Tuesday, April 16
Shadow

Tag: پریس فار پیس

تیسرا (افسانہ )|تحریر: رفعت رفیق

تیسرا (افسانہ )|تحریر: رفعت رفیق

افسانے
تحریر: رفعت رفیق اس جدید طرز کی آبادی کے عین وسط میں بنائے گئے اس خوبصورت  پارک میں روزانہ شام کو چہل قدمی کرنا ایک عرصے سے میرا معمول ہے۔شام کا وقت،غروب ہوتا  ہوا سورج،گھونسلوں کو لوٹتے پرندے،آسمان پہ پھیلی شفق  ،یہ سب چیزیں مجھے اپنی اور کھینچتی  ہیں اور ایک نامعلوم سی اداسی کی کیفیت  مجھے اپنی روح میں اترتی محسوس ہوتی ہے۔ سمینٹ اور کنکریٹ  سے انسانوں کے اپنے لئے بنائے بندی خانوں میں میرا دم گھٹتا ہے  ۔اور میں سانس لینے کوبے ساختہ فطرت کی قربت میں کھنچا چلا آتا ہوں۔زندگی کی ہمہ ہمی  سے چرا کر میں چند لمحے اپنے ساتھ گزارتاہوں اور قطرہ قطرہ سکون اپنے اندر اترتا محسوس کرتا ہوں۔کائنات میں پھیلے عمیق سکوت  کی تال پر میری روح محو رقص ہوتی ہے۔یوں اگلے دن کارزار حیات میں اترنے کے لئے تازہ دم ہوجاتا ہوں۔ لیکن آج طبعیت کچھ مضمحل سی ہے۔اس ل...
منصور راٹھور – انجنئیر، شاعر، ممبر  پریس فار پیس

منصور راٹھور – انجنئیر، شاعر، ممبر پریس فار پیس

رائٹرز
منصور راٹھورمنصور راٹھور ایک ابھرتے ہوۓ شاعر، دردمند سماجی کارکن، ادبی سرگرمیوں کے روح رواں اور کشمیر کاز کے ایک جان باز مجاہد تھے - وہ پریس فار پیس کے فعال رکن اور متعدد سماجی تنظیموں سے بھی وابستہ رہے - وہ ایک شعری مجموعے کے مالک تھے -  “ چلو میں ہار جاتا ہوں“ ان کا پہلا شعری مجموعہ تھا - اپنے سچے اور سچے لفظوں کی آبیاری میں وہ اوائل جوانی ہی میں زندگی کی بازی ہار چلے۔وہ آزاد کشمیر کے سنیئر کالم نگار اورروزنامہ 'جموں و کشمیر' کے ایڈیٹر شہزاد احمد راٹھو راور برطانیہ میں مقیم شکیل راٹھور, راحیل راٹھور اور ڈاکٹر ذیشان راٹھور کے بھائی تھے۔ . ‏‎مرحوم نے بھری جوانی میں اپنے والد محترم جو گردوں کے مرض میں مبتلا تھے کی زندگی بچانے کیلئے اپنا ایک گردہ عطیہ کیا تھا. ایک گردہ پر زندگی بسر کر رہے تھے -گزشتہ چند سالوں سے گردہ کے مرض میں مبتلا ہو گئے تھے وفات سے قبل وہ چند روزشفا انٹرنیشنل ہس...
لوہار بیلہ کی محبت – پہلی قسط

لوہار بیلہ کی محبت – پہلی قسط

آرٹیکل
پریس فار پیس گزشتہ دو دہائیوں سے پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر میں رضا کارانہ سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ ابتدا میں ان سرگرمیوں کا محور مظفرآباد شہرتھا۔تاہم 2005 کے ہولناک زلزلہ کے بعد اس سماجی تنظیم کا رُخ  مظفرآباد سمیت دیگر متاثرہ  علاقوں کی طرف ہو گیا تھا ۔ آزادکشمیر میں سماجی بہبود اور عوامی فلاح کے لیے بے شمار تنظیمیں کام کر رہی ہیں۔ جن میں بہت بڑی تعداد ایسے اداروں کی ہے جو دیہی و شہری علاقوں میں یکساں کام کر رہے ہیں۔ یقیناً ان تمام اداروں کی سرگرمیوں سے معاشرے کے پسماندہ و ضرورت مند طبقے کو خصوصاً   اور عوام علاقہ کو عمومی طور پر خاطر خواہ فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ کچھ ادارے بین الاقوامی فلاحی اداروں کے ذیلی اداروں کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ جن سے ان کی استعداد کار میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے ان کی توجہ اور دلچسپی  سنجیدہ نوعیت کے مقامی اور علاقائی مسائل سے ہٹ کر  ملکی ...
خانہ بدوشوں کا طرز زندگی اور مسائل/ تحریر:  شبیر احمد ڈار

خانہ بدوشوں کا طرز زندگی اور مسائل/ تحریر: شبیر احمد ڈار

آرٹیکل
تحریر/   تصاویر:     شبیر احمد ڈار   آشیانے کا بتائیں کیا پتا خانہ بدوش       چار تنکے رکھ لیے جس شاخ پر گھر ہو گیا    (قمر جلالوی )      خانہ بدوش فارسی زبان کا لفظ ہے جس سے مراد وہ شخص جس کا کوئی مستقل ٹھکانہ نہ ہو ۔ انگریزی ادب میں اس کے لیےویگرینٹ  کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔ خانہ بدوشوں کی طرز زندگی عام افراد سے مختلف ہوتی اور نہ ہی ان کا کوئی مستقل ٹھکانہ ہوتا . خانہ بدوش پسماندہ طبقے سے تعلق رکھتے ہیں ۔ گزشتہ روز ضلع باغ آزادکشمیر کے خطہ منگ بجری میں موجود خانہ بدوشوں سے ان کی طرززندگی اور مسائل کے حوالے سے راقم نے استفسار کیا۔  تو ان کا جواب سن کر دل افسردہ ہوا۔ ان کے بچوں کی حالت زار نہایت ابتر ہے۔ پاؤں سلامت ہیں مگر پہننے کو جوتے نہیں ۔ بدن کےنصف حصے پر کپڑے ہیں مگرمیلے کچلےاور سونے کونرم بستر نہیں۔  بل کہ ۔ کانٹوں بھری زمین ہے۔ ان کی طرز زندگی اور مسائل ...
خواتین میں سرٹیفیکیٹ کی تقسیم اورتیارکردہ ملبوسات کی نمائش

خواتین میں سرٹیفیکیٹ کی تقسیم اورتیارکردہ ملبوسات کی نمائش

پریس فار پیس, ہماری سرگرمیاں
باغ ( پی ایف پی نیوز )ہنر مند خواتین ایک قومی سرمایہ ہیں جو ہنر سیکھ کر اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کرتی ہیں اور خاندان کی آمدنی میں اضافہ کر کے اپنے معاشی مسائل کم کر سکتی ہیں - پریس فارپیس فاونڈیشن خواتین کی پیشہ ورانہ تربیت اور ان کے مسائل کے حل کے لئے تمام وسائل بروۓ کار لاۓ گی -ان خیالات کا اظہار پریس فار پیس فاؤندیشن کی پراجیکٹ منیجر روبینہ ناز نے ویمن ووکشنل سنٹرناڑشیر علی خان  سے تربیت مکمل کرنے والی خواتین میں سرٹیفیکٹ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوۓ کیا - https://www.youtube.com/watch?v=z-pU6fjVjaw   تقریب میں پریس فارپیس فاؤنڈیشن کےسنیر  ذمہ داران   یوسف کشمیری ، زاہد گیلانی  ، شوکت تیمور کے علاوہ صدر تقریب صوبیدار فاروق خان ، فرہاد کاظمی ،طارق ماگرے،مختار ماگرے اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا - https://www.youtube.com/watch?v=DZ3HngKI...
حافظ نصیر الدین مغل  -صحافی – مصنف – سماجی کارکن

حافظ نصیر الدین مغل -صحافی – مصنف – سماجی کارکن

رائٹرز
حافظ نصیر الدین مغل حافظ نصیر الدین کی مرتب کردہ تصانیف  حافظ نصیرالدین صحافی،مصنف اور وادی نیلم میں پریس فار پیس کے فعال نمائندے ہیں- وہ نیلم پریس کلب کے صدربھی رہ چکے ہیں -قومی اور علاقائی اخبارات میں کالم لکھتے ہیں- آزاد کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ کے زیر اہتمام ابتدائی کلاسوں کے لئے شائع کردہ کتب لکھنے کا اعزاز حاصل ہے -وہ متعدد جرائد کے ایڈیٹر بھی رہ چکے ہیں - ...
‎پریس فار پیس کے زیر انتظام ضلع باغ میں عالمی یوم خواتین منایا گیا

‎پریس فار پیس کے زیر انتظام ضلع باغ میں عالمی یوم خواتین منایا گیا

پریس فار پیس, پی ایف پی نیوز, ہماری سرگرمیاں
خواتین کا بنیادی حقوق کی فراہمی کا مطالبہ / پی ایف پی نیوز یوم خواتین کے موقع پر پریس فار پیس کے زیر اہتمام باغ میں خواتین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوۓ مختلف مقررین نے  حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آزاد کشمیر کے دور دراز علاقوں میں عوام کو پختہ سڑک ، پانی اور صحت کی بنیادی سہولیات دی جائیں - بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی سے سب سے زیادہ خواتین کی زندگی اور صحت متاثر ہوتے ہیں -‎لائین آف کنٹرول کے نزد یکی علاقوں میں عوام کے مسائل حل کئے جائیں اور حفاظتی بنکر تعمیر کیے جائیں۔ جانثار عورت  کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا- بیگم تنویر لطیف  ‎اس تقریب کی مہمان خصوصی پریس فار پیس کی پراجیکٹ منیجر روبینہ ناز تھیں جبکہ چیر پرسن بیگم تنویر لطیف بذریعہ ویڈیو شریک ہوئیں تقریب میں مقامی خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی - مقررین میں فضیلہ ارشد ،مسرت رزاق، عجیبہ، نادیہ منظور ، اقرا،...
آٹھ مارچ : محنت کش خواتین کے نام ، روبینہ ناز

آٹھ مارچ : محنت کش خواتین کے نام ، روبینہ ناز

آرٹیکل
تحریر: روبینہ ناز آٹھ مارچ یوم خواتین ان محنت کش خواتین کے نام ہے جو اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کررہی ہیں۔ برسوں سے یہ دن پوری دنیا بشمول پاکستان اور آزادکشمیر میں بھی بہت جوش و خروش سےمنایا جاتا ہے اور خواتین کے حقوق کا اعادہ کیا جاتا ہے تااہم یہ امر قابل ذکر ہے کہ خواتین کے حقوق آج سے چودہ سو سال پہلے دیے جاچکے ہیں جن میں واراثت میں بیٹی کا حصہ ، تعلیم کا حق  ، نکاح میں رضامندی وغیرہ شامل  ہیں مگربدقسمتی سے مغرب نے اہل اسلام پر ایسا جال ڈالا ہے کہ مسلمان خواتین بھی اپنی آزادی اور حقوق کے لیے آج بےباکی سے سڑکوں پہ نکلتی ہیں یعنی اس دن کی اہمیت کو نظر انداز کرکے کہیں اور طرف اس کا رخ لے جانااس دن کی روح کے خلاف ہے۔ آٹھ مارچ  خواتین کا عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے مگر در حقیقت یہ دن محنت کش خواتین کے نام پر منایاجاتا ہے - آج سے ایک صدی سے زیادہ عرصے پہلے یعنی 8 م...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact