زندگی کے بارہ میں نشتر لکھنا چاہتے تھے۔ لیکن زندگی نے وفا نہ کی۔ یہ کتاب ایک بیٹے کا اپنے باپ کو خراج عقیدت ہے جس نے لفظ لفظ ،سطر سطر ،ورق ورق اکٹھا کیا ،سینے سے لگایا اور اسے کتابی شکل میں پیش کر دیا۔ میں نشتر سے نہیں ملا ۔ وہ عشروں پہلے جہانِ فانی سے چلے گئے ۔اس کتاب کے ذریعے’کشمیر ڈائجسٹ‘سے تعارف ہوا جس کے شماروں کی اہمیت وقت کے ساتھ بڑھ گئی ہے ۔ نشتر کا تذکرہ اسلام ،پاکستان اور اردو کا تذکرہ ہے ۔ نشتر کی شاعری ایک نظریے،ایک مقصد کے گرد گھومتی ہے۔ اور انھوں نے صرف اردو کو سینے سے لگایا ۔ ان کی نثر بھی اردو کے گرد گھومتی رہی ۔ان کی نثر میں کتنی جاذبیت ،روانی ،ٹھہراؤ ،رچاؤ ہے اس کا ایک رخ میں آپ کوان کے ان خطوط کی صورت میں کبھی سنا دوں گا جو انھوں نے ڈ...
اعجاز کشمیری کا اعجاز

اعجاز کشمیری کا اعجاز

تبصرے
 شاعری پہ تبصرہ    محمد ایوب صابر کشمیر جسے جنتِ ارضی بھی کہا جاتا ہے یہ سرسبز و شاداب وادیاں، قدرتی مناظر کے حسین شہکار ہیں، میں اکثر خیال کرتا تھا کہ جب ایک غاصب انسانوں کو جنت میں بھی سکون میں نہ رہنے دے تو وہ انسان کیا سوچتے ہوں۔ اعجاز کشمیری کے شعری مجموعہ ہائے کلام اعجازِ زیست اور سحرِ دوپٹہ کا مطالعہ کرنے کے بعد مجھے اندازہ ہواکہ قدرت کے حسین مناظر سے بھرپور وادی کشمیر کا نوجوان کس قدر سنجیدہ اور پختہ سوچ کا مالک ہے۔ میں اکثر اپنے دوستوں سے کہتا ہوں کہ کشمیر میرے لیے وہی حیثیت رکھتا ہے جو جسم میں دل کی ہے، سیالکوٹ ویسے بھی جموں کشمیر کے سائے میں واقع ہے اس لیے سیالکوٹ کے ایک باسی کے دل میں کشمیر اباد ہونا کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہے ایک کشمیری نے سیالکوٹ میں پرورش پا کر شاعرِ مشرق کا خطاب حاصل کر کے پوری دنیا میں ہمارا سر فخر سے بلند کر دیا، اس سے یہ بات ...
یادوں کی الماری ” ۔۔۔تبصرہ”

یادوں کی الماری ” ۔۔۔تبصرہ”

تبصرے
پروفیسر عبدالصبور خان کسے بتاؤں کہ کس منزل بہاراں سےخزاں کے موڑپہ آیا ہے کارواں میراآپ بیتی اور سوانح عمری پڑھنے کااپناایک خاص مزا ہوتا ہے انسان زندگی کے نشیب و فراز کامیا بیوں اور ناکامیوں کے ساتھ ساتھ اپنے ہم عصر دوست احباب کو بھی اپنی تحریر میں سمو کر دلچسپی کا ساماں پیدا کردیتا ہے ممتاز غزنی نے بچپن لوٹادو میں اپنے خوبصورت ماضی کی خوبصورت یادوں کو خوبصورت انداز میں بیان کرکے نہ صرف دلچسپی کا ساماں پیدا کیا ۔ بلکہ اس سے بہت سے لوگوں کولکھنے کی تحریک ملی لاک ڈاون میں فرصت کی لمحات میسر آئے تو کشمیر کےنامور ادیب سکالر اور محقق ڈاکٹر محمد صغیرخان نے ست برگے کا پھل اور ماہر تعلیم پروفیسرنسیم سلیمان صاحبہ نے اپنی زندگی کی یادداشتوں پرمشتمل "یادوں کی الماری" قارئین کی نظر کردیں ہر باشعور انسان کی زندگی اس کے تجربے اس کی جدوجہد کشمکش عمل وردعمل کی لہریں روایت وانحراف کے دائرے عمل ت...
Nepalese climbers K-2 winter ascent

Nepalese climbers K-2 winter ascent

News
British High Commission celebrates the success of the Nepal climbing team in making the first winter ascent of K2. Islamabad (PR): The British High Commission has held a reception in Islamabad to recognize the incredible achievement of the ten Nepalese climbers who became the first expedition in winter to reach the summit of Pakistan’s K2, the world’s second-highest mountain at 8,611 meters (28,251 feet). The achievement comes in a year when the UK is hosting the UN’s climate change conference, COP26, in November 2021, and the reception was told that the UK will be using its presidency to ensure the priorities of the most vulnerable are acted on. The reception included senior representatives from the Government of Pakistan, the Deputy Ambassador of Nepal, the Canadian High Commis...
غزل

غزل

شاعری, غزل
//امتیازفہیم کوئی اک ھو تو بتائیں یہ کہانی کیا ھے اس ستم رسیدہ صحرا میں پریشانی کیا ھے ہجرتوں سے اٹی ہجر و فراق کے ستم سہتی اور کیا کہیں ھم ایسوں کی زندگانی کیا ھے مشقتوں سے کھلاتے ھیں ریت میں گلستاں ھم کو معلوم ھے کہ قیمتِ شادمانی کیا ھے ریزہ ریزہ کئے گئے جزبے ھماری محنتوں کے جہانِ دو رنگ میں مزدور تئیں فروانی کیا ھے دکھ سہہ کہ جیت کے لئے مسکراتے ھیں فہیم ھم جانتے ھیں نظامِ کہنہ کی پشیمانی کیا ھے
شب گزیدہ سحر

شب گزیدہ سحر

شاعری, غزل
/شاعر: صفیؔ ربانی آج  تک  ہم  نے  دیکھی   نہیں وہ سحرجس سحر کے لیے کٹ گئے گھر کے گھررہنما  لوٹ   کر  لے   گئے   قافلےاہلِ  دانش   کھڑے  دیکھتے  رہ  گئےظلم  حاکم  کے  ہم  پہ  روا  آج بھیہم  وطن کے  لئے ہر  ستم  سہ گئےکرگسوں  کی  چمن  پر  حکومت رہیہر  گلی  ہر   نگر  میں   رعونت  رہیفاختہ      کا      نشیمن       جلایا    گیاقمریوں  کے  لیے بھی  قیامت  رہیدور   بدلے   کئی  پر  نہ  بدلے  ستماپنی  قسمت  رہے  گولیاں    اور  بمکس سے مانگیں...
اندر کا بچہ

اندر کا بچہ

آرٹیکل, فطرت, کہانی
تحریر: م ، ا ، بٹ کبھی کبھی سوچتا ہوں ہم جب بڑے ہوتے ہیں تو ہمارا اندر کا بچہ کیوں مر جاتا ہے ۔ بچپن کی یادوں کو ہر شخص حسین اور ناقابل یقین کہتا ہے لیکن اس دور میں رہنا نہیں چاہتا ۔ بچن میں بغیر سکھلائی کے ہم ہمدردی کے جزبہ اور ایثار اور قربانی کا عملی مظاہرہ بھی کرتے تھے ۔ تحائف کے لینے دینے کو بھی سمجھتے تھے ۔ دوست کو وقت دینے اور اس کا سہارا بننے کو بھی سمجھتے تھے ۔ شائد یہ چیزیں ہم بچپن میں ہی کر سکتے ہیں کیونکہ نہ خواہشات کا غلبہ ہوتا ہے اور نہ ہی حسد ۔ تکبر کا لفظ تو اس وقت آتا ہے جب دوسروں کو ہیچ سمجھنا شروع کرتے ہیں ۔ اسوقت ہر ایک کو اپنا اور اپنے جیسا سمجھ کر گلے لگا لیتے تھے ۔ ہر کوئی اپنا اور کوئی غیر نہ تھا ۔ اب تو فرق بھی نظر آنے لگا اور کبھی کبھی غریب سے نفرت اور حقارت بھی ۔  کیا یہ سب ہمیں معاشرے نے نہیں سکھلایا  ۔اگر یہ صحیح ہے تو معاشرے کی اصلاح کیسے ک...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact