Thursday, April 25
Shadow

Tag: پاکستان

حفصہ نے خواب دیکھا/ کہانی کار: پروفیسر نسیم امیر عالم

حفصہ نے خواب دیکھا/ کہانی کار: پروفیسر نسیم امیر عالم

کہانی
پروفیسر نسیم امیر عالمحفصہ ایک بہت پیاری بچی تھی ۔بے حد حساس اور ذہین،بطور شاعر اسے علامہ اقبال بہت پسند تھے۔اقبال حفصہ کو اس لیے بھی پسند تھے، کہ انہوں نے مسلمانوں کی آزادی و خودمختاری کا جو خواب دیکھا تھا ۔آج وہ "پاکستان" کی شکل میں پورا ہو گیا تھا۔ اب حفصہ ایک ایسا خواب دیکھنا چاہتی تھی کہ اس کا یہ پیارا وطن جو بدامنی، لوٹ مار، فساد، افراتفری، نفسا نفسی کا گہوارہ بن کر "خراب ستان" بن چکا تھا۔ دوبارہ "پاک ستان" بن جائے۔ وہ دن رات اسی ادھیڑ بن میں رہتی  کہ وہ یہ خواب دیکھے کہ پاکستان "اچھا ملک" بن گیا۔ جیسے قیام پاکستان کے وقت مسلمانوں کا جذبہ تھا، وہ ہی جذبہ پیدا ہو گیا۔ وہ سمجھتی تھی کہ ایک دن اقبال سوئے اور خواب دیکھا اور جب وہ اٹھے تو خواب سچ ہو گیا۔ اب ننھی حفصہ کو کون سمجھائے کہ خواب عملی کوشش مانگتے ہیں۔ پھر ایک دن یہ ہی سوچتے سوچتے وہ سو گئی۔ آنکھ کھلی تو دیکھا کہ خلاف معمول...
حلال حرام اور پاکستان : تحریر ، قمر نقیب خان

حلال حرام اور پاکستان : تحریر ، قمر نقیب خان

آرٹیکل
مسلمان یورپ میں کھانے پینے سے پہلے حلال حرام کی بہت زیادہ احتیاط کرتے ہیں، کے ایف سی، میکڈونلڈز اور Greg's میں بھی زیادہ تر سؤر ملتا ہے. ٹیسکو اور ایسڈا پر ملنے والے نارمل چپس بھی دیکھ بھال کر کھاتے ہیں کہ کہیں سؤر کی چربی میں نہ تلا گیا ہو. بئیر اور شراب تو یہاں ہر گلی کے نکڑ والی دکان پر دستیاب ہے، مومنین بہت احتیاط کرتے ہیں. لیکن یہی پاکستانی جائیداد میں بہنوں کا حصہ شیرِ مادر سمجھ کر ہضم کر جاتے ہیں، ستانوے فیصد مسلمان آبادی ہے اور نوے فیصد کا یہی حال ہے بہنوں کی جائیداد کھا جاتے ہیں. یہ لوگ جھوٹ بولنے کو معیوب نہیں سمجھتے، چوری کرنا نارمل زندگی کا حصہ ہے. راولپنڈی کے ایک بڑے مفتی صاحب سے روزانہ ہی بات ہوتی ہے، کہنے لگے قمر بھائی آپ ابھی انگلینڈ کیوں جا رہے ہیں؟ یہ عمر اور وقت نہیں ہے زندگی دوبارہ شروع سے سٹارٹ کرنے کا.. "پاکستان میں دین اسلام پر عمل کرنا بہت مشکل بلکہ تقریباً ن...
ایل او سی پرسیز فائرکا اتفاق اورکشمیریوں کے حقوق، اطہرمسعود وانی

ایل او سی پرسیز فائرکا اتفاق اورکشمیریوں کے حقوق، اطہرمسعود وانی

Uncategorized
اطہرمسعود وانی پاکستان اور ہندوستان نے غیر متوقع طور پر کشمیر کو غیر فطری اور کشمیریوں کو جبری طورپر تقسیم کرنے والی لائین آف کنٹرول پر فائربندی سے اتفاق کیا ہے۔ جمعرات(25فروری)کو پاکستان فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) نے ایک دوسرے کے بنیادی معاملات اور تحفظات کو دور کرنے پر اتفاق کیا ہے، جو امن کی خرابی اور تشدد کا سبب بنتے ہیں۔  دونوں فریقین نے ایل او سی اور دیگر تمام سیکٹرز پر تمام معاہدوں، سمجھوتوں اور جنگ بندی پر سختی سے عمل پیرا ہونے پر اتفاق کیا۔ہندوستان اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنز(ڈی جی ایم اوز) کے درمیان ہاٹ لائن گفتگو اورجاری مشترکہ بیان کے بعد دونوں فریقین نے لائن آف کنٹرول اور دیگر تمام راستوں پر تمام معاہدوں ، افہام و تفہیم اور فائرنگ بند کرنے پر سختی سے اتفاق ...
اللہ تیرا شکر، رانی کے اپنے گھر کی تکمیل ہوگئی ، جبار مرزا

اللہ تیرا شکر، رانی کے اپنے گھر کی تکمیل ہوگئی ، جبار مرزا

تصویر کہانی
کہانی کار اور تصاویر : جبار مرزا  یہ بھی میری ایک صحافتی یاد ھے ، برسوں پہلے رانی کو انار کا ایک پودا پسند آگیا اور گلابی رنگ کا امرود میری پسند تھا ، رانی کی خواہش تھی اپنا گھر بنائیں گے تو یہ دونوں پودے وہاں لگائیں گے لہذا 19/20 برس سے وہ پودے گملوں میں ہی لگے رہے۔ یوں ہم ہر سال بونسائی نظرئیے کے تحت دونوں پودوں کی گملوں میں ہی تراش خراش کر دیتے ، وہ بساط کے مطابق پھل بھی دیتے رہے ، وقت گزرتا گیا یوں پودے مٹی کے گملوں میں اور ہم دنیا کے گملے میں بوڑھے ہوگئےمگر گھر پھر بھی نہ بن سکا ، ایسے میں 17 جنوری 2021ء آن پہنچا، رانی عدم سدھار گئی وہ اپنے اصلی گھر چلی گئی۔ ہم نے بھی یہ موقع غنیمت جانا اور رانی کے پہلو میں اپنے گھر کا پلاٹ بھی مختص کرا لیا اور اپنی اپنی پسند کے وہ دونوں پودے سرہانے لگا کر رانی کا خواب پورا کر دیا ، وعدہ نبھا دیا، ہماری ایک غزل کا شعر ھے کہ وفائے وع...
کشمیر، قائد اعظم کے ادھورے مشن کی تکمیل

کشمیر، قائد اعظم کے ادھورے مشن کی تکمیل

آرٹیکل, تقسیم کشمیر
اسد اللہ غالب دئیے سے دیا جلتا ہے۔ کوئی دو ماہ قبل قائد اعظم پورٹل پر میرا کالم شائع ہو اتو ایک صاحب نے فون کیا کہ وہ اس پراجیکٹ میں شریک ہونے کے خواہاں ہیں، ان کا کہنا تھا کہ قائد اعظم نے پاکستان کے قیام کا معجزہ تو انجام دیا مگر کشمیر کی پاکستان میں شمولیت کاا یجنڈہ ابھی ادھورا ہے۔ وہ اسکی تکمیل کے لئے علمی، تحقیقی اور تاریخی پس منظر کے ساتھ کام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، انہوںنے کہا کہ قائد اعظم پورٹل پر کشمیر کے لئے خصوصی سیکشن مختص  کیا جائے اور اس کے لئے جو بھی مواد چاہئے،اس کی فراہمی کے لیے وہ اپنی خدمات وقف کرناچاہتے ہیں،انہوںنے اپنا نام سمیع اللہ بھٹی بتایاا ور یہ بھی کہا کہ وہ کشمیر وکلا محاذ کے کنوینر عابد حسین بھٹی کے علاقے سے ہیں ۔ اور ان سے قرابت داری بھی ہے، عابد بھٹی کا صاحب زادہ اوسامہ عابد اپنی لیاقت اور صلاحیت کے بل بوتے پر امریکہ میں رہ کربزنس میں مصروف ہے۔ ...
جنگ نہیں گفتگو چاہئیے

جنگ نہیں گفتگو چاہئیے

آرٹیکل
کامریڈ کرشن دیو سیٹھی گر فکر زخم کی تو خطا وار ہیں کہ ہممحو مدح خوبیٔ تیغ ادا نہ تھےہر چارہ گر کو چارہ گری سے گریز تھاورنہ ہمیں جو دُکھ تھے بہت لا دوا نہ تھے(فیضؔ) کشمیرکی سیاست ایک زبردست آتش فشاں پرکھڑی ہے، جس میں لاوا وقتاً فوقتاً پھٹتا ہے اور خونچکاں داستانیں رقم ہوتی ہیں۔ دراصل یہ صورت حال حکمرانوں کی اس غلط سوچ اور بے ہودہ اپروچ کا نتیجہ ہے کہ مسئلہ کشمیر لاء اینڈآرڈر کا ہے، سیاسی معاملہ نہیں ۔ بنابریں اس حل طلب مسئلہ کو سیاسی طورپر حل کرنے کی کوئی سنجیدہ ، نتیجہ خیز اور پُر امن کوشش نہیں کی جاتی. اور اگر بحالی ٔاعتماد  کے نام پرکبھی کوئی کوشش کی بھی جاتی ہے۔ تو یہ محض دکھاوے کے لئے ہوتا ہے۔ یا وقتی بحران ٹالنے کے لئے ۔ یا عالمی رائے کی موافقت حاصل کر نے کے لئے ۔ اس شورش زدہ خطے کی کتاب ِ تاریخ کھولئے تو یہی نظر آئے گا کہ کشمیر پرجنگیں ہوئیں ، بحثیں ہوئیں، قرارا ...
کیا سرکاری ادارے منافع بخش ہونے چاہئیں؟

کیا سرکاری ادارے منافع بخش ہونے چاہئیں؟

آرٹیکل
تحریر: ڈاکٹر عتیق الرحمن ، ڈائریکٹر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف اکنامکس گذشتہ کچھ عرصے میں جن غلط ترین تصورات نے جنم دیا ہے، ان میں سے ایک ہر سرکاری ادارے کو منافع بخش بنانے کا تصورہے۔ حقیقت یہ ہے کہ سرکاری اداروں کاجواز ہی وہیں ہوتا ہے  جہاں منافع بنیادی  ترجیحات میں نہ ہو۔سرکاری ادارے  کاروباری ادارے نہیں ہوتے، بلکہ جہاں کاروباری ادارے  کم منافع یا منافع کی عدم موجودگی کے سبب مداخلت نہ کرنا چاہیں، یا جہاں ادارے کے فنکشن کو کاروباری اداروں کے ہاتھ میں دینا ممکن نہ ہو، یا جہاں کاروباری اداروں کی ناجائز منافع خوری سے عوام کو بچانا مقصود ہو، سرکاری اداری ادارہ جات کو صرف وہیں موجود ہونا چاہئے۔ اگر نفع نقصان کے تناظر میں ہر چیز کا وزن کیا جائے تو کیا افواج کو منافع میں چلایا جا سکتا ہے؟ یا بالفرض فوج کو پرائیویٹ انٹرپرائز کے طور پر چلانا ممکن ہو، تو بھی کیا فوج کو پرائیویٹ ہاتھوں میں دیا ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact