Thursday, April 25
Shadow

Day: January 20, 2021

مہاجرین جموں کشمیر کی آبادکاری

مہاجرین جموں کشمیر کی آبادکاری

آرٹیکل, آزادکشمیر, مظفرآباد
 شبیر احمد ڈار       ریاست مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے ظلم و ستم اور غاصبانہ قبضے سے ہم سب ہی باخبر ہیں . اس ستم وظلم کی وجہ سے لاکھوں گھرانے اب تک ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے. تحریک آزادی کشمیر  کا جذبہ لے کر  آزادکشمیر میں ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے  انہیں "مہاجرین جموں کشمیر " کے نام سے پکارا جاتا . مہاجرین جموں کشمیر 1990-1989ء بھی ان میں شامل ہیں جنھوں نے اپنا گھر بار ، عزیز و اقارب ،زرمبادلہ سب کچھ تحریک آزادی کشمیر  کے لیے وقف کیا اور آج آزادکشمیر کے مختلف کیمپوں میں آباد ہیں .مہاجر ہونا ایک اعزاز کی بات ہے اور مہاجر ہونا سب سے مشکل  کام بھی  ہے .     مہاجرین جموں کشمیر 1990ء مقبوضہ کشمیر کے مختلف شہروں سے ہجرت کر کے بیس کیمپ آزادکشمیر میں داخل ہوئے ان میں زیادہ تر مہاجرین کا تعلق مقبوضہ ضلع  پونچھ ، اوڑی ...
باغسر جھیل اور قلعہ باغسر

باغسر جھیل اور قلعہ باغسر

آثارِقدیمہ, آرٹیکل, آزادکشمیر, سیر وسیاحت
تحریر: مرزافرقان حنیف تصاویر :  مرزا فرقان حنیف  ۔ سوشل میڈیا    بھمبر آزاد کشمیر کا تاریخی مقام ہے۔ یوں ریاست جموں و کشمیر کا ہر شہر اپنی تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔ لیکن بھمبر کی تاریخی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کے مغل حکمران یہاں سے گزر کر سرینگر جایا کرتے تھے۔ اسے بابِ کشمیر بھی کہا جاتا ہے۔ کسی دور میں بھمبر ایک ریاست کے طور پر بھی جانا جاتا تھا۔ موجودہ بھمبر کو آزاد کشمیر کے ایک ضلع کی حیثیت حاصل ہے۔ یہ ضلع تین تحصیلوں پر مشتمل ہے، تحصیل بھمبر، تحصیل سماہنی، تحصیل برنالہ۔ضلع بھمبر میں ماضی کی بہت ساری یادگاریں موجود ہیں۔ ایسی ہی تاریخی جھیل اور باغسر قلعہ ضلع بھمبر کی تحصیل کے گاؤں باغسر میں واقع ہے۔ گاؤں باغسر یہ گاؤں ضلع بھمبر کی تحصیل سماہنی میں واقع ہے،جو کہ بھمبر شہر سے تیس کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ باغسر گاؤں لائن آف کنٹرول کے قر...
اصلی چہرہ

اصلی چہرہ

تصویر کہانی
تحریر: راجہ ندیم سرور  سیاست اور جمہوریت کے نام پر اس ملک میں کیا کیا ہوتا رہا۔ اگرچہ سب لوگ باخبر تھے مگر زبان سب نے سی رکھی تھی صرف اس لیے کہ کہیں وہ بھی نشانہ نہ بن جائیں۔ کہیں تعلقات خراب نہ ہو جائیں۔ کہیں مل کر کھانے کا یہ قصہ تمام نہ ہو جائے۔ یہ تباہی ٩٠ کی دہائی سے پہلے ہرگز نہ تھی۔ نوے کی دہائی کے ساتھ شروع ہونے والی قتل و غارت۔ غنڈہ گردی۔ بھتہ خوری۔ رشوت ستانی۔ اقربا پروری۔ منی لانڈرنگ اور سفارش کلچر نے سب کچھ یکسر بدل کر رکھ دیا۔ دنیا اکیسوی صدی میں جب داخل ہو رہی تھی تو ایک بدلی ہوئی دنیا۔ تعلیم و تربیت۔ سائنس و ٹیکنالوجی۔ علوم و فنون جبکہ ہم اوپر بیان ہونے والی ہولناکیوں کو لے کر داخل ہوئے۔ چنانچہ دنیا نے ترقی کی جدید خطوط پر اپنی اور اپنی نسلوں کی زندگی استوار کی۔ چاند پر کمندیں ڈالیں۔ طب اور سائنس میں نئی نئی ایجادات کیں اور پوری دنیا کے انسانوں کی زندگی کو ...
سوچ میں ڈوبے نین تمہارے

سوچ میں ڈوبے نین تمہارے

شاعری, غزل
write your article here فاروق اسیر غزل آنکھ دوارے خواب ستارے اچھے لگتے ہیں سوچ میں ڈوبے نین تمہارے اچھے لگتے ہیں پیار میں اک دوجے کی بپتا من میں کُھبتی ہے باہم ہوں جو سوچ کے دھارے اچھے لگتے ہیں من مندر میں میرے بھی اک دیوی رہتی ہے سوچ کے اُس کو منظر سارے اچھے لگتے ہیں تیرے سنگ جن رستوں پر ہم گھوما کرتے تھے ابھی تلک وہ رستے سارے اچھے لگتے ہیں تیری یادیں وابستہ فاروق اُ ن راہوں سے جب بھی جاؤں جھیل کنارے اچھے لگتے ہیں
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact