Thursday, April 25
Shadow

Tag: شاعری

شاعری سچ بولتی ہے تحریر: سحر شعیل 

شاعری سچ بولتی ہے تحریر: سحر شعیل 

آرٹیکل
تحریر: سحر شعیل  شاعری ہر حساس دل کی آواز ہے ۔سخن فہم ہونا  بھی خداداد صلاحیت ہے بالکل اسی طرح جیسے شاعر ہونا اور اپنے تخیل کو لفظوں میں ڈھالنا  ایک خداداد جوہر ہے۔شاعر اپنے  تخیل کی آبیاری کرتا ہے اور اپنے فن کو سینچتا ہے بالکل اسی طرح جیسے کسان اپنی فصل کی نمود کا خیال رکھتا ہے۔ شاعری ایک مواصلاتی زبان ہے جو مخاطبین کو روحانی اور فکری طور پر مہمیز کرتی ہے، اور ایک نئی تشخیص فراہم کر کے مختلف مواقعات اور احساسات کو بیان کرتی ہے۔ یہ ہمیں زندگی کے جوہری حقائق کا احساس کراتی ہے،مختلف جہات میں سوچنے اور محسوس کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔شاعری کے ذریعے لوگ اپنے جذبات اور خیالات کو بہترین طریقے سے اظہار کرتے ہیں، یہ قارئین کے دلوں کو چھو لیتی ہے۔ شاعری کے ذریعے معنوی گہرائیاں اور حقائق کوپیش کیا جاتا ہے جو عام زندگی کی حقیقتوں کو بہتر سمجھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں ۔ چند ...
دو پھولوں کی کائنات اور ازہر ندیم / کومل شہزادی

دو پھولوں کی کائنات اور ازہر ندیم / کومل شہزادی

تبصرے
کومل شہزادی تخیل میں لپٹا ہوا اور دوپھولوں کی کائنات کا شاعر ازہر ندیم جو پیشے کے لحاظ سے ایک وکیل ہیں۔قانونی پیشے سے وابستہ افراد عموما میں اکثریت سیاسی ذہنیت کی مالک ہوتی ہے لیکن ازہر ندیم بیک وقت عمدہ تخیل بمع قانونی مشیر ہیں۔ازہر ندیم کی تخلیقی تصنیف کے بعد یہ رائے قائم کروں تو بے جا نہ ہوگا اگر قارئین ان کی کتب کا مطالعہ کریں تو میری اس رائے سے یقینا اتفاق کریں گے۔زیر تبصرہ کتاب " دو پھولوں ں کی کائنات" جو صنف کے لحاظ سے نظموں کا مجموعہ ہے۔٢٠٢٢ ء میں بک ہوم لاہور سے شائع ہوئی اور ١٣٦ صفحات پر مشتمل ہے،جس میں ۵٦ نظمیں شامل ہیں۔انکی اس سے قبل بھی کتب منظر عام پر آچکی ہیں۔اس کتاب میں عمدہ تخیل کے ساتھ قاری مناظر فطرت سے بھی خوب لطف اٹھائے گا۔ان کے ہاں نظم تب ضروری ہوتی ہے جب ان کے بقول خوابوں کی نیند سے دوری ہوجائے۔ہر تخلیق کار کی طرح ازہر ندیم بھی اس بات پر قائل ہیں کہ جب تخلیقی ذہن...
منصور راٹھور – انجنئیر، شاعر، ممبر  پریس فار پیس

منصور راٹھور – انجنئیر، شاعر، ممبر پریس فار پیس

رائٹرز
منصور راٹھورمنصور راٹھور ایک ابھرتے ہوۓ شاعر، دردمند سماجی کارکن، ادبی سرگرمیوں کے روح رواں اور کشمیر کاز کے ایک جان باز مجاہد تھے - وہ پریس فار پیس کے فعال رکن اور متعدد سماجی تنظیموں سے بھی وابستہ رہے - وہ ایک شعری مجموعے کے مالک تھے -  “ چلو میں ہار جاتا ہوں“ ان کا پہلا شعری مجموعہ تھا - اپنے سچے اور سچے لفظوں کی آبیاری میں وہ اوائل جوانی ہی میں زندگی کی بازی ہار چلے۔وہ آزاد کشمیر کے سنیئر کالم نگار اورروزنامہ 'جموں و کشمیر' کے ایڈیٹر شہزاد احمد راٹھو راور برطانیہ میں مقیم شکیل راٹھور, راحیل راٹھور اور ڈاکٹر ذیشان راٹھور کے بھائی تھے۔ . ‏‎مرحوم نے بھری جوانی میں اپنے والد محترم جو گردوں کے مرض میں مبتلا تھے کی زندگی بچانے کیلئے اپنا ایک گردہ عطیہ کیا تھا. ایک گردہ پر زندگی بسر کر رہے تھے -گزشتہ چند سالوں سے گردہ کے مرض میں مبتلا ہو گئے تھے وفات سے قبل وہ چند روزشفا انٹرنیشنل ہس...
ٹیپو ارسل -شاعر – لندن

ٹیپو ارسل -شاعر – لندن

رائٹرز
ٹیپو ارسلٹیپو ارسل ایک جانے مانے شاعر  ہیں جن کے چار مجموعے شائع ہو کر پذیرائی حاصل کر چکے ہیں- ان کی خاص اصناف نعتیہ اور مزاحیہ شاعری ہے -ٹیپو ارسل کا آبائی تعلق راولپنڈی سے ہے۔ آج کل لندن میں رہائش پذیر ہیں - سی ایس ایس پاس کرنے کے بعد سرکاری ملازمت کی تاہم ایم بی اے،آئی سی ایم اے اور اے سی سی اے کی ڈگریوں کے بعد  اب انگلینڈ میں اپنا کاروباری ادارہ چلاتے ہیں -ٹیپو ارسل کی تصانیفتیرا انتظار ہمیں ہےسب سے اعلی ذات مدینےمعاف ہی رکھیے گاموسم دلنشین مدینے میں Publications:. Tera Intezar Hamain Hai (Romantic Poetry) 2014Sab Se Aala Zaat Madeenay (Naatia Kalam) 2016. Maaf Hi Rakhiye Ga (Tanz o Mazah) 2019. Mausam e Dil Nasheen Madeenay Main (Naatia Kalam ...
اے  انگوٹھا بردار انسانی کھوکھو! محسن شفیق

اے انگوٹھا بردار انسانی کھوکھو! محسن شفیق

شاعری
محسن شفیق محسن شفیق آ گیا تمہارے انگوٹھوں کے جنم کے مقصد کا دناٹھو اور اپنی تباہی کے نشان پر مہر ثبت کرواٹھو اور وسائل کے نئے قابضین کا انتخاب کرواٹھو اور تعلیم سے اپنی نسلوں کو محروم کرنے کا اعلان کرواٹھو اور صحت کے فرسودہ نظام کو برقرار رکھنے کی اجازت دواٹھو اور روٹی کی قیمت میں اپنی جانیں فروخت کرنے کی سعی کرواٹھو اور اپنے تحفظ اور حقوق روندے جانے کے نئے پنجسالے کا آغاز کرواٹھو اور انصاف کی امیدوں پر پانی پھیرواے انگوٹھا بردار انسانی کھوکھو!!!!سنواپنے انگوٹھے کی قدر و منزلت کا ادراک کروایک انگوٹھا،اپنی تعمیر کے لیےاپنے وسائل کا قبضہ چھڑوانے کے لیےاپنی نسلوں کو علم کے نور سے منور کرنے کے لیےاپنی صحت کے حق کے لیےاپنی روٹی کے حق کے لیےاپنے تحفظ اور حقوق کے پنجسالے کے لیےاپنے انصاف کی امید کی آبیاری کے لیے ...
تازہ نظم / عنبر حنیف

تازہ نظم / عنبر حنیف

شاعری
عنبر حنیف  میرے آنگن میں  وہ تپتی دھوپ میں چھاؤں، کہر میں دھوپ  !خزاں میں رنگ، ساون میں موتی پروتا وہ چلا گیا ,اب نہ وہ چھاؤں ہے نہ دھوپ !نہ  وہ رنگ ہیں نہ موتی وہ بتا گیا مجھ کو یہ دھوپ، چھاؤں  !یہ رنگ اور موتی وہ اپنے لیے پروتا میرا آنگن اس کا فقط عارضی بسیرا تھا۔
شکیلہ تبسم کی کتاب ” دھنک کے رنگ سارے ” پر پروفیسر ملک یوسف کا تبصرہ

شکیلہ تبسم کی کتاب ” دھنک کے رنگ سارے ” پر پروفیسر ملک یوسف کا تبصرہ

تبصرے, شاعری
کتاب : " دھنک کے رنگ سارے” شاعرہ : شکیلہ تبسم تبصرہ نگار :  پروفیسر ملک یوسف  آزاد کشمیر کے شہر راولاکوٹ کی حسین وادیوں اور خوبصورت نظاروں میں پروان چڑھنے والی ایک بھولی بھالی سی لڑکی جو حسن سیرت و کردار کے لحاظ سے بے مثال اور اپنی شکل و صورت میں بمثل حوران جنت شکیلہ و رعنا اور اپنی شاعری کے اعتبار سےایک ابھرتی ہوئی با کمال شاعرہ ہے۔ جس کی شاعری کو پڑھ کر احساس ہوا کہ اس قدر دور افتادہ علاقے سے تعلق کے باوجود،جہاں فن شعر سے بہت کم لوگ آشنا ہیں،ایک ایسی باکمال اور پختہ کار شاعرہ کا ہونا کسی معجزے سے کم نہیں۔ ویسے بھی شاعری ایک ایسا فن ہے جو اکتسابی نہیں بلکہ وہبی ہے،اور قدرت کی ودیعت کردہ ایک ایسی صلاحیت ہے جو ہر کسی کے نصیب میں نہیں ہوتی،یہ عطیہ خداوندی ہے جسے مل جائے اس کے کیا کہنے۔ شکیلہ تبسم بہن کی نظموں اور غزلوں پر مشتمل کتاب "دھنک کے رنگ سارے" پڑھ کر مجھے...
ڈاکٹر افتخار مغل مرحوم کی ایک غزل

ڈاکٹر افتخار مغل مرحوم کی ایک غزل

شاعری
غزل    ڈاکٹر افتخار مغل جمال گاہِ تغزل کی تاب و تب تری یاد پہ تنگنائے غزل میں سمائے کب تری یاد کسی کھنڈر سے گزرتی ہوا کا نم ترا غم شجر پہ گرتی ہوئی برف کا طرب تری یاد گزرگہوں کو اجڑنے نہیں دیا تو نے کبھی یہاں سے گزرتی تھی تُو اور اب تری یاد بہ فیضِ دردِ محبت میں خوش نسب میں نجیب مرا قبیلہ ترا غم، مرا نسب تری یاد بجز حکایتِ تُو ایں وجود چیزے نیست میں کُل کا کُل ترا قصہ میں سب کا سب تری یاد دریں گمان کدہ کُلُّ مَن عَلَیہَا فَان بس اک چھلاوہ مرا عشق ایک چھب تری یاد ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact