Tuesday, April 16
Shadow

Tag: سٹیٹ بنک

سٹیٹ بنک کی نئی قرضہ پالیسی : تجزیہ ڈاکٹرعتیق الرحمن

سٹیٹ بنک کی نئی قرضہ پالیسی : تجزیہ ڈاکٹرعتیق الرحمن

آرٹیکل
تحریر:  ڈاکٹرعتیق الرحمن  چند دن قبل سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کمرشل بینکوں کو کچھ ہدایات جاری کیں۔ ان ہدایات میں کار فائنانسنگ، کنزیومر فائنانسنگ سے متعلقہ ہدایات شامل ہیں۔ مثلا یہ کہ  کار فائنانسنگ  کی مدت 7 سال سے کم کر کے 5 سال کر دی گئی۔ کار کے لیے تیس لاکھ سے زیادہ رقم کے قرضے جاری نہیں کیے جا سکتے اور یہ کہ ڈاؤن پیمنٹ پندرہ فیصد سے بڑھا کر 30 فیصد کر دی گئی۔ اس قسم کی ہدایات  پروڈینشل ریگولیشنز کہلاتی ہیں۔ پروڈینشل ریگولیشن اسٹیٹ بینک کی وہ طاقت ہے جو اسے بہت عرصے بعد یاد آئی۔ اسٹیٹ بینک جو کام پالیسی ریٹ بڑھا کر کرنا چاہتا ہے، اسے بہت آسانی کے ساتھ پروڈینشل ریگولیشنز کے ساتھ  کیا جاسکتا ہے۔ اور پروڈینشل ریگولیشن کے استعمال سے  ان نقصانات سے بھی بچا جاسکتا ہے جو پالیسی ریٹ کے بڑھانے سے حکومت اور عوام کو بھگتنا پڑتے ہیں۔ اس کے ساتھ  صارفین کا...
مجوزہ سٹیٹ بنک ترمیمی ایکٹ کا تجزیہ۔تحریر: ڈاکٹر عتیق الرحمن

مجوزہ سٹیٹ بنک ترمیمی ایکٹ کا تجزیہ۔تحریر: ڈاکٹر عتیق الرحمن

آرٹیکل
ڈاکٹر عتیق الرحمنڈائریکٹر، کشمیر انسٹیٹیوٹ آف اکنامکس، آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹیعالمی مالیاتی اداروں کی پالیسیاں عجیب دورخی اور  مخمصے کا شکار ہیں۔ جن ممالک کے زیر اثر یہ ادارے پروان چڑھے ہیں، ان کیلئے ان اداروں کی پالیسیوں میں ہر قسم کی گنجائش موجود ہے، لیکن تیسری دنیا کے ممالک میں سے جو کوئی ان کے چنگل میں پھنس گیا، اسے یہ  ناکام نظریات اور واہیات پالیسیوں  کی تجربہ گاہ بنا لیتے ہیں۔موجودہ سٹیٹ بنک ترمیمی ایکٹ کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہ قیمتوں کے استحکام ر سٹیٹ بنک کا پہلا مرکزی مقصد قرار دیتا ہے، جسے انفلیشن ٹارگٹنگ کہا جاتا ہے۔ انفلیشن ٹارگٹنگ 1990 کے آغاز میں نیوزی لینڈ سے شروع ہوئی اور دنیا کے کئی ممالک نے اس کو اڈاپٹ کیا۔ اس وقت دنیا کے اکثر ممالک کی مرکزی بنکوں کا تحریری منشور انفلیشن ٹارگٹنگ ہی ہے۔ لیکن عملا دنیا کے اکثر بااثر ممالک  انفلیشن ٹارگٹنگ کو ترک کر چکے ہیں۔انفلیشن ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact